ETV Bharat / sukhibhava

Menstrual Health and Hygiene ماہواری کے دوران احتیاطی تدابیر ضروری

خواتین کی بڑی تعداد کو ماہواری کے بعد دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جو عموماً دو تین دن میں خود ہی بہتر ہو جاتا ہے۔ لیکن بعض اوقات یہ مسائل عورت کو زیادہ سنگین شکل میں بھی پریشان کرسکتے ہیں۔ اس لیے ماہواری کے دوران حفظان صحت کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے۔ Menstruation hygiene problem in periods

ماہواری کے دوران احتیاطی تدابیر ضروری
ماہواری کے دوران احتیاطی تدابیر ضروری
author img

By

Published : Sep 8, 2022, 11:41 AM IST

خواتین کو ماہواری کے بعد اندام نہانی اور رانوں کے ارد گرد جلد پر ہلکی کھجلی، خارش یا جلن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جو عموماً دو تین دن میں خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے۔ لیکن بعض اوقات میں یہ مسائل خواتین کو زیادہ سنگین شکل میں پریشان کرسکتے ہیں۔ یہاں تک کہ اندام نہانی میں یا اس کے آس پاس کی جلد پر انفیکشن کے ساتھ دیگر مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس لیے ماہواری کے دوران حفظان صحت کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے۔ Menstruation hygiene problem in periods

ماہواری کے بعد بڑی تعداد میں خواتین کو پیریڈ ریش کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بعض خواتین میں یہ ہلکی شکل میں نظر آتا ہے، تاپم بعض اوقات یہ انفیکشن، الرجی یا کوئی دوسرا مسئلہ کرتا ہے۔ عام طور پر پیریڈ ریش کا تعلق ماہواری کے دوران حفظان صحت کی کمی سے ہوتا ہے، جو کہ سچ بھی ہے۔ لیکن اس کے علاوہ کچھ اور عوامل بھی اس مسئلے کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ماہواری کے دوران صفائی کا خیال نہ رکھنے اور کئی بار سینیٹری پیڈز کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی وجہ سے خواتین میں پیریڈ ریش یا دیگر مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ لیکن ماہواری کے دوران حفظان صحت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ کچھ دوسری احتیاطی تدابیر اپنا کر اس مسئلے سے کافی حد تک بچا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

دہلی کی سینئر گائناکالوجسٹ ڈاکٹر الکا جین بتاتی ہیں کہ ماہواری کے بعد خواتین کو جلد سے متعلق بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جیسے کہ اندام نہانی کے آس پاس کی جلد پر خارش، جس کی کہیں نہ کہیں سینیٹری نیپکن ذمہ دار ہوتے ہیں۔ عام طور پر اگر کوئی عورت ایک ہی پیڈ کو طویل عرصے تک استعمال کرتی ہے، تو اندام نہانی کے ارد گرد نمی اور پسینہ جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ جس سے اس طرح کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سینیٹری پیڈز کی تیاری میں استعمال ہونے والی مصنوعات اور کیمیکل بھی خارش جیسے مسائل کو بڑھانے کا کام کرتے ہیں۔ Hygiene problem in periods

غور طلب ہے کہ سینیٹری پیڈز کو تیار کرتے وقت پیڈ کو زیادہ دیر تک خشک اور خوشبودار رکھنے کے لیے اس میں سپر ابزاربیٹ پولیمر، مصنوعی پرفیوم، ڈائی آکسینز اور کچھ دیگر قسم کے کیمیکل کے استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ کیمیکلز، اندام نہانی کے ارد گرد کے علاقوں میں پیدا ہونے والی نمی، پسینہ اور گندگی کے ساتھ مل کر جلد پر مضر اثرات مرتب کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ جس کا نتیجہ نہ صرف خارش، بلکہ جلن کی صورت میں بھی دیکھا جا سکتا ہے، بلکہ بعض اوقات اندام نہانی اور جلد کے انفیکشن کی صورت میں بھی سامنے آتا ہے۔

خواتین کو ماہواری کے بعد اندام نہانی اور رانوں کے ارد گرد جلد پر ہلکی کھجلی، خارش یا جلن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جو عموماً دو تین دن میں خود ہی ٹھیک ہو جاتا ہے۔ لیکن بعض اوقات میں یہ مسائل خواتین کو زیادہ سنگین شکل میں پریشان کرسکتے ہیں۔ یہاں تک کہ اندام نہانی میں یا اس کے آس پاس کی جلد پر انفیکشن کے ساتھ دیگر مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس لیے ماہواری کے دوران حفظان صحت کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا بھی مشورہ دیا جاتا ہے۔ Menstruation hygiene problem in periods

ماہواری کے بعد بڑی تعداد میں خواتین کو پیریڈ ریش کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بعض خواتین میں یہ ہلکی شکل میں نظر آتا ہے، تاپم بعض اوقات یہ انفیکشن، الرجی یا کوئی دوسرا مسئلہ کرتا ہے۔ عام طور پر پیریڈ ریش کا تعلق ماہواری کے دوران حفظان صحت کی کمی سے ہوتا ہے، جو کہ سچ بھی ہے۔ لیکن اس کے علاوہ کچھ اور عوامل بھی اس مسئلے کے ذمہ دار ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ماہواری کے دوران صفائی کا خیال نہ رکھنے اور کئی بار سینیٹری پیڈز کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی وجہ سے خواتین میں پیریڈ ریش یا دیگر مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ لیکن ماہواری کے دوران حفظان صحت کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ کچھ دوسری احتیاطی تدابیر اپنا کر اس مسئلے سے کافی حد تک بچا جاسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

دہلی کی سینئر گائناکالوجسٹ ڈاکٹر الکا جین بتاتی ہیں کہ ماہواری کے بعد خواتین کو جلد سے متعلق بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جیسے کہ اندام نہانی کے آس پاس کی جلد پر خارش، جس کی کہیں نہ کہیں سینیٹری نیپکن ذمہ دار ہوتے ہیں۔ عام طور پر اگر کوئی عورت ایک ہی پیڈ کو طویل عرصے تک استعمال کرتی ہے، تو اندام نہانی کے ارد گرد نمی اور پسینہ جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ جس سے اس طرح کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سینیٹری پیڈز کی تیاری میں استعمال ہونے والی مصنوعات اور کیمیکل بھی خارش جیسے مسائل کو بڑھانے کا کام کرتے ہیں۔ Hygiene problem in periods

غور طلب ہے کہ سینیٹری پیڈز کو تیار کرتے وقت پیڈ کو زیادہ دیر تک خشک اور خوشبودار رکھنے کے لیے اس میں سپر ابزاربیٹ پولیمر، مصنوعی پرفیوم، ڈائی آکسینز اور کچھ دیگر قسم کے کیمیکل کے استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ کیمیکلز، اندام نہانی کے ارد گرد کے علاقوں میں پیدا ہونے والی نمی، پسینہ اور گندگی کے ساتھ مل کر جلد پر مضر اثرات مرتب کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ جس کا نتیجہ نہ صرف خارش، بلکہ جلن کی صورت میں بھی دیکھا جا سکتا ہے، بلکہ بعض اوقات اندام نہانی اور جلد کے انفیکشن کی صورت میں بھی سامنے آتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.