حیدرآباد: خواتین کو ماہواری کے دوران پیٹ میں شدید درد ہونا عام بات ہے۔ بہت سی خواتین کو پیٹ کے ساتھ ساتھ کمر، پیٹ کے نچلے حصے اور پیروں میں بھی درد ہوتا ہے۔ اسے پیریڈز کریمپ کہا جاتا ہے۔ یہ درد عموماً دو سے تین دن تک رہتا ہے۔ ویسے یہ بہت عام مسئلہ ہے۔ لیکن بہت سے خواتین کے لیے یہ درد ناقابل برداشت ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں درد کی دوائیں لینی پڑتی ہیں، جس سے کئی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ ماہواری میں ناقابل برداشت درد کے پیچھے کئی سنگین وجوہات بھی ہوسکتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں اگر آپ کو بھی ماہواری کے دوران بہت زیادہ درد ہوتا ہے تو اسے نظر انداز نہ کریں اور دوا لینے کے بجائے براہ راست ڈاکٹر کے پاس جائیں۔
ماہواری میں درد کیوں ہوتا ہے؟
ماہواری کا درد دراصل پروسٹاگلینڈنز نامی کیمیکل یا ہارمونز کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ماہواری میں، بچہ دانی کے ٹشوز پروسٹاگلینڈنز پیدا کرتے ہیں، جو پٹھوں کے سکڑنے کا سبب بنتے ہیں۔ اس سے پیٹ اور کمر میں شدید درد ہوتا ہے۔ یہ ہارمون ovulation، ماہواری کے عمل اور خواتین میں تولیدی نظام کے لیے ذمہ دار ہوتے ہیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ماہواری کے دوران درد کا ہونا معمول کی بات ہے۔ درحقیقت، زیادہ تر خواتین کو ماہواری کے دوران شدید درد اور تکلیف ہوتی ہے۔ لیکن بہت زیادہ درد جو آپ کے دماغ اور جسم کو متاثر کرتا ہے وہ درد عام نہیں ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ آپ کی تولیدی میں کچھ خرابی ہے، اگر آپ حمل کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں لیکن آپ کو بہت تکلیف دہ ماہواری ہو رہی ہے، تو آپ کو یہ منصوبہ ملتوی کرنا چاہیے اور ڈاکٹر سے بات کرنی چاہیے۔
ماہواری کے دوران ہونے والے درد کے لیے کب فکر کرنی چاہیے؟
اگر آپ کی ماہواری کا درد ناقابل برداشت ہے اور وقت کے ساتھ یہ آپ کو مزید تکلیف دے رہا ہے، تو آپ کو فوری طور پر گائناکالوجسٹ سے رابطہ کرنا چاہیے۔
ماہواری میں ہونے والے درد کی وجہ کیا ہو سکتی ہے
ماہواری کے دوران ہونے والے تکلیف دہ درد کسی دائمی بیماری کی وجہ بھی ہو سکتی ہے، جو تولیدی کو متاثر کرسکتی ہے۔ یہ وقت کے ساتھ بڑھتا ہے جس کے نتیجے میں لولیدی پر برا اثر پڑتا ہے۔
فائبرائڈز کا بڑھنا
یہ ٹیومر کی ایک قسم ہے جو بچہ دانی کے اندر بنتی ہے۔ اس کی وجہ سے بھی ماہواری میں دوران کافی درد ہوتا ہے۔ یہ اسقاط حمل کا باعث بھی بنتا ہے اور تولیسی میں بھی مسائل پیدا کرتا ہے۔
endometriosis کی بیماری
اینڈومیٹریوسس کی بیماری میں بچہ دانی کا ٹشو بچہ دانی کے باہر پھیلنا شروع ہوجاتا ہے اور ارد گرد کے اعضاء کو متاثر کرنا شروع کر دیتا ہے۔ Endometriosis بیماری بچہ دانی کے کام کرنے کی صلاحیت کو بھی متاثر کرتا ہے۔ اس بیماری میں شدید درد ہوتا ہے اور اس سے عورت کی تولیدی بھی متاثر ہوتی ہے۔ بہت سے معاملات میں یہ قابل علاج بھی نہیں ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ نصف سے زیادہ خواتین اینڈومیٹریوسس کی وجہ سے بانجھ پن کے شکار ہیں۔
مزید پڑھیں:
adenomyosis کی بیماری
adenomyosis میں، endometrium یعنی بچہ دانی کی پرت، بچہ دانی کے باہر بڑھنا شروع ہو جاتا ہے۔ جو انتہائی درد، تکلیف اور بار بار ماہواری کا سبب بنتا ہے۔ اگرچہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اس سے تولیدی کے مسائل پیدا ہوتے ہیں، لیکن کچھ خطرہ ضرور رہتا ہے۔
مزید پڑھیں: