ETV Bharat / sukhibhava

Drinking Chilled Water Affect your Health: صحت پر ٹھنڈے پانی کے منفی اثرات - ٹھنڈا پانی صحت کے لیے نقصاندہ

ڈاکٹر عام طور پر ٹھنڈا یا برفیلا پانی پینے سے گریز کرنے کو کہتے ہیں، خاص طور پر جب آپ کہیں دھوپ میں رہ کر آئے ہو۔ تاہم ہم پھر بھی پیاس کی شدت کو بجھانے کے لیے اکثر لوگ ڈاکٹر کے اس مشورہ پر عمل نہیں کرتے۔ ہم اس بات سے انجان ہوتے ہیں کہ یہ عادت ہماری صحت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ Drinking Chilled Water Affect your Health

ٹھنڈا پانی آپ کے صحت پر منفی اثرات قائم کرتے ہیں
ٹھنڈا پانی آپ کے صحت پر منفی اثرات قائم کرتے ہیں
author img

By

Published : Apr 15, 2022, 4:25 PM IST

ان حالیہ برسوں میں بہت سے ممالک میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے اور اب لوگ ان گرم لہروں کے درمیان ٹھنڈا رہنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ جب درجہ حرارت بہت زیادہ ہوتا ہے تو لوگ اپنی پیاس بجھانے کے لیے ٹھنڈا پانی پینے کو ترجیح دیتے ہیں، لیکن یہ کئی طریقوں سے ان کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کی سکھی بھوا ٹیم نے اسی سلسلے میں اپنے ماہرین سے بات کی اور انہوں نے یہ بتایا۔ Drinking Chilled Water Affect your Health

آیوروید کیا کہتا ہے؟

ممبئی میں مقیم آیورویدک معالج ڈاکٹر منیشا کالے کا کہنا ہے کہ آیوروید کے مطابق برف کا ٹھنڈا پانی پینے سے جسم میں ہاضمے کی آگ(Digestive Fire) کم ہوتی ہے اور جب ایسا ہوتا ہے تو ہاضمے سے متعلق مسائل ظاہر ہونے لگتے ہیں اور جسم کو کھانا ہضم کرنے کے لیے سخت محنت کرنی پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ ناقص ہاضمے کی وجہ سے کھانے میں موجود ضروری غذائی اجزا جسم سے جذب نہیں ہو پاتے۔ اس طرح کے غذائی اجزاء میں کمی قبض جیسے مسائل کا باعث بنتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آیوروید یہ بھی کہتا ہے کہ قبض صحت کے دیگر بہت سے مسائل کی جڑ ہے۔ اس کے علاوہ ٹھنڈے پانی کا زیادہ استعمال خون کی گردش کے عمل کو بھی سست کر دیتا ہے کیونکہ ٹھنڈا پانی خون کی شریانوں کو تنگ کر دیتا ہے۔ ساتھ ہی یہ جسم کی توانائی کو بھی کم کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آیوروید نیم گرم پانی پینے کا مشورہ دیتا ہے۔Drinking Cold Water and its Side Effects

ایلوپیتھی کیا کہتی ہے؟

ایلوپیتھی بھی ٹھنڈے پانی کے استعمال سے گریز کرنے کا مشورہ دیتی ہے۔ دہلی میں مقیم ایک سینئر فزیشن ڈاکٹر راجیش شرما کا کہنا ہے کہ گرمی کے موسم میں ہمارے جسم کا درجہ حرارت عام طور پر 37 ڈگری سیلسیس کے آس پاس ہوتا ہے اور ماحول کے درجہ حرارت کے مطابق بدلتا رہتا ہے۔ ایسی حالت میں جب ہم شدید گرمی سے آتے ہیں اور فوری طور پر ٹھنڈا پانی پیتے ہیں تو ہمارے جسم کے تمام نظام جسم کے درجہ حرارت میں ہونے والی اچانک تبدیلی پر ردعمل ظاہر کرنے لگتے ہیں۔ یہ بعض اوقات نظام انہضام کے لیے ضروری انزائمز کی پیداوار، اعصاب، خون کی نالیوں یا شریانوں اور خصوصاً دل کے افعال کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کئی بار گلے میں خراش، بلغم اور نزلہ زکام جیسے مسائل بھی لوگوں میں پیش آ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ کچھ لوگوں میں سر درد کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

کچھ دیگر مسائل جو ٹھنڈا پانی پینے کی وجہ سے ہو سکتے ہیں

  • دی گارڈین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق زیادہ ٹھنڈا پانی پینے سے دل کی دھڑکن کم ہوجاتی ہے۔ نیز، یہ ویگس اعصاب کو متحرک کرتا ہے، جو خود مختار اعصابی نظام کا ایک حصہ ہے اور غیرضروری افعال کے ساتھ ساتھ جسم میں ہونے والی پریشانیوں کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ چونکہ پانی کے کم درجہ حرارت سے ویگس اعصاب براہ راست متاثر ہوتا ہے، اس لیے پانی جسم کے بہت سے حصوں خاص طور پر دل کو متاثر کرتا ہے، جس کے نتیجے میں دل کی دھڑکن کی رفتار میں کمی اور دیگر متعلقہ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
  • ٹھنڈا پانی پینے سے نظام تنفس میں بلغم جمع ہو سکتا ہے۔ یہ کسی شخص کے جسم کو مختلف انفیکشنز کے لیے زیادہ حساس بنا سکتا ہے۔
  • بہت زیادہ ٹھنڈا پانی یا برف کا پانی پینا بعض اوقات دماغ کو منجمند کرسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹھنڈا پانی ہماری ریڑھ کی ہڈی کے بہت سے حساس اعصاب کو متاثر کرتا ہے جو دماغ کو بھی متاثر کرتا ہے۔ جو دماغ کو فریز کرنے اور سردرد جیسے مسائل کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ جن لوگوں کو سائنوسائٹس ہے ان کے مسائل کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: Healthy Drinks for Summer: موسم گرما میں لو اور ہیٹ سٹروک سے بچنے کے لیے یہ شربت پئیں

ان حالیہ برسوں میں بہت سے ممالک میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے اور اب لوگ ان گرم لہروں کے درمیان ٹھنڈا رہنے کے طریقے تلاش کر رہے ہیں۔ جب درجہ حرارت بہت زیادہ ہوتا ہے تو لوگ اپنی پیاس بجھانے کے لیے ٹھنڈا پانی پینے کو ترجیح دیتے ہیں، لیکن یہ کئی طریقوں سے ان کی صحت کو متاثر کر سکتا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کی سکھی بھوا ٹیم نے اسی سلسلے میں اپنے ماہرین سے بات کی اور انہوں نے یہ بتایا۔ Drinking Chilled Water Affect your Health

آیوروید کیا کہتا ہے؟

ممبئی میں مقیم آیورویدک معالج ڈاکٹر منیشا کالے کا کہنا ہے کہ آیوروید کے مطابق برف کا ٹھنڈا پانی پینے سے جسم میں ہاضمے کی آگ(Digestive Fire) کم ہوتی ہے اور جب ایسا ہوتا ہے تو ہاضمے سے متعلق مسائل ظاہر ہونے لگتے ہیں اور جسم کو کھانا ہضم کرنے کے لیے سخت محنت کرنی پڑتی ہے۔ اس کے علاوہ ناقص ہاضمے کی وجہ سے کھانے میں موجود ضروری غذائی اجزا جسم سے جذب نہیں ہو پاتے۔ اس طرح کے غذائی اجزاء میں کمی قبض جیسے مسائل کا باعث بنتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آیوروید یہ بھی کہتا ہے کہ قبض صحت کے دیگر بہت سے مسائل کی جڑ ہے۔ اس کے علاوہ ٹھنڈے پانی کا زیادہ استعمال خون کی گردش کے عمل کو بھی سست کر دیتا ہے کیونکہ ٹھنڈا پانی خون کی شریانوں کو تنگ کر دیتا ہے۔ ساتھ ہی یہ جسم کی توانائی کو بھی کم کرتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آیوروید نیم گرم پانی پینے کا مشورہ دیتا ہے۔Drinking Cold Water and its Side Effects

ایلوپیتھی کیا کہتی ہے؟

ایلوپیتھی بھی ٹھنڈے پانی کے استعمال سے گریز کرنے کا مشورہ دیتی ہے۔ دہلی میں مقیم ایک سینئر فزیشن ڈاکٹر راجیش شرما کا کہنا ہے کہ گرمی کے موسم میں ہمارے جسم کا درجہ حرارت عام طور پر 37 ڈگری سیلسیس کے آس پاس ہوتا ہے اور ماحول کے درجہ حرارت کے مطابق بدلتا رہتا ہے۔ ایسی حالت میں جب ہم شدید گرمی سے آتے ہیں اور فوری طور پر ٹھنڈا پانی پیتے ہیں تو ہمارے جسم کے تمام نظام جسم کے درجہ حرارت میں ہونے والی اچانک تبدیلی پر ردعمل ظاہر کرنے لگتے ہیں۔ یہ بعض اوقات نظام انہضام کے لیے ضروری انزائمز کی پیداوار، اعصاب، خون کی نالیوں یا شریانوں اور خصوصاً دل کے افعال کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کئی بار گلے میں خراش، بلغم اور نزلہ زکام جیسے مسائل بھی لوگوں میں پیش آ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ کچھ لوگوں میں سر درد کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

کچھ دیگر مسائل جو ٹھنڈا پانی پینے کی وجہ سے ہو سکتے ہیں

  • دی گارڈین میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق زیادہ ٹھنڈا پانی پینے سے دل کی دھڑکن کم ہوجاتی ہے۔ نیز، یہ ویگس اعصاب کو متحرک کرتا ہے، جو خود مختار اعصابی نظام کا ایک حصہ ہے اور غیرضروری افعال کے ساتھ ساتھ جسم میں ہونے والی پریشانیوں کو بھی کنٹرول کرتا ہے۔ چونکہ پانی کے کم درجہ حرارت سے ویگس اعصاب براہ راست متاثر ہوتا ہے، اس لیے پانی جسم کے بہت سے حصوں خاص طور پر دل کو متاثر کرتا ہے، جس کے نتیجے میں دل کی دھڑکن کی رفتار میں کمی اور دیگر متعلقہ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
  • ٹھنڈا پانی پینے سے نظام تنفس میں بلغم جمع ہو سکتا ہے۔ یہ کسی شخص کے جسم کو مختلف انفیکشنز کے لیے زیادہ حساس بنا سکتا ہے۔
  • بہت زیادہ ٹھنڈا پانی یا برف کا پانی پینا بعض اوقات دماغ کو منجمند کرسکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ٹھنڈا پانی ہماری ریڑھ کی ہڈی کے بہت سے حساس اعصاب کو متاثر کرتا ہے جو دماغ کو بھی متاثر کرتا ہے۔ جو دماغ کو فریز کرنے اور سردرد جیسے مسائل کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ جن لوگوں کو سائنوسائٹس ہے ان کے مسائل کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: Healthy Drinks for Summer: موسم گرما میں لو اور ہیٹ سٹروک سے بچنے کے لیے یہ شربت پئیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.