حیدرآباد: پانی ہمارے جسم کے لیے بہت ضروری ہے۔ ہمارے جسم کا تقریباً 60 فیصد حصہ میں پانی ہوتا ہے۔ پانی پینے سے ہمارا جسم ہائیڈریٹ رہتا ہے اور جسم کے تمام فضلہ اور زہریلے مادے آسانی سے خارج ہوتے رہتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی جسم کے تمام حصوں کو صحیح طریقے سے کام کرنے کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ لیکن ضرورت سے زیادہ پانی پینے سے بھی جسم کو کئی طرح کے نقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جسے اوور ہائیڈریشن کہا جاتا ہے۔
زیادہ پانی پینے کے نقصانات؟
جب آپ ضرورت سے زیادہ پانی پیتے ہیں تو آپ کو واٹر پوائزننگ، انٹاکسیکیشن اور دماغ سے متعلق کئی دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ بہت زیادہ پانی پینے سے دماغ اور جسم کے خلیوں میں سوزش آجاتی ہے۔ جب دماغ کے خلیے پھول جاتے ہیں تو یہ دماغ پر دباؤ ڈالتے ہیں، جس سے الجھن، بے خوابی اور سر درد ہوتا ہے۔ جب دماغ پر یہ دباؤ بڑھتا ہے، تو یہ ہائی بلڈ پریشر اور بریڈی کارڈیا (لو ہارٹ ریٹ) جیسے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
بہت زیادہ پانی پینا ہمارے جسم میں موجود سوڈیم پر برا اثر ڈالتا ہے۔ سوڈیم ہمارے جسم میں موجود ایک الیکٹرولائٹ ہے جو خلیوں کے اندر اور باہر سیال کو متوازن کرتا ہے۔ زیادہ پانی پینے سے ہمارے جسم میں سوڈیم کی سطح کم ہونے لگتی ہے، جس کی وجہ سے جسم میں موجود سیال خلیوں کے اندر چلا جاتا ہے اور خلیوں سوزش کے مسائل شروع ہوجاتے ہیں اور انسان کوما میں چلا جاتا ہے یا موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
پانی صحت کے لیے کتنا فائدہ مند ہے؟
تاہم، اس حوالے سے کوئی گائڈ لائن طے نہیں کیے گئے ہیں کہ ایک شخص کو ایک دن میں کتنا پانی پینا چاہیے۔ آپ کے جسم کو کتنے پانی کی ضرورت ہے اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کتنی جسمانی سرگرمیاں کرتے ہیں، آپ کا جسمانی وزن کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی موسم کا بھی اس میں بڑا کردار ہوتا ہے۔ میکس سپر اسپیشلٹی ہسپتال میں یورولوجی اور یورو آنکولوجی کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر یجویندر پرتاپ سنگھ رانا کے مطابق، 'عام دنوں میں 3 لیٹر اور گرمیوں میں 3.5 لیٹر تک پانی پینا محفوظ سمجھا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
World Kidney Day 2023 کڈنی کے لیے خطرناک ہیں یہ چار عادتیں
زیادہ پانی پینے سے کڈنی پر کیا اثر ہوتا ہے؟
ضرورت سے زیادہ پانی پینے سے اوور ہائیڈریشن کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اوور ہائیڈریشن کا براہ راست اثر ہمارے گردوں پر پڑتا ہے۔ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو گردے کو صحت مند رکھنے کے لیے زیادہ پانی پینا ضروری سمجھتے ہیں۔ لیکن یہ ایسا نہیں ہے. ماہرین صحت کے مطابق جب آپ بہت زیادہ پانی استعمال کرتے ہیں تو آپ کے گردوں کو فاضل اشیاء سے نجات کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔ یہ ایک ہارمونل ردعمل کا سبب بنتا ہے جس سے آپ کو تناؤ اور تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔ اگر آپ بہت زیادہ پانی پینے کے بعد بھی پیشاب نہیں کرتے ہیں تو یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ آپ کا گردہ اپنی صلاحیت سے زیادہ کام کر رہا ہے۔