ETV Bharat / sukhibhava

African Swine Fever افریقی سوائن فیور سے نمٹنے کے لیے پابندیاں عائد

author img

By

Published : May 16, 2023, 11:01 PM IST

افریقی سوائن فیور (اے ایس ایف) کے پھیلنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے میگھالیہ کے مشرقی مغربی کھاسی پہاڑیوں میں دفعہ 144 کے تحت 28 نکاتی پابندیاں نافذ کی ہیں، حکام نے منگل کو یہ جانکاری دی۔ حکام نے بتایا کہ اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ ضلع کے نونگ کاسین میں سرکاری پگ فارم میں اے ایس ایف کی وبا پھیلی ہے۔ African Swine Fever outbreak in Meghalaya

African Swine Fever outbreak in Meghalaya
افریقی سوائن فیور سے نمٹنے کے لیے پابندیاں عائد

شیلانگ: ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ اے ایس ایف کی روک تھام، کنٹرول اور خاتمے اور ضلع سے باہر بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ پابندی بیماری کے مرکز سے 10 کلومیٹر کے دائرے میں لگائی گئی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ کے حکم کے مطابق پابندیوں میں متاثرہ علاقوں کی نگرانی، خنزیر کی نقل و حرکت سمیت متعدد پابندیاں شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ تریپورہ حکومت نے شمال مشرقی خطے سمیت ملک کے مختلف حصوں میں اے ایس ایف کے کچھ واقعات کے درمیان سور کی درآمد پر بھی پابندی لگا دی تھی۔ تریپورہ کے اینیمل ریسورس ڈیولپمنٹ (اے آر ڈی) کے وزیر سدھانشو داس نے کہا تھا کہ ملک کے مختلف حصوں میں اے ایس ایف کے کچھ واقعات کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے احتیاطی اقدام کے طور پر ریاست کے باہر سے سور کی درآمد پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ ملک کی کچھ شمال مشرقی، جنوبی اور شمالی ریاستوں میں بھی ASF کے پھیلنے کی اطلاع ملی ہے اور اکثر ان بیماریوں سے متاثرہ علاقوں سے سور اور سور کے بچے درآمد کیے جاتے ہیں۔

انتہائی متعدی ASF نے میزورم میں سنہ 2021 اور 2022 کے دوران تباہی مچا دی تھی۔ اس دوران 33,400 سے زائد خنزیر ہلاک ہوئے تھے، 10,000 سے زائد خاندان متاثر ہوئے، اس کے علاوہ 61 کروڑ روپے کا مالی نقصان ہوا۔ میزورم میں 2021 اور 2022 میں تقریباً 12,000 سور مارا گیا تھا۔

ماہرین کے مطابق اے ایس ایف کا پھیلنا پڑوسی ملک میانمار، بنگلہ دیش اور شمال مشرق کی پڑوسی ریاستوں سے درآمد شدہ سور یا سور کا گوشت ہو سکتا ہے۔ شمال مشرقی علاقے کا سالانہ سور کا گوشت کا کاروبار تقریباً 8,000-10,000 کروڑ روپے کا تخمینہ ہے، جس میں آسام سب سے بڑا سپلائر ہے۔ خنزیر کا گوشت خطے میں قبائلی اور غیر قبائلیوں میں استعمال کیے جانے والے سب سے عام اور مقبول گوشت میں سے ایک ہے۔

مزید پڑھیں:

شیلانگ: ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ اے ایس ایف کی روک تھام، کنٹرول اور خاتمے اور ضلع سے باہر بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ پابندی بیماری کے مرکز سے 10 کلومیٹر کے دائرے میں لگائی گئی ہے۔ ضلع مجسٹریٹ کے حکم کے مطابق پابندیوں میں متاثرہ علاقوں کی نگرانی، خنزیر کی نقل و حرکت سمیت متعدد پابندیاں شامل ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ماہ تریپورہ حکومت نے شمال مشرقی خطے سمیت ملک کے مختلف حصوں میں اے ایس ایف کے کچھ واقعات کے درمیان سور کی درآمد پر بھی پابندی لگا دی تھی۔ تریپورہ کے اینیمل ریسورس ڈیولپمنٹ (اے آر ڈی) کے وزیر سدھانشو داس نے کہا تھا کہ ملک کے مختلف حصوں میں اے ایس ایف کے کچھ واقعات کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے احتیاطی اقدام کے طور پر ریاست کے باہر سے سور کی درآمد پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ ملک کی کچھ شمال مشرقی، جنوبی اور شمالی ریاستوں میں بھی ASF کے پھیلنے کی اطلاع ملی ہے اور اکثر ان بیماریوں سے متاثرہ علاقوں سے سور اور سور کے بچے درآمد کیے جاتے ہیں۔

انتہائی متعدی ASF نے میزورم میں سنہ 2021 اور 2022 کے دوران تباہی مچا دی تھی۔ اس دوران 33,400 سے زائد خنزیر ہلاک ہوئے تھے، 10,000 سے زائد خاندان متاثر ہوئے، اس کے علاوہ 61 کروڑ روپے کا مالی نقصان ہوا۔ میزورم میں 2021 اور 2022 میں تقریباً 12,000 سور مارا گیا تھا۔

ماہرین کے مطابق اے ایس ایف کا پھیلنا پڑوسی ملک میانمار، بنگلہ دیش اور شمال مشرق کی پڑوسی ریاستوں سے درآمد شدہ سور یا سور کا گوشت ہو سکتا ہے۔ شمال مشرقی علاقے کا سالانہ سور کا گوشت کا کاروبار تقریباً 8,000-10,000 کروڑ روپے کا تخمینہ ہے، جس میں آسام سب سے بڑا سپلائر ہے۔ خنزیر کا گوشت خطے میں قبائلی اور غیر قبائلیوں میں استعمال کیے جانے والے سب سے عام اور مقبول گوشت میں سے ایک ہے۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.