حیدرآباد: H3N2 وائرس کا معاملہ بھارت تیزی سے بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے اب حاملہ خواتین میں پریشانیاں دیکھی جارہی ہیں۔ یہ فلو آسانی سے بچوں اور بوڑھوں کو اپنا شکار بنارہی ہے۔ اس کے علاوہ جو لوگ پہلے سے کسی سنگین جسمانی بیماری میں مبتلا ہیں وہ تیزی سے H3N2 کے زد میں آرہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں اس سے بچنے کا طریقہ جاننا ضروری ہے۔ حاملہ خواتین کو اپنا خاص خیال رکھنا چاہیے، کیونکہ اس وقت ان کی قوت مدافعت کم ہوجاتی ہے۔ ایسے میں اگر وہ اس فلو کا شکار ہوتی ہیں تو انہیں مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
انفلوئنزا اے اس فلو کی ایک ذیلی قسم ہے۔ یہ قسم آسانی سے حاملہ خواتین کو اپنا شکار بنا رہی ہے۔ حمل کے دوران مدافعتی نظام تھوڑا کمزور ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے حاملہ خواتین اس وائرس کی زد میں آجارہی ہیں۔
حاملہ خواتین پر اس وائرس کا کیا اثر ہو سکتا ہے؟
حاملہ خواتین کو H3N2 کے شکار ہونے کے بعد کچھ برے حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ممکن ہے کہ انہیں وقت سے پہلے لیبر پین شروع ہو جائے۔
پیدائش کے وقت بچے کا وزن بہت کم ہوسکتا ہے
بدترین صورت میں معاملہ کافی سنگین بھی ہو سکتا ہے۔
وائرس سے محفوظ رہنے کا ویکسین واحد حل ہے
اپنے آپ کو اور اپنے نوزائیدہ بچے کو بچانے کا سب سے اہم طریقہ ویکسینیشن کرانا ہے۔ تاکہ بچہ اور ماں دونوں اس وائرس سے محفوظ رہ سکیں۔
وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر ضروری ہے
- اس وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے صرف ویکسین لگوانا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ حاملہ خواتین کو کچھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بھی ضروری ہے
- اپنے اردگرد صفائی کا خیال رکھنا سب سے اہم ہے
- وقتا فوقتا اپنے ہاتھ دھونا نہ بھولیں
- جو لوگ پہلے ہی اس وائرس کے شکار ہوچکے ہیں، ان سے فاصلہ رکھیں
- ہاتھ بغیر دھوئے اپنے چہرے کو چھونے پرہیز کریں
- یہاں تک کہ اگر کوئی علامات نظر آئیں تو علاج کرنے میں دیر نہ کریں