ETV Bharat / sukhibhava

kissing is Dangerous For Health: بوسہ لینے سے یہ 5 خطرناک بیماریاں ہوسکتی ہیں

سائنس کے مطابق بوسہ لینے یعنی (kiss) کرنے سے HSV-1 اور HSV-2۔ جیسے خطرناک انفیکشن کا خطرہ ہوتا ہے۔ یہ تھوک کے ذریعے پھیلتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ وائرس پیشاب، خون، منی اور ماں کے دودھ کے ذریعے بھی آسانی سے پھیل سکتا ہے۔ Kissing can cause these 5 serious diseases

بوسہ لینے سے یہ 5 خطرناک بیماریاں ہوسکتی ہیں
بوسہ لینے سے یہ 5 خطرناک بیماریاں ہوسکتی ہیں
author img

By

Published : Feb 13, 2023, 1:39 PM IST

حیدرآباد: پیار میں عاشق کا اپنے معشوقہ کا بوسہ لینا بہت ہی عام بات ہے۔ اپنے رشتے اور محبت کے اظہار کے لیے اکثر جوڑے ایک دوسرے کو چومتے ہیں۔ جس سے دونوں کو خوشی کا احساس ہوتا ہے، لیکن سائنس کے مطابق بوسہ لینے یعنی (kiss) کرنے سے جوڑے میں کئی طرح کے خطرناک انفیکشن اور بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تو آئیے اس مضمون کے ذریعے اس کے بارے میں تفصیل سے جانتے ہیں۔

(Herpes): ہرپس وائرس کے کے عام طور پر دو اقسام ہوتے ہیں۔ HSV-1 اور HSV-2۔ ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق HSV-1 وائرس بوسہ لینے کے ذریعے بہت آسانی سے پھیل سکتا ہے۔ یہ 50 سال سے کم عمر کے 67 فیصد لوگوں میں ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ منہ یا جنسی اعضا میں سرخ یا سفید رنگ کے چھالے اس کی اہم علامات سمجھے جاتے ہیں۔ کئی بار یہ انفیکشن بغیر علامات کے بھی اکثر چوڑوں کو متاثر کرتا ہے۔

HSV-2: ہرپس کی دوسری قسم ہے۔ اسے جینٹل ہرپس بھی کہتے ہیں۔ اگرچہ یہ بنیادی طور پر جسمانی تعلقات بنانے سے پھیلتا ہے لیکن بوسہ لینے سے اس کے پھیلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ HSV-2 کی علامات بھی HSV-1 سے ملتی جلتی ہیں۔ اگر کسی شخص کا مدافعتی نظام ٹھیک نہ ہو تو اس سنگین بیماری کا شکار ہوسکتا ہے۔ اس لیے اس معاملے میں بالکل بھی لاپرواہی نہ کریں۔

سائٹومیگالووائرس (Cytomegalovirus۔ CMV) ایک وائرل انفیکشن ہے جو تھوک سے پھیلتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ وائرس پیشاب، خون، منی اور ماں کے دودھ کے ذریعے بھی آسانی سے پھیل سکتا ہے۔ یہ اکثر منہ یا جننانگوں کے رابطے سے بھی پھیلتا ہے۔ اس لیے اسے جنسی طور پر منتقل شدہ متعدی (STI) بھی کہا جاتا ہے۔ تھکاوٹ، گلے میں خراش، بخار اور جسم میں درد سی ایم وی کی اہم علامات سمجھی جاتی ہیں۔

(Syphilis) سیفلیس ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے، جو بوسہ لینے یا جنسی سرگرمیوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ سیفلیس کے ساتھ رابطے میں آنے سے منہ کے اندر زخم یا چھالے جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ حالانکہ اس انفیکشن کو اینٹی بائیوٹکس سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ انتہائی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ اس میں بخار، سر درد، گلے میں خراش، جسم میں درد، تھکاوٹ، نظر کا دھندلا پن، دل کے مسائل، دماغی خرابی یا یادداشت کی کمی اس کی چند اہم علامات میں سے ایک ہیں۔

(Meningitis) مینجائٹس کس کرنے سے مینجائٹس کا بھی شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ بیکٹیریل انفیکشن عام طور پر بوسہ لینے سے پھیلتا ہے۔ بخار، سر درد یا گردن میں اکڑن اس کی چند اہم علامات ہیں۔ اگر آپ جسم میں ایسی علامات دیکھیں تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

مزید پڑھیں:

(Respiratory Virus): ریسپیریٹی وائرس کے لیے عام طور پر خسرہ، زکام یا فلو کو ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ یہ وائرس متاثرہ شخص کے ساتھ کمرے میں رہنے یا اس کی چیزوں کے استعمال سے بھی پھیل سکتا ہے۔ تاہم بوسہ لینے سے اس کے پھیلنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

حیدرآباد: پیار میں عاشق کا اپنے معشوقہ کا بوسہ لینا بہت ہی عام بات ہے۔ اپنے رشتے اور محبت کے اظہار کے لیے اکثر جوڑے ایک دوسرے کو چومتے ہیں۔ جس سے دونوں کو خوشی کا احساس ہوتا ہے، لیکن سائنس کے مطابق بوسہ لینے یعنی (kiss) کرنے سے جوڑے میں کئی طرح کے خطرناک انفیکشن اور بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تو آئیے اس مضمون کے ذریعے اس کے بارے میں تفصیل سے جانتے ہیں۔

(Herpes): ہرپس وائرس کے کے عام طور پر دو اقسام ہوتے ہیں۔ HSV-1 اور HSV-2۔ ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق HSV-1 وائرس بوسہ لینے کے ذریعے بہت آسانی سے پھیل سکتا ہے۔ یہ 50 سال سے کم عمر کے 67 فیصد لوگوں میں ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ منہ یا جنسی اعضا میں سرخ یا سفید رنگ کے چھالے اس کی اہم علامات سمجھے جاتے ہیں۔ کئی بار یہ انفیکشن بغیر علامات کے بھی اکثر چوڑوں کو متاثر کرتا ہے۔

HSV-2: ہرپس کی دوسری قسم ہے۔ اسے جینٹل ہرپس بھی کہتے ہیں۔ اگرچہ یہ بنیادی طور پر جسمانی تعلقات بنانے سے پھیلتا ہے لیکن بوسہ لینے سے اس کے پھیلنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ HSV-2 کی علامات بھی HSV-1 سے ملتی جلتی ہیں۔ اگر کسی شخص کا مدافعتی نظام ٹھیک نہ ہو تو اس سنگین بیماری کا شکار ہوسکتا ہے۔ اس لیے اس معاملے میں بالکل بھی لاپرواہی نہ کریں۔

سائٹومیگالووائرس (Cytomegalovirus۔ CMV) ایک وائرل انفیکشن ہے جو تھوک سے پھیلتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ وائرس پیشاب، خون، منی اور ماں کے دودھ کے ذریعے بھی آسانی سے پھیل سکتا ہے۔ یہ اکثر منہ یا جننانگوں کے رابطے سے بھی پھیلتا ہے۔ اس لیے اسے جنسی طور پر منتقل شدہ متعدی (STI) بھی کہا جاتا ہے۔ تھکاوٹ، گلے میں خراش، بخار اور جسم میں درد سی ایم وی کی اہم علامات سمجھی جاتی ہیں۔

(Syphilis) سیفلیس ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے، جو بوسہ لینے یا جنسی سرگرمیوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ سیفلیس کے ساتھ رابطے میں آنے سے منہ کے اندر زخم یا چھالے جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ حالانکہ اس انفیکشن کو اینٹی بائیوٹکس سے کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ اگر اس کا بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ انتہائی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ اس میں بخار، سر درد، گلے میں خراش، جسم میں درد، تھکاوٹ، نظر کا دھندلا پن، دل کے مسائل، دماغی خرابی یا یادداشت کی کمی اس کی چند اہم علامات میں سے ایک ہیں۔

(Meningitis) مینجائٹس کس کرنے سے مینجائٹس کا بھی شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ بیکٹیریل انفیکشن عام طور پر بوسہ لینے سے پھیلتا ہے۔ بخار، سر درد یا گردن میں اکڑن اس کی چند اہم علامات ہیں۔ اگر آپ جسم میں ایسی علامات دیکھیں تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

مزید پڑھیں:

(Respiratory Virus): ریسپیریٹی وائرس کے لیے عام طور پر خسرہ، زکام یا فلو کو ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔ یہ وائرس متاثرہ شخص کے ساتھ کمرے میں رہنے یا اس کی چیزوں کے استعمال سے بھی پھیل سکتا ہے۔ تاہم بوسہ لینے سے اس کے پھیلنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.