ETV Bharat / sukhibhava

Mustard Oil is Harmful To Health سرسوں تیل کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصاندہ

سرسوں تیل بھارتی باورچی خانے میں مصالح کے طور پر استعمال ہونے والا ایک اہم اجزاء ہے۔ اگرچہ یہ لذیذ اور غذائیت سے بھرپور ہاتا ہے لیکن اس کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ Mustard oil is harmful to health

سرسوں تیل کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصاندہ
سرسوں تیل کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصاندہ
author img

By

Published : Mar 31, 2023, 8:16 PM IST

حیدرآباد: سرسوں کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے، یہ بھارتی باورچی خانے میں استعمال ہونے والا دیگر اہم مصالحوں میں سے ایک ہے۔ اس کا استعمال اکثر کسی خاص ڈش کو بنانے تا تڑکہ لگانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہی نہیں، بھارتی گھروں میں سرسوں کا تیل بھی بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ لوگ اسے ذائقے اور صحت کے فوائد کے پیش نظر مختلف طریقوں سے استعمال کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق سرسوں کا تیل، پیسٹ ہو یا کچے پتے، سب صحت بخش معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔

یہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کا بھی ایک بہترین ذریعہ ہے اور اس میں اینٹی آکسیڈنٹ کی خصوصیات پائی جاتی ہے۔ لیکن اگر آپ ضرورت سے زیادہ سرسوں کا استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کی صحت کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔ بعض صورتوں میں، یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ بھی کافی عرصے سے سرسوں کا تیل یا بیج کھا رہے ہیں تو آپ کو اس کے مضر اثرات کے بارے میں جاننا چاہیے۔

سرسو کا تیل پھیپھڑوں کے کینسر کے لئے ذمہ دار ہوتا ہے

سرسوں کے تیل میں پایا جانے والا ایروک ایسڈ پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ دراصل، سرسوں اوپری سانس کے نظام کو متاثر کرتی ہے، جس کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ نیشنل لائبریری آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، سرسوں کے تیل کا طویل مدتی استعمال پھیپھڑوں کے کینسر سے وابستہ ہے۔

سرسو کا تیل الرجی کا باعث بن سکتا ہے

اگر آپ کھانے میں سرسوں کے بیج یا تیل کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو الرجی بھی ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سرسوں سے ہونے والی الرجی سنگین ترین الرجیوں میں سے ایک ہے۔ درحقیقت اس کے استعمال سے ہسٹامائن میں اضافے کے ساتھ انفیلیکٹک شاک بھی ہوسکتا ہے۔ اہم کے علاوہ جلد پر خارش، سانس لینے میں دشواری، چکر آنا، قے، گلے میں خراش، چہرے اور آنکھوں میں سوجن وغیرہ شامل ہیں۔

سرسو کے تیل سے دل کی بیماریوں کا خطرہ

آج بھی کئی گھروں میں کھانا سرسوں کے تیل میں پکایا جاتا ہے۔ لیکن سچ پوچھیں تو اسے روزانہ استعمال کرنا دل کی صحت کے لیے اچھا نہیں ہوتا ہے۔ کیونکہ اس میں بہت زیادہ erucic acid ہوتا ہے، جو دل کے لیے خطرناک ہوتا ہے۔ سرسوں کا زیادہ استعمال myocardial pallidosis کا مسئلہ پیدا کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

اسقاط حمل کی وجہ

کسی بھی چیز کو ضرورت سے زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصاندہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹر سرسوں کے تیل سے بچنے کا مشورہ دیتے ہیں، خاص طور پر حمل کے دوران، ڈاکٹرز کے مطابق حاملہ خواتین کو سرسوں کے تیل یا کالی سرسوں کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ان میں پائے جانے والے کیمیائی مرکبات رحم میں بڑھنے والے جنین کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں۔ یورپی ہارٹ جرنل (ریف) میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سرسوں میں پائے جانے والے کچھ کیمیکل اسقاط حمل کا سبب بن سکتے ہیں۔

حیدرآباد: سرسوں کے بارے میں ہر کوئی جانتا ہے، یہ بھارتی باورچی خانے میں استعمال ہونے والا دیگر اہم مصالحوں میں سے ایک ہے۔ اس کا استعمال اکثر کسی خاص ڈش کو بنانے تا تڑکہ لگانے کے لیے کیا جاتا ہے۔ یہی نہیں، بھارتی گھروں میں سرسوں کا تیل بھی بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔ لوگ اسے ذائقے اور صحت کے فوائد کے پیش نظر مختلف طریقوں سے استعمال کرتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق سرسوں کا تیل، پیسٹ ہو یا کچے پتے، سب صحت بخش معدنیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔

یہ اومیگا 3 فیٹی ایسڈز کا بھی ایک بہترین ذریعہ ہے اور اس میں اینٹی آکسیڈنٹ کی خصوصیات پائی جاتی ہے۔ لیکن اگر آپ ضرورت سے زیادہ سرسوں کا استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کی صحت کو نقصان بھی پہنچا سکتا ہے۔ بعض صورتوں میں، یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ اگر آپ بھی کافی عرصے سے سرسوں کا تیل یا بیج کھا رہے ہیں تو آپ کو اس کے مضر اثرات کے بارے میں جاننا چاہیے۔

سرسو کا تیل پھیپھڑوں کے کینسر کے لئے ذمہ دار ہوتا ہے

سرسوں کے تیل میں پایا جانے والا ایروک ایسڈ پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔ دراصل، سرسوں اوپری سانس کے نظام کو متاثر کرتی ہے، جس کی وجہ سے سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ نیشنل لائبریری آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق، سرسوں کے تیل کا طویل مدتی استعمال پھیپھڑوں کے کینسر سے وابستہ ہے۔

سرسو کا تیل الرجی کا باعث بن سکتا ہے

اگر آپ کھانے میں سرسوں کے بیج یا تیل کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو الرجی بھی ہو سکتی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سرسوں سے ہونے والی الرجی سنگین ترین الرجیوں میں سے ایک ہے۔ درحقیقت اس کے استعمال سے ہسٹامائن میں اضافے کے ساتھ انفیلیکٹک شاک بھی ہوسکتا ہے۔ اہم کے علاوہ جلد پر خارش، سانس لینے میں دشواری، چکر آنا، قے، گلے میں خراش، چہرے اور آنکھوں میں سوجن وغیرہ شامل ہیں۔

سرسو کے تیل سے دل کی بیماریوں کا خطرہ

آج بھی کئی گھروں میں کھانا سرسوں کے تیل میں پکایا جاتا ہے۔ لیکن سچ پوچھیں تو اسے روزانہ استعمال کرنا دل کی صحت کے لیے اچھا نہیں ہوتا ہے۔ کیونکہ اس میں بہت زیادہ erucic acid ہوتا ہے، جو دل کے لیے خطرناک ہوتا ہے۔ سرسوں کا زیادہ استعمال myocardial pallidosis کا مسئلہ پیدا کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں:

اسقاط حمل کی وجہ

کسی بھی چیز کو ضرورت سے زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصاندہ ہوتا ہے۔ ڈاکٹر سرسوں کے تیل سے بچنے کا مشورہ دیتے ہیں، خاص طور پر حمل کے دوران، ڈاکٹرز کے مطابق حاملہ خواتین کو سرسوں کے تیل یا کالی سرسوں کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ان میں پائے جانے والے کیمیائی مرکبات رحم میں بڑھنے والے جنین کے لیے نقصان دہ ہوتے ہیں۔ یورپی ہارٹ جرنل (ریف) میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق سرسوں میں پائے جانے والے کچھ کیمیکل اسقاط حمل کا سبب بن سکتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.