حیدرآباد: ہائی یورک ایسڈ ایک ایسا مسئلہ ہے جو آپ کے جسم میں گاؤٹ، گردے اور جوڑوں کے درد جیسے مسائل کا باعث بنتا ہے۔ اس کے علاوہ پیروں میں سوجن بھی یورک ایسڈ کی زیادتی کی علامت ہوسکتی ہے۔ ایسے میں کچن میں موجود ہلدی کا مصالح آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ ہلدی میں کئی ایسی خصوصیات پائی جاتی ہے جو جسم میں یورک ایسڈ کی بڑھتی ہوئی مقدار کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے کے لیے آپ کئی آسان گھریلو ٹوٹکے بھی آزما سکتے ہیں۔ اسی لیے آج ہم آپ کے لیے یورک ایسڈ کو کم کرنے کے لیے کچھ گھریلو ٹوٹکے لے کر آئیں ہیں، تو آئیے جانتے ہیں یورک ایسڈ کا گھریلو علاج۔
ہلدی یورک ایسڈ کو کیسے کم کرتی ہے
ہلدی ایک ایسی جڑی بوٹی ہے جو بھارت کے ہر باورچی خانے میں آسانی سے دستیاب ہوتے ہے۔ ہلدی میں سوزش اور اینٹی بائیوٹک خصوصیات پائے جاتے ہیں جو آپ کی صحت کے لیے کئی طرح سے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہلدی میں کرکیومین نامی عنصر پایا جاتا ہے جو جسم کی سوزش کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اسی لیے ہلدی والا دودھ آپ کے جسم میں یورک ایسڈ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اگر آپ چاہیں تو دودھ میں ایک چٹکی کالی مرچ اور ہلدی ملا کر پی سکتے ہیں۔
یورک ایسڈ کو کم کرنے کے لیے یہ گھریلو ٹوٹکے آزمائیں
اگر آپ کثیر مقدار میں پانی پیتے ہیں تو آپ کے جسم میں موجود ٹاکسن اور یورک ایسڈ فلٹر ہوکر باہر نکل جاتا ہےہے۔ ایسی صورت حال میں آپ کو میٹھی اور اضافی چینی والی چیزوں کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اس کی وجہ سے ذیابیطس ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس علاوہ گرین ٹی کا استعمال آپ کے جسم میں یورک ایسڈ کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس لیے صبح و شام ایک کپ گرین ٹی ضرور پئیں۔
مزید پڑھیں:
یورک ایسڈ کو کم کرنے کے لیے اپنی خوراک میں ہری سبزیاں، پھلیاں، دال، اور سورج مکھی کے بیج کو ضرور شامل کریں، ہائی فائبر سے بھرپور جئی، سیب اور امرود وغیرہ یورک ایسڈ کو کم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں، یورک ایسڈ کو کم کرنے کے لیے آپ کو وٹامن سی سے بھرپور چیزیں جیسے سنترا، لیموں اور جامن کو بھی اپنی خوراک میں شامل کرنا چاہیے۔