ETV Bharat / sukhibhava

ذیابطیس میں خوراک میں صحت مند غذا کو شامل کرنا ضروری - نیوٹریشنسٹ اور ذیابطیس ایجیوکیٹر دویا گپتا

نیوٹریشنسٹ اور ذیابطیس ایجیوکیٹر دویا گپتا نے ذیاطیس مریضوں کو اپنے شوگر لیول کو کم کرنے کے بارے میں ضروری ہدایت دی۔انہوں نے ذیابطیس میں اپنے خوراک پر دھیان دینا ضروری ہے۔اس بارے میں جاننے کے لیے پڑھیں پورا آرٹیکل

ذیابطیس میں خوراک میں صحت مند غذا کو شامل کرنا ضروری
ذیابطیس میں خوراک میں صحت مند غذا کو شامل کرنا ضروری
author img

By

Published : Sep 4, 2020, 9:00 PM IST

صحتمند غذا سے آپ کیا سمجھتے ہیں؟ خاص کر جب آپ ذیابطیس جیسی بیماری میں مبتلا ہوں، ایسے حالات میں اپنی خوراک میں صحت مند کھانے کی عادات کو شامل کرنا بے حد ضروری ہے۔اسی حوالے سے نیوٹریشنسٹ اور ذیابطیس ایجیوکیٹر دویا گپتا نے کچھ ضروری جانکاری دی۔

انہوں نے بتایا کہ اگر آپ کو ٹائپ 1 ذیابطیس ہے تو آپ کو خون میں گلوکوز کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے خوراک میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار پر نظر رکھنا نہایتی اہم ہے۔یہ ایک ایسی تکنیک ہے جس میں آپ کو اپنے کھانے میں کاربوہائیڈریٹ کی گرام کو صحیح مقدار میں لینا ضروری ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ آپ کو دیئے گئے کھانے میں پہلے سے طے شدہ مقدار سے زیادہ کاربس نہیں ہو اور پھر اس حساب سے طئے کریں کہ آپ کو کتنی انسولین لینے کی ضرورت ہے۔

اگر آپ کو ٹائپ 2 ذیابطیس ہے اور آپ کا وزن زیادہ ہے تو ایسے میں آپ کو اپنا وزن کم کرنے کے طریقے کو تلاش کرنا ضروری ہے۔کیونکہ یہ ذیابطیس کے مریضوں کی صحت میں بہتری لاتا ہے۔

چاہے آپ ٹائپ 2 یا ٹائپ 1 ذیابطیس کے مریض ہوں آپ کو اپنے خوراک میں صحیح مقدار میں غذائی عناصر کو شامل کرنا ضروری ہے۔

بلڈ شوگر کی سطح کو کیسے کنٹرول کریں

اپنے خوراک میں صحتمند کاربوہائیڈریٹ کا انتخاب کریں۔صحت مند غذا کا انتخاب کریں جس میں کاربس ہوں اور اس بات کا دھیان رکھیں کہ آپ کتنے مقدار میں اس کو اپنی خوراک میں شامل کر رہے ہیں۔مثال کے طور پر براؤن رائس، روٹی، پاستا، اوٹس، کم چینی والی غذائی عناصر، جوار۔ان غذا سے پرہیز کریں جس میں فائبر کی مقدار کم ہو جیسے سفید چاول، سفید بریڈ۔ ساتھ میں کچھ بھی خریدنے سے پہلے یہ جانچ کرلیں کہ اس میں کیا کیا غذائی عناصر شامل ہیں۔

ہری پتی والی سبزیوں کو کھائیں۔ہری پتی والی سبزیاں ضروری وٹامنز، معدنیات اور غزائی اجزآ سے بھری ہوئی ہوتی ہیں۔یہ بلڈ شوگر لیول کو بھی کم متاثر کرتی ہے۔سبز پتوں والی سبزیوں میں گوبھی ، بروکولی ، ، پالک وغیرہ شامل ہیں۔

ساتھ میں پھل کھانا بھی ہماری صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔یہاں تک کے ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بھی یہ کافی مفید ثابت ہوتا ہے۔پھل میں شوگر شامل ہوتا ہے، لیکن یہ قدرتی طور پر شامل ہوتا ہے۔پیکٹ میں بند آنے والے پھلوں کے جوس میں بھی چینی ہوتی ہے لیکن مصنوعی طور پر اسے شامل کیا جاتا ہے، اس لیے سٹرس پھل، ناشپاتی، اسٹرابیری جیسے پھل کے بجائے کوئی بھی پھل کھانا زیادہ بہتر ہے۔

ساتھ میں آپ اعلی معیار کے پروٹین سے بھرپور غذا جیسے انڈے، پھلیاں، کم چربی والے دودھ، گوشت اور کھٹی دہی بھی کھاسکتے ہیں۔

پیکیٹ والے کھانے اور فاسٹ فوڈ سے پرہیز کریں۔خاص طر پر جن میں چینی زیاد مقدار میں چینی شامل ہوتا ہے۔خریدنے سے پہلے پیکٹ کے لیبل کو چیک کریں اور پھر کم چینی والے پروڈکٹ کا انتخاب کریں۔

ایسے مشروبات سے پرہیز کریں جس میں زیادہ مقدار میں چینی شامل ہوتی ہے، جیسے انرجی ڈرنکس، کچھ کیفے اور ایسی چیزیں جو انسان کی انسولین کی سطح کو غیرمتوازن کردیں، ان سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔

اپنے غذا میں نمک کی مقدار کو کم کریں۔بہت زیادہ نمک کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے ، جس کے نتیجے میں دل کی بیماریوں اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ور اگر آپ کو ذیابیطس ہے تو ، آپ کو ان تمام چیزوں کا خطرہ زیادہ ہے۔۔ کوشش کریں کہ آپ کے کھانے میں نمک شامل نہ ہو۔آپ نمک کی بجائے ذائقے کےلیے جڑی بوٹیاں، مصالحے یا کالی مرچ استعمال کر سکتے ہیں۔

اپنے کھانے میں پہلے سے تیار شدہ گوشت اور سرخ گوشت کی مقدار کو کم کرنے کی کوشش کریں، اس کے بجائے اپنی خوراک میں دال، پھلیاں، انڈے، مچھلی، چکن کو شامل کریں۔

کوشش کریں کہ آپ اسنیکس کو زیادہ نہ کھائیں۔اگر ناشتے میں اسنیکس کھانا چاہتے ہیں تو آپ چپس، بسکٹ اور چاکلیٹ کی بجائے دہی، پھل اور سبزیاں کھائیں۔

اگر آپ کو شراب پینا پسند ہے اور آپ حساب سے شراب پیتے ہیں تو ذیابطیس والے افراد کے لیے یہ سنگین خطرہ نہیں ہونا چاہیے اور یہ طویل مدت کے لیے بلڈ شوگر لیول کو متاثر نہیں کرتا۔لیکن انسولین استعمال کرنے والے افراد کے لیے شراب پینا نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہ ہائپوگلیسیمیا کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔

ساتھ میں ذیابطیس کے مریضوں کو ورزش کرتے رہنا چاہیے۔ورزش جسم کے وزن کو متوازن کرنے میں مدد کرتا ہے اور انسولین کی سطح کو بہتر بناتا ہے۔صحت مند کھانے کے ساتھ جسمانی طور پر متحرک رہنا ایک دوسرے سے ہاتھ سے ہاتھ ملا کر کام کرتا ہے۔یہ آپ کے ذیابطیس کو سنبھالنے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

صحتمند غذا سے آپ کیا سمجھتے ہیں؟ خاص کر جب آپ ذیابطیس جیسی بیماری میں مبتلا ہوں، ایسے حالات میں اپنی خوراک میں صحت مند کھانے کی عادات کو شامل کرنا بے حد ضروری ہے۔اسی حوالے سے نیوٹریشنسٹ اور ذیابطیس ایجیوکیٹر دویا گپتا نے کچھ ضروری جانکاری دی۔

انہوں نے بتایا کہ اگر آپ کو ٹائپ 1 ذیابطیس ہے تو آپ کو خون میں گلوکوز کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے خوراک میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار پر نظر رکھنا نہایتی اہم ہے۔یہ ایک ایسی تکنیک ہے جس میں آپ کو اپنے کھانے میں کاربوہائیڈریٹ کی گرام کو صحیح مقدار میں لینا ضروری ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ آپ کو دیئے گئے کھانے میں پہلے سے طے شدہ مقدار سے زیادہ کاربس نہیں ہو اور پھر اس حساب سے طئے کریں کہ آپ کو کتنی انسولین لینے کی ضرورت ہے۔

اگر آپ کو ٹائپ 2 ذیابطیس ہے اور آپ کا وزن زیادہ ہے تو ایسے میں آپ کو اپنا وزن کم کرنے کے طریقے کو تلاش کرنا ضروری ہے۔کیونکہ یہ ذیابطیس کے مریضوں کی صحت میں بہتری لاتا ہے۔

چاہے آپ ٹائپ 2 یا ٹائپ 1 ذیابطیس کے مریض ہوں آپ کو اپنے خوراک میں صحیح مقدار میں غذائی عناصر کو شامل کرنا ضروری ہے۔

بلڈ شوگر کی سطح کو کیسے کنٹرول کریں

اپنے خوراک میں صحتمند کاربوہائیڈریٹ کا انتخاب کریں۔صحت مند غذا کا انتخاب کریں جس میں کاربس ہوں اور اس بات کا دھیان رکھیں کہ آپ کتنے مقدار میں اس کو اپنی خوراک میں شامل کر رہے ہیں۔مثال کے طور پر براؤن رائس، روٹی، پاستا، اوٹس، کم چینی والی غذائی عناصر، جوار۔ان غذا سے پرہیز کریں جس میں فائبر کی مقدار کم ہو جیسے سفید چاول، سفید بریڈ۔ ساتھ میں کچھ بھی خریدنے سے پہلے یہ جانچ کرلیں کہ اس میں کیا کیا غذائی عناصر شامل ہیں۔

ہری پتی والی سبزیوں کو کھائیں۔ہری پتی والی سبزیاں ضروری وٹامنز، معدنیات اور غزائی اجزآ سے بھری ہوئی ہوتی ہیں۔یہ بلڈ شوگر لیول کو بھی کم متاثر کرتی ہے۔سبز پتوں والی سبزیوں میں گوبھی ، بروکولی ، ، پالک وغیرہ شامل ہیں۔

ساتھ میں پھل کھانا بھی ہماری صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔یہاں تک کے ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بھی یہ کافی مفید ثابت ہوتا ہے۔پھل میں شوگر شامل ہوتا ہے، لیکن یہ قدرتی طور پر شامل ہوتا ہے۔پیکٹ میں بند آنے والے پھلوں کے جوس میں بھی چینی ہوتی ہے لیکن مصنوعی طور پر اسے شامل کیا جاتا ہے، اس لیے سٹرس پھل، ناشپاتی، اسٹرابیری جیسے پھل کے بجائے کوئی بھی پھل کھانا زیادہ بہتر ہے۔

ساتھ میں آپ اعلی معیار کے پروٹین سے بھرپور غذا جیسے انڈے، پھلیاں، کم چربی والے دودھ، گوشت اور کھٹی دہی بھی کھاسکتے ہیں۔

پیکیٹ والے کھانے اور فاسٹ فوڈ سے پرہیز کریں۔خاص طر پر جن میں چینی زیاد مقدار میں چینی شامل ہوتا ہے۔خریدنے سے پہلے پیکٹ کے لیبل کو چیک کریں اور پھر کم چینی والے پروڈکٹ کا انتخاب کریں۔

ایسے مشروبات سے پرہیز کریں جس میں زیادہ مقدار میں چینی شامل ہوتی ہے، جیسے انرجی ڈرنکس، کچھ کیفے اور ایسی چیزیں جو انسان کی انسولین کی سطح کو غیرمتوازن کردیں، ان سے پرہیز کرنا بہتر ہے۔

اپنے غذا میں نمک کی مقدار کو کم کریں۔بہت زیادہ نمک کھانے سے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ سکتا ہے ، جس کے نتیجے میں دل کی بیماریوں اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ور اگر آپ کو ذیابیطس ہے تو ، آپ کو ان تمام چیزوں کا خطرہ زیادہ ہے۔۔ کوشش کریں کہ آپ کے کھانے میں نمک شامل نہ ہو۔آپ نمک کی بجائے ذائقے کےلیے جڑی بوٹیاں، مصالحے یا کالی مرچ استعمال کر سکتے ہیں۔

اپنے کھانے میں پہلے سے تیار شدہ گوشت اور سرخ گوشت کی مقدار کو کم کرنے کی کوشش کریں، اس کے بجائے اپنی خوراک میں دال، پھلیاں، انڈے، مچھلی، چکن کو شامل کریں۔

کوشش کریں کہ آپ اسنیکس کو زیادہ نہ کھائیں۔اگر ناشتے میں اسنیکس کھانا چاہتے ہیں تو آپ چپس، بسکٹ اور چاکلیٹ کی بجائے دہی، پھل اور سبزیاں کھائیں۔

اگر آپ کو شراب پینا پسند ہے اور آپ حساب سے شراب پیتے ہیں تو ذیابطیس والے افراد کے لیے یہ سنگین خطرہ نہیں ہونا چاہیے اور یہ طویل مدت کے لیے بلڈ شوگر لیول کو متاثر نہیں کرتا۔لیکن انسولین استعمال کرنے والے افراد کے لیے شراب پینا نقصاندہ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہ ہائپوگلیسیمیا کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔

ساتھ میں ذیابطیس کے مریضوں کو ورزش کرتے رہنا چاہیے۔ورزش جسم کے وزن کو متوازن کرنے میں مدد کرتا ہے اور انسولین کی سطح کو بہتر بناتا ہے۔صحت مند کھانے کے ساتھ جسمانی طور پر متحرک رہنا ایک دوسرے سے ہاتھ سے ہاتھ ملا کر کام کرتا ہے۔یہ آپ کے ذیابطیس کو سنبھالنے اور دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.