لندن: ملیریا ٹیکہ کاری کے تین ابتدائی خوراکوں کے ایک سال بعد دی جانے والی بوسٹر خوراک مچھروں سے پھیلنے والی بیماری کے خلاف 70 سے 80 فیصد تحفظ فراہم کرنے کے قابل ہے۔ یہ معلومات 'The Lancet Infectious Disease' میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں دی گئی ہے۔ یونیورسٹی آف آکسفورڈ، یوکے کے محققین نے اینٹی ملیریا ویکسین R21/Matrix-M کی بوسٹر خوراک لگائے جانے کے بعد شرکاء پر کی گئی 2-B مرحلے کی تحقیق کے نتائج کا اشتراک کیا ہے۔ Anti malarial vaccine Booster dose 80% effective
یہ ویکسین سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (SII) کے ذریعہ لائسنس یافتہ ہے۔ سال 2021 میں مشرقی افریقہ میں بچوں پر کی گئی تحقیق میں یہ ویکسین 12 ماہ تک ملیریا سے 77 فیصد تحفظ فراہم کرنے میں کارگر ثابت ہوئی تھی۔ تازہ ترین ایک تحقیق میں محققین نے پایا ہے کہ R21/Matrix-M کی تینوں ابتدائی خوراکوں کے ایک سال بعد لگائی گئی بوسٹر خوراک ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے ملیریا ویکسین ٹیکنالوجی کی روڈ میپ کے ہدف کو پورا کرتی ہے، جس میں کم از کم 75 فیصد ویکسین کی ضرورت ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں:
اس تحقیق میں برکینا فاسو کے 450 بچے شامل تھے جن کی عمر پانچ سے 17 ماہ کے درمیان تھی۔ انہیں تین گروہوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلے دو گروپوں میں 409 بچوں کو ملیریا کے خلاف ویکسین کی بوسٹر خوراک دی گئی۔ ساتھ ہی تیسرے گروپ کے بچوں کو ریبیز سے بچاؤ کے لیے ایک موثر ویکسین دی گئی۔ تمام ویکسین جون 2020 میں لگائی گئی تھی۔ تحقیق میں 12 ماہ کے بعد ان تمام بچوں میں مچھروں سے پھیلنے والی بیماری کے خلاف 70 سے 80 فیصد قوت مدافعت پائی گئی تھی۔ Malaria vaccine boosters more effective for protection
محققین کے مطابق، بوسٹر خوراک لگانے کے 28 دن بعد بچوں میں 'اینٹی باڈیز' کی سطح ابتدائی تین خوراک کے برابر ہوگئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ بوسٹر ڈوز کے بعد شرکاء میں کوئی سنگین ضمنی اثرات بھی نہیں دیکھے گئے۔ سرکردہ محقق ہلیدو ٹنٹو نے کہا، "ویکسین کی صرف ایک بوسٹر خوراک کے بعد اتنی زیادہ سطح میں قوت مدافعت کو دیکھنا حیرت انگیز ہے۔ ہم فی الحال بہت بڑے پیمانے پر ٹرائلز کے تیسرے دور کا انعقاد کر رہے ہیں، تاکہ اگلے سال تک ویکسین کو وسیع پیمانے پر استعمال کے لیے لائسنس دیا جاسکے۔