فرنٹیئرز ان نیوٹریشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ کرین بیریز کے استعمال سے 50 سے 80 سال کی عمر کے افراد کو روزمرہ کی زندگی میں پیش آئے واقعات کو یاد رکھنے، اعصابی کام کاج اور دماغ تک خون پہنچانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس کے استعمال سے تحقیق میں حصہ لینے والے کئی شرکاء میں ایل ڈی ایل یا 'خراب' کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ Cranberries Can Improve Memory
برطانیہ کے یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلا کے محققین نے بتایا کہ' اس تحقیق سے یہ بات تو واضح ہوگئی کہ کرین بیریز رگوں کی صحت(ویسکُلر ہیلتھ) کو بہتر بناسکتی ہے اور یہ جزوی طور پر دماغی پرفیوژن بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو سکتی ہیں۔ ٹیم کے مطابق کرین بیریز اور انسان کی دماغی صحت پر کرین بیریز سے مرتب ہونے والی طویل مدتی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے پہلی بار ایسا مطالعہ کیا گیا ہے۔ اس مطالعہ سے سامنے آئے نتائج سے اب نیوروڈیجینریٹو بیماریوں جیسے ڈیمنیشا کی روک تھام کے حوالے سے ضروری قدم اٹھائے جاسکتے ہیں۔
اس تحقیق کے سرکردہ محقق ڈاکٹر ڈیوڈ نے بتایا کہ ' سال 2050 تک تقریبا 152 ملین افراد ڈیمنشیا سے متاثر ہونے والے ہیں، ابھی تک اس بیماری کا علاج دریافت نہیں کیا جاسکا ہے، اس لیے یہ بہت ضروری ہے کہ ہم اپنی طرز زندگی میں تبدیلی لائیں، جیسا کہ خوراک، جو بیماری کے خطرے اور بوجھ کو کم کرنے میں مدد کرسکتی ہے۔ ماضی میں کیے گئے مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ فلیوونائیڈ سے بھرپور خوراک کا تعلق ڈیمنیشا کے خطرات کو کم کرنے اور یاد داشت کو مضبوط کرنے والے فیکٹر سے ہوتا ہے اور اینتھوسیانینز اور پروانتھوسیانائیڈنز سے بھرپور غذائیں، جو بیریز کو سرخ، نیلے یا جامنی رنگ دیتی ہیں، یاد داشت کو بہتر بناتی ہیں۔ کرین بیریز ان مائیکرو نیوٹرینٹس سے مالا مال ہیں اور انہیں ان کے اینٹی آکسیڈینٹ اور اینٹی انفلامیٹری خصوصیات کے لیے جانا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: