ETV Bharat / sukhibhava

Do Not Drink Tea on an Empty Stomach: کیا آپ جانتے ہیں خالی پیٹ چائے پینے کے نقصان؟

مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں مقیم ایک آیورویدک فزشین ڈاکٹر راجیش شرما کا کہنا ہے کہ خالی پیٹ چائے پینے کی وجہ سے لوگوں کو معدے میں تیزابیت جیسے عام مسئلہ کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ چائے بہت سے لوگوں کے لیے ایک نشے کی طرح ہے اور اگر انہیں چائے نہیں ملتی ہے تو وہ چڑچڑے پن، غصے، فکرمندی وغیرہ کا شکار ہوسکتے ہیں۔ Side Effects of Drinking Tea on an Empty Stomach

خالی پیٹ چائے پینا نقصان دہ ہوسکتا ہے
خالی پیٹ چائے پینا نقصان دہ ہوسکتا ہے
author img

By

Published : Feb 2, 2022, 10:05 AM IST

ڈاکٹروں اور ماہرین نے ہمیشہ خالی پیٹ چائے پینے یا دن میں کئی بار چائے پینے سے صحت پر مرتب ہونے والے مضر اثرات سے آگاہ کیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود ہم میں سے بہت سے لوگ صحتمند عادات پر عمل نہیں کرتے، جس کے نیتجے میں بالآخر صحت سے متعلق متعدد مسائل جنم لیتے ہیں۔

بہت سے لوگوں کو صبح اٹھتے ہی سب سے پہلے خالی پیٹ چائے پینے کی عادت ہوتی ہے۔ کچھ لوگ چائے پر اتنا زیادہ انحصار کرتے ہیں کہ اگر انہیں صبح ایک کپ چائے کی نہ ملے تو وہ اپنا دن ہی شروع نہیں کرپاتے۔ حیران ہونے والی بات یہ ہے کہ نہ صرف شہری علاقوں میں بلکہ دیہی علاقوں میں بھی لوگ چائے پر بہت زیادہ منحصر ہیں۔ لیکن جس چیز سے لوگ بے خبر ہیں وہ یہ ہے کہ دن میں کئی بار چائے پینے کی عادت صحت کے کئی مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ Side Effects of Drinking Tea on an Empty Stomach

مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں مقیم ایک آیورویدک فزشین ڈاکٹر راجیش شرما کا کہنا ہے کہ خالی پیٹ چائے پینے کی وجہ سے لوگوں کو معدے میں تیزابیت جیسے عام مسئلہ کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ چائے بہت سے لوگوں کے لیے ایک نشے کی طرح ہے اور اگر انہیں چائے نہیں ملتی ہے تو وہ چڑچڑے، غصے، فکرمندی وغیرہ کا شکار ہوسکتے ہیں۔

وہ بتاتے ہیں کہ جب کوئی شخص صبح اٹھنے کے فوراً بعد چائے پیتا ہے تو رات بھر منہ میں پیدا ہونے والے بیکٹیریا چائے کے ساتھ پیٹ میں داخل ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ چائے کی پتی میں نکوٹین اور کیفین پایا جاتا ہے جو کہ نہ صرف نشے کا باعث بنتا ہے بلکہ جسم کو کئی طرح سے نقصان پہنچاتا ہے۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے مسائل ہیں جن کا ایک شخص کو سامنا ہو سکتا ہے جن میں سے چند مسائل کا ذکر وہ یہاں کرتے ہیں:

  • پیٹ میں مڑوڑ اور ہاضمہ کے دیگر مسائل

عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ چائے تھکاوٹ کو دور کرتی ہے لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ چائے پینے سے آپ کو تھکاوٹ دور کرنے میں مدد بھی نہیں ملے گی اور تھکن بھی نہیں جائے گی بلکہ اس کی عادت کی وجہ سے آپ کو چڑچڑاپن، غصہ وغیرہ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ صبح خالی پیٹ چائے پینے سے معدے میں بائل جوس(سبز پیلے رنگ کا مائع، جو آپ کے کھانے کو ہضم ہونے میں مدد کرتا ہے) بنتا ہے جو متلی، قے اور بے چینی جیسے مسائل کا باعث بنتا ہے۔

ٹینن چائے میں پایا جانے والا ایک جز ہے جو بلوٹنگ، بھوک نہیں لگنے اور گیس کا باعث بنتا ہے۔ ڈاکٹر راجیش بتاتے ہیں کہ صبح خالی پیٹ چائے پینے سے معدے کی اندرونی استر کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے، جو بعد میں السر اور ہائی ایسڈٹی کا باعث بن سکتا ہے۔

  • بار بار پیشاب آنا

ڈاکٹر راجیش بتاتے ہیں کہ چائے میں ڈائیوریٹک عناصر پائے جاتے ہیں، جو جسم میں پیشاب کی پیداوار کی مقدار کو بڑھا سکتے ہیں۔ اس لیے زیادہ مقدار میں چائے کا استعمال دن بھر پیشاب کی بار بار آنے کا مسئلہ پیدا کرتا ہے۔ یہ مسئلہ پانی کی کمی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

  • بلند فشار خون

چونکہ چائے میں کیفین ہوتی ہے اس لیے اگر اسے خالی پیٹ یا دن میں کئی بار پیا جائے تو اس کے جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ بلڈ پریشر کی سطح کو بھی متاثر کر سکتا ہے اور دل کی صحت کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

چائے کا متبادل کیا ہو سکتا ہے؟

ڈاکٹر راجیش کا مشورہ ہے کہ چائے (دودھ والی چائے) کے بجائے سبز چائے، کالی چائے یا ہربل چائے کا انتخاب کیا جا سکتا ہے، جس میں نقصان سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ خاص طور پر جب ہم جڑی بوٹیوں والی چائے کی بات کرتے ہیں تو یہ تمام قدرتی اجزا سے بنی ہوتی ہے، جو ہمارے جسم کو کئی انفیکشنز اور بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔ کالی چائے، تلسی کی چائے، لیکورائس چائے، دار چینی کی چائے، پودینے کی چائے، چمیلی کی چائے اور کیمومائل چائے ہماری صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ قوت مدافعت بڑھانے کے علاوہ ان میں کئی دواؤں کی خصوصیات موجود ہیں اور یہ میٹابولزم کو مضبوط بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔Best Herbal Tea on an Empty Stomach

اس کے علاوہ چائے میں ادرک، کالی مرچ اور لونگ کا استعمال جسم کو قدرتی گرمی فراہم کرتا ہے۔ساتھ میں خشک میوہ جات اور زعفران والی کشمیری قہوہ ار ہلدی والا دودھ بھی صحت مند ہوتا ہے، ان میں اینٹی آکسیڈیٹیو، اینٹی انفلامیٹری، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل عناصر ہوتے ہیں۔

چائے پیتے وقت کیا یاد رکھیں؟

ڈاکٹر راجیش کا کہنا ہے کہ اگر آپ چائے (دودھ والی چائے) پینے کی عادت کو چھوڑ نہیں پا رہے ہیں تو آپ کو چند چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے، پہلا یہ کہ کبھی بھی خالی پیٹ چائے نہ پئیں۔ صرف چائے ن پئیں بلکہ اس کے ساتھ کچھ بسکٹ یا ہلکا ناشتہ بھی کھائیں۔ چائے پینے سے پہلے ایک گلاس پانی پی لیں یا چائے پینے کے فوراً بعد ناشتہ کریں۔ وہ مشورہ دیتے ہیں کہ ناشتہ کرنے کے ایک گھنٹے بعد ہی چائے پینا بہتر ہے۔ اس کے علاوہ دن بھر میں ایک یا دو کپ چائے کافی ہوتی ہے، اسے معتدل مقدار میں ہی پئیں۔ رات کے وقت یا رات کے کھانے کے بعد چائے پینے سے پرہیز کریں۔

مزید پڑھیں:

ڈاکٹروں اور ماہرین نے ہمیشہ خالی پیٹ چائے پینے یا دن میں کئی بار چائے پینے سے صحت پر مرتب ہونے والے مضر اثرات سے آگاہ کیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود ہم میں سے بہت سے لوگ صحتمند عادات پر عمل نہیں کرتے، جس کے نیتجے میں بالآخر صحت سے متعلق متعدد مسائل جنم لیتے ہیں۔

بہت سے لوگوں کو صبح اٹھتے ہی سب سے پہلے خالی پیٹ چائے پینے کی عادت ہوتی ہے۔ کچھ لوگ چائے پر اتنا زیادہ انحصار کرتے ہیں کہ اگر انہیں صبح ایک کپ چائے کی نہ ملے تو وہ اپنا دن ہی شروع نہیں کرپاتے۔ حیران ہونے والی بات یہ ہے کہ نہ صرف شہری علاقوں میں بلکہ دیہی علاقوں میں بھی لوگ چائے پر بہت زیادہ منحصر ہیں۔ لیکن جس چیز سے لوگ بے خبر ہیں وہ یہ ہے کہ دن میں کئی بار چائے پینے کی عادت صحت کے کئی مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔ Side Effects of Drinking Tea on an Empty Stomach

مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں مقیم ایک آیورویدک فزشین ڈاکٹر راجیش شرما کا کہنا ہے کہ خالی پیٹ چائے پینے کی وجہ سے لوگوں کو معدے میں تیزابیت جیسے عام مسئلہ کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ چائے بہت سے لوگوں کے لیے ایک نشے کی طرح ہے اور اگر انہیں چائے نہیں ملتی ہے تو وہ چڑچڑے، غصے، فکرمندی وغیرہ کا شکار ہوسکتے ہیں۔

وہ بتاتے ہیں کہ جب کوئی شخص صبح اٹھنے کے فوراً بعد چائے پیتا ہے تو رات بھر منہ میں پیدا ہونے والے بیکٹیریا چائے کے ساتھ پیٹ میں داخل ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ چائے کی پتی میں نکوٹین اور کیفین پایا جاتا ہے جو کہ نہ صرف نشے کا باعث بنتا ہے بلکہ جسم کو کئی طرح سے نقصان پہنچاتا ہے۔ اس کے علاوہ اور بھی بہت سے مسائل ہیں جن کا ایک شخص کو سامنا ہو سکتا ہے جن میں سے چند مسائل کا ذکر وہ یہاں کرتے ہیں:

  • پیٹ میں مڑوڑ اور ہاضمہ کے دیگر مسائل

عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ چائے تھکاوٹ کو دور کرتی ہے لیکن یہ سچ نہیں ہے۔ چائے پینے سے آپ کو تھکاوٹ دور کرنے میں مدد بھی نہیں ملے گی اور تھکن بھی نہیں جائے گی بلکہ اس کی عادت کی وجہ سے آپ کو چڑچڑاپن، غصہ وغیرہ جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ صبح خالی پیٹ چائے پینے سے معدے میں بائل جوس(سبز پیلے رنگ کا مائع، جو آپ کے کھانے کو ہضم ہونے میں مدد کرتا ہے) بنتا ہے جو متلی، قے اور بے چینی جیسے مسائل کا باعث بنتا ہے۔

ٹینن چائے میں پایا جانے والا ایک جز ہے جو بلوٹنگ، بھوک نہیں لگنے اور گیس کا باعث بنتا ہے۔ ڈاکٹر راجیش بتاتے ہیں کہ صبح خالی پیٹ چائے پینے سے معدے کی اندرونی استر کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے، جو بعد میں السر اور ہائی ایسڈٹی کا باعث بن سکتا ہے۔

  • بار بار پیشاب آنا

ڈاکٹر راجیش بتاتے ہیں کہ چائے میں ڈائیوریٹک عناصر پائے جاتے ہیں، جو جسم میں پیشاب کی پیداوار کی مقدار کو بڑھا سکتے ہیں۔ اس لیے زیادہ مقدار میں چائے کا استعمال دن بھر پیشاب کی بار بار آنے کا مسئلہ پیدا کرتا ہے۔ یہ مسئلہ پانی کی کمی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

  • بلند فشار خون

چونکہ چائے میں کیفین ہوتی ہے اس لیے اگر اسے خالی پیٹ یا دن میں کئی بار پیا جائے تو اس کے جسم پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہ بلڈ پریشر کی سطح کو بھی متاثر کر سکتا ہے اور دل کی صحت کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔

چائے کا متبادل کیا ہو سکتا ہے؟

ڈاکٹر راجیش کا مشورہ ہے کہ چائے (دودھ والی چائے) کے بجائے سبز چائے، کالی چائے یا ہربل چائے کا انتخاب کیا جا سکتا ہے، جس میں نقصان سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔ خاص طور پر جب ہم جڑی بوٹیوں والی چائے کی بات کرتے ہیں تو یہ تمام قدرتی اجزا سے بنی ہوتی ہے، جو ہمارے جسم کو کئی انفیکشنز اور بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔ کالی چائے، تلسی کی چائے، لیکورائس چائے، دار چینی کی چائے، پودینے کی چائے، چمیلی کی چائے اور کیمومائل چائے ہماری صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہیں۔ قوت مدافعت بڑھانے کے علاوہ ان میں کئی دواؤں کی خصوصیات موجود ہیں اور یہ میٹابولزم کو مضبوط بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہیں۔Best Herbal Tea on an Empty Stomach

اس کے علاوہ چائے میں ادرک، کالی مرچ اور لونگ کا استعمال جسم کو قدرتی گرمی فراہم کرتا ہے۔ساتھ میں خشک میوہ جات اور زعفران والی کشمیری قہوہ ار ہلدی والا دودھ بھی صحت مند ہوتا ہے، ان میں اینٹی آکسیڈیٹیو، اینٹی انفلامیٹری، اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل عناصر ہوتے ہیں۔

چائے پیتے وقت کیا یاد رکھیں؟

ڈاکٹر راجیش کا کہنا ہے کہ اگر آپ چائے (دودھ والی چائے) پینے کی عادت کو چھوڑ نہیں پا رہے ہیں تو آپ کو چند چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے، پہلا یہ کہ کبھی بھی خالی پیٹ چائے نہ پئیں۔ صرف چائے ن پئیں بلکہ اس کے ساتھ کچھ بسکٹ یا ہلکا ناشتہ بھی کھائیں۔ چائے پینے سے پہلے ایک گلاس پانی پی لیں یا چائے پینے کے فوراً بعد ناشتہ کریں۔ وہ مشورہ دیتے ہیں کہ ناشتہ کرنے کے ایک گھنٹے بعد ہی چائے پینا بہتر ہے۔ اس کے علاوہ دن بھر میں ایک یا دو کپ چائے کافی ہوتی ہے، اسے معتدل مقدار میں ہی پئیں۔ رات کے وقت یا رات کے کھانے کے بعد چائے پینے سے پرہیز کریں۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.