حیدرآباد: گردے کی پتھری کا مرض آج کے دور میں ایک بہت عام مسئلہ بن چکا ہے۔ کڈنی اسٹون کو اردو میں پتھری یا پتھری کی بیماری کہتے ہیں۔ کئی بار یہ بیماری بہت چھوٹی سطح پر ہوتی ہے اور انسان کو زیادہ پریشان نہیں کرتی لیکن جب یہ سنگین شکل اختیار کر لیتی ہے تو پھر آپ کو ناقابل برداشت درد ہو سکتا ہے۔ یہ آپ کے دن کا سکون اور راتوں کی نیندیں چھین لیتی ہے۔ Kidney stones have now become a common disease
گردے کا کام خون کو صاف کرنا اور پیشاب بنانا ہے۔ یہ آپ کے کھانے پینے کی تمام چیزوں میں سے زہریلے مادوں (ایک قسم کا فضلہ) کو نکالنے کا کام کرتا ہے لیکن جب یہ زہریلے مادے گردے سے مکمل طور پر باہر نہیں نکل پاتے تو آہستہ آہستہ جمع ہو کر پتھری کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ جو طبی زبان میں گردے کی پتھری کہلاتی ہے۔
گردے میں پتھری کی بہت سی وجوہات ہیں لیکن اس بیماری سے نمٹنے کے لیے اس کی ابتدائی علامات کو پہچاننا ضروری ہے۔ طویل عرصے تک جسم میں یہ مسئلہ گردے کو خراب کرنے اور گردے فیل ہونے کا سبب بن سکتا ہے۔ Kidney stones have now become a common disease
گردے کی پتھری کو نیفرولیتھ یا رینل کیلکولی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ نمکیات اور معدنیات کے ٹھوس ذخائر ہیں جو عام طور پر کیلشیم یا یورک ایسڈ سے بنتے ہیں۔ یہ دال کے چھوٹے دانوں سے لے کر ٹینس بال کی سائز کے ہوسکتے ہیں۔ یہ گردے کے اندر بنتے ہیں اور بعض اوقات میں پیشاب کی نالی میں بھی چلے جاتے ہیں۔
گردے کی پتھری کا سب سے زیادہ خطرہ کس کو ہوتا ہے
گردے کی پتھری ان لوگوں میں بہت عام ہوتی ہے جن کو ذیابیطس یا موٹاپا ہوتا ہے۔ یہ بیماری ایک جینیاتی حالت کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے جسے cystinuria کہتے ہیں۔ گردے کی چھوٹی پتھری عام طور پر کوئی خاص علامات ظاہر نہیں کرتی لیکن جب یہ کسی شخص کے پیشاب کی نالی تک پہنچ جاتی ہے تو شدید درد اور بہت سے مسائل کا باعث بنتی ہے۔ اگر گردے کی پتھری چھوٹی ہو تو یہ پیشاب کے ذریعے جسم سے باہر نکل جاتی ہے۔ لیکن اگر یہ بڑا ہے، تو یہ بہت درد کا سبب بن سکتا ہے. Kidney stones have now become a common disease
گردے کی پتھری کی پہلی چار علامات
اگر کسی شخص کے گردے کی پتھری چھوٹی ہو تو اس میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی کیونکہ یہ کسی مسئلے کی وجہ سے پیشاب کے ذریعے باہر آجاتا ہے۔ لیکن اگر یہ بڑا ہے تو اس میں چار بڑی علامات ہوسکتی ہیں۔
کمر، پیٹ اور اس کے آس پاس کے حصے میں درد ہوتا ہے اور کچھ لوگ اس کا موازنہ خنجر گھونپنے کے درد سے کرتے ہیں۔ عام طور پر یہ درد اس وقت ہوتا ہے جب پتھری پیشاب کی نالی میں چلی جاتی ہے جس کی وجہ سے پیشاب کرنے میں دشواری اور گردے پر دباؤ پڑتا ہے۔ گردے کی پتھری کا درد اکثر اچانک شروع ہوتا ہے اور جب پتھری ایک جگہ سے دوسری جگہ جاتی ہے تو درد بڑھ جاتا ہے۔
پیشاب کے دوران درد یا جلن
اگر پتھری پیشاب کی نالی یا پیشاب کی تھیلی کے درمیان پہنچ جائے تو پیشاب کرنے میں کافی دقت ہوتی ہے۔ اس حالت کو ڈائسوریا کہا جاتا ہے۔ اس میں بھی مریض کو شدید درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پیشاب میں خون کا آنا
گردے کی پتھری کی ایک عام علامت پیشاب میں خون کا آنا ہے، جسے ہیمٹیوریا بھی کہا جاتا ہے۔ یہ خون سرخ، گلابی یا بھورا ہو سکتا ہے۔ بعض اوقات پیشاب میں یہ خون اتنا کم ہوتا ہے کہ اسے خوردبین کے بغیر نہیں دیکھا جا سکتا۔ اگرچہ ڈاکٹر اس کا معائنہ کر کے پیشاب میں خون کا پتہ لگا سکتا ہے۔ جس سے بعد میں واضح ہو جاتا ہے کہ مریض کو گردے میں پتھری کا مسئلہ ہے۔ Kidney stones have now become a common disease
مزید پڑھیں:
پیشاب میں بو کا آنا
اگر آپ کا پیشاب صاف ہے اور اس میں کوئی بو نہیں ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ صحت مند ہیں۔ دوسری طرف جس شخص کا پیشاب گندا ہو یا بدبودار ہو تو یہ گردے کی پتھری کی علامت ہو سکتی ہے۔ پیشاب میں بدبو بیکٹیریا کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے جو کہ پیشاب کی نالی کے انفیکشن کی وجہ ہے۔