حیدرآباد: عام طور پر کچھ لوگ معذوروں کے تئیں ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں تو وہیں کچھ لوگ معذوروں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتے ہیں۔ عام طور پر کچھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ اگر کوئی معذور ہے تو یقیبا وہ دوسرے پر بوجھ بنے گا جو کہ درست نہیں ہے۔ تھوڑی سی کوشش کرکے ایک معذور بھی اپنی زندگی کو عام لوگوں کی طرح گزار سکتا ہے۔ ہر سال 3 دسمبر کو معذوروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں معذور افراد سے متعلق مسائل کی طرف لوگوں کی توجہ مبذول کرانا اور ان کی معاشی اور سماجی ترقی کے لیے کوشش کرنا ہے۔ آج 3 دسمبر کو دنیا بھر میں معذوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ International Day of Persons with Disabilities 2022
معذوروں کا عالمی دن، معذوروں کو قومی دھارے میں لانے کے لیے منایا جاتا ہے۔
عام طور پر لوگ محسوس کرتے ہیں جو لوگ معذور ہوتے ہیں وہ اپنی پوری زندگی دوسروں پر بوجھ بنے رہتے ہیں۔ جب کہ سچ یہ ہے معذوروں میں صحیح تربیت، صحیح مواقع اور صحیح کوشش نہ صرف انہیں خود انحصار بنا سکتا ہے بلکہ وہ معاشرے میں بھی مساوی زندگی گزار سکتے ہیں۔ معذوروں کا عالمی دن ہر سال عالمی سطح پر منایا جاتا ہے جس کا مقصد جسمانی طور پر معذور افراد کو ملک کے مرکزی دھارے میں شامل کرنا ہے۔
معذوروں کا عالمی دن منانے کا مقصد اور تھیم
معذور افراد کے حوالے سے معاشرے میں پائے جانے والے تعصب اور امتیاز کو دور کرنے اور ان سے متعلق مسائل کو دور کرنے کے لیے ہر سال اس دن کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کا مقصد معذور افراد کو معاشرے میں مساوی حق اور انہیں معاشی اور سماجی طور پر مضبوط کرنا ہے۔
اس سال معذوری کے عالمی دن کا تھیم " مستقبل میں جو ہم چاہتے ہیں، اس کے لیے 17 اہداف کا حصول کرنا" ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ سال 2016 میں بھی معذوروں کا عالمی دن اسی تھیم پر منایا گیا تھا جس کا مقصد معذور افراد کے لیے دنیا کو مزید جامع اور مساوی بنانا تھا۔
اعداد و شمار کیا کہتے ہیں
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کی تقریباً 15 فیصد آبادی یعنی ایک ارب سے زائد افراد کسی نہ کسی طرح سے معذوری کے شکار ہیں۔ جن میں سے 80% ترقی پذیر ممالک میں رہتے ہیں۔ وہیں اقوام متحدہ کی جانب سے نومبر 2021 میں جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 24 کروڑ بچے معذور ہیں۔ یعنی ہر دس میں سے ایک بچہ معذوری کا شکار ہے۔ رپورٹ کے مطابق 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کی خواتین میں معذوری کی اوسط شرح 19 فیصد ہے (پانچ میں سے ایک عورت) جبکہ مردوں میں یہ شرح 12 فیصد ہے۔ وہیں دنیا بھر میں تقریباً 800 ملین معذوروں کی عمر کام کرنے کی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق معذور مرد، خواتین اور بچوں کو عموماً نظامی اور سماجی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو ان کی سماجی اور معاشی حیثیت کو متاثر کرتی ہے جو تشویشناک ہے۔ اکثر معذور افراد صحت کی سہولیات سے فائدہ نہیں اٹھا پاتے، وہ مطلوبہ تعلیم حاصل نہیں کر پاتے جس کی وجہ سے انہیں معاشرے میں روزگار کے مواقع بہت کم ملتے ہیں۔ ایسے میں معذوروں کا عالمی دن ایک ایسا موقع ہے جہاں سے قومی اور بین الاقوامی سطح پر معذور افراد کے حقوق کی بات کی جاسکتی ہے۔ International Day of Persons with Disabilities 2022
معذوری اور اس کی وجوہات
- معذوری میں جسمانی اور ذہنی معذوری دونوں شامل ہیں۔ بنیادی طور پر اگر ہم معذوری کی بات کریں تو عام طور پر درجہ ذیل مسائل میں مبتلا افراد کو معذوری کے زمرے میں رکھا جاتا ہے۔ جیسے
- وہ لوگ جو بینائی یا مکمل طور پر اندھا پن کے شکار ہیں۔
- جن لوگوں کو بولنے یا سننے میں دشواری ہوتی ہے یا جو بالکل بول یا سن نہیں سکتے۔
- وہ لوگ جو کسی بیماری، جینیاتی، یا حادثے کی وجہ سے جسمانی معذوری کے شکار ہیں اور چلنے پھرنے یا عام زندگی گزارنے سے قاصر ہیں۔
- ایسے لوگ جو ذہنی معذوری کا شکار ہوتے ہیں یعنی سیکھنے، لکھنے، پڑھنے، یا دوسروں کے ساتھ رابطہ کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
تاریخ
معذور افراد کے عالمی دن کا آغاز 1992 میں اقوام متحدہ کے اقدام پر ہوا۔ جس کے بعد معذور افراد کو صحت مند زندگی دینے، انہیں ان کے حقوق سے روشناس کرانے کے مقصد سے 1992 میں اقوام متحدہ کی 47ویں جنرل اسمبلی میں ہر سال 3 دسمبر کو معذوروں کا عالمی منانے کا قرارداد منظور کیا گیا۔ تب سے ہر سال 3 دسمبر کو یہ خاص دن پوری دنیا میں منائی جاتی ہے۔ International Day of Persons with Disabilities 2022