موجودہ دور میں اچانک ہارٹ اٹیک کے معاملے میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی نوجوانوں میں دل کا دورہ اور دیگر دل کی بیماریاں تشویش کا باعث بن رہی ہیں۔ کم عمری یعنی (35 تا 50 سال) میں تقریباً 75 فیصد آبادی کو دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ ہے۔ heart attack cases Increase in India
ہر سال 29 ستمبر کو دل کا عالمی دن (World Heart Day) منایا جاتا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد لوگوں کو دل کے امراض کے بارے میں آگاہ کرنا ہے، تاکہ ہارٹ اٹیک یا دل کی بیماریوں سے انہیں بچایا جاسکے۔ موجودہ وقت میں خراب معمولات زندگی، تناؤ، کھانے کی غلط عادات، ماحولیاتی آلودگی اور دیگر وجوہات کی وجہ سے دل کے مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ بچوں سے لے کر بوڑھوں تک میں دل کے مسائل عام ہوچکے ہیں۔
World Heart Day کا آغاز پہلی بار 1999 میں ورلڈ ہارٹ فیڈریشن نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے اشتراک سے کیا تھا۔ جس کے بعد اس دن کو پہلی بار سنہ 2000 میں منایا گیا۔ ملک بھر کے طبی ماہرین کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ 40 سال سے کم عمر کے بھارتیوں میں سے کم از کم 25 فیصد کو دل کا دورہ پڑنے یا دل سے متعلق کسی اور سنگین بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔ اور یہ خطرہ 40 سے 50 سال کی عمر کے درمیان آبادی کے 50 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔
دل کی بیماری کو قلبی امراض بھی کہا جاتا ہے، قلبی امراض آج دنیا میں موت کی سب سے بڑی وجہ بن چکی ہے۔ ورلڈ ہارٹ فیڈریشن (WHF) ہر سال 29 ستمبر کو ورلڈ ہارٹ ڈے، ایک بین الاقوامی مہم کا اہتمام کرتی ہے۔ جو لوگوں کو دل کی بیماریوں سے متعلق جانکاریاں فراہم کرتی ہیں۔ لوگوں میں ایسے کئی سی عادات ہیں جو دل کی بیماری اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھاتی ہیں۔ مثال کے طور پر سگریٹ نوشی، جسمانی طور پر غیر فعال ہونا، زیادہ وزن، کھانے کی خراب عادات اور بہت زیادہ شراب پینا شامل ہے۔ heart attack cases Increase in India
مزید پڑھیں:
تاریخ اور اہمیت: ورلڈ ہارٹ ڈے کا قیام 1999 میں ورلڈ ہارٹ فیڈریشن (WHF) نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (WHO) کے اشتراک سے کیا تھا۔ اس دن کی ابتداء ورلڈ ہارٹ فیڈریشن کے صدر اینٹون بیز ڈی لونا نے 1997-1999 میں کیا تھا۔ اس سے قبل میں ورلڈ ہارٹ ڈے ستمبر کے آخری اتوار کو منایا جاتا تھا۔
چیف انٹروینشنل کارڈیالوجسٹ، گلینیگلس گلوبل ہاسپٹل کے ماہر قلب ایم سائی سدھاکر نے بتایا کہ کئی سماجی پیرامیٹرز پر بھارت کی ریٹنگ خراب ہے، اور یہ ہر گزرتے سال کے ساتھ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو متاثر کر رہا ہے۔ جو تناؤ کی ایک بڑی وجہ ہے۔ اور اس کا براہ راست اثر ان کے دل پر ہوتا ہے۔ جبکہ زیادہ تر مرد اس مسئلے کے شکار ہوتے ہیں۔
سینئر انٹروینشنل کارڈیالوجسٹ وی ہریرام نے کہا کہ بھارت کے لوگوں کی خراب طرز زندگی، کام کرنے کا بے قاعدہ اوقات، شراب نوشی، تمباکو نوشی کی وجہ سے دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ رہا ہے اور انہیں وجہوں سے آج ہارٹ اٹیک کے کیسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ healthy heart tips 2022
دل کی بیماریوں کی اہم علامات
- سینے میں بھاری پن، دباؤ یا درد
- جبڑے، گردن، کمر اور پیٹ کے اوپری حصے میں درد
- تھکاوٹ اور کمزوری
- سانس کی مسلسل تکلیف
- دھڑکن میں تیزی
- چکر آنا اور پسینہ آنا
- جسم میں سوجن شامل ہے
دل کو صحت مند رکھنے کا طریقہ
- باقاعدگی سے ورزش کو طرز زندگی کا حصہ بنایا جائے۔
- خوراک میں ہری سبزیاں ضرور استعمال کریں۔
- شراب سے پرہیز ضروری ہے۔
- سگریٹ نوشی کو مکمل طور پر ترک کردیں۔
- کم از کم 7-8 گھنٹے کی نیند ضرور لیں۔
- جن لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر یا دل کے مسائل کی خاندانی تاریخ ہے، انہیں باقاعدگی سے چیک اپ کروانا چاہیے۔