حیدرآباد: دنیا بھر کے ماہرین صحت حاملہ خواتین کو شراب سے دور رہنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ شراب سے حمل میں پل رہے بچے کو شدید نقصانات پہنچتا ہے۔ حال ہی میں نیدرلینڈ کے ایراسمس میڈیکل سینٹر کے سائنسدانوں نے اس موضوع پر تحقیق کی تو معلوم ہوا ہے کہ ہفتے میں صرف ایک گلاس شراب پینا بچے کے چہرے میں مزید تبدیلیاں لاسکتا ہے۔
یہ مطالعہ 3D امیجنگ کے ذریعے کیا گیا
اس تحقیق میں سائنسدانوں نے 5 ہزار 600 اسکولی بچوں کے چہرے کی 200 خصوصیات کا مطالعہ کیا۔ یہ تھری ڈی امیجنگ اور دیپ لرننگ الگوریدم کی مدد سے ممکن ہوا۔ ان بچوں کی ماؤں میں سے کچھ نے حمل کے دوران شراب نوشی کی تھی، جبکہ کچھ نے شراب سے پرہیز کیا تھا۔ محققین کے مطابق ہفتے میں صرف 12 گرام الکحل پینا بچے کے چہرے میں مستقل طور تبدیلی لاسکتا ہے۔
بچوں میں تبدیلیاں: چھوٹی ناک، لمبی ٹھوڑی
محققین نے تجزیے میں پایا کہ حمل کے دوران تھوڑی سی الکحل لینے سے بچوں کے چہرے میں کئی تبدیلیاں دیکھی جاسکتی ہیں۔ جن میں چھوٹی ناک، آنکھوں کے نیچے گڈے اور تھڈی باہر کی طرف ہونا جیسے کچھ علامات شامل ہیں۔ حاملہ عورت جتنی زیادہ شراب پیتی ہے، بچوں میں اتنی ہی بڑے تبدیلیاں دیکھی جاتی ہیں۔ یہ خاص طور پر ان ماؤں کے بچوں کے ساتھ ہوتا ہے جنہوں نے حمل کے دوران یا حمل سے 3 ماہ قبل تک شراب نوشی کرتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
بچے کو فیٹل الکحل سپیکٹرم ڈس آرڈر ہوسکتا ہے
حمل کے دوران الکحل کا استعمال بچے میں فیٹل الکحل سپیکٹرم ڈس آرڈر کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔ اس سے چہرے کے ساتھ ساتھ بچے کے دماغ پر بھی اثر پڑتا ہے۔ وہ ذہنی طور پر کمزور ہو سکتا ہے۔ اس کے رویے میں بھی مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اسی لیے خواتین سے کہا جاتا ہے کہ وہ غیر پیدائشی بچے کی حفاظت کے لیے شراب سے دور رہیں۔