نئی دہلی: دہلی حکومت نے ویکٹر سے پیدا ہونے والے بیماریوں (VBD) کے بڑھتے معاملات اور خاص طور پر دارالحکومت میں ڈینگو کا نوٹس لیتے ہوئے دہلی کے تمام اسپتالوں سے 10تا 15 فیصد بیڈ ریزرو کرنے کو کہا ہے۔ Delhi govt asks hospitals to reserve beds for vector-borne disease patients
اطلاعات کے مطابق دہلی میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ڈینگو کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ماہ دہلی میں ڈینگو کے سب سے زیادہ 693 نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور رواں برس اب تک ویکٹر سے پیدا ہونے والے بیماریوں کے 937 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ تاہم اب تک ڈینگو سے کسی کی موت کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
حکومت نے ہسپتالوں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ڈینگو بخار یا کسی دوسرے VBD میں مبتلا مریضوں کو بستروں کی کمی کی وجہ سے پریشانیوں کا سامنا کرنا نہیں پڑے۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں میں جہاں کووڈ-19 کے مریضوں کو داخل کرنے کے لیے بستر مختص ہیں، اگر وہ خالی ہوں تو ڈینگو یا وی بی ڈی کے مریضوں کے لیے استعمال کیے جائیں۔ Delhi govt asks hospitals to reserve beds for vector-borne disease patients
نائب وزیر اعلیٰ منیش سسوڈیا، جو اس وقت محکمہ صحت کے وزیر بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے دو ہفتوں میں ڈینگو کے کیسز میں مزید اضافہ ہوا ہے۔ لیکن گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج معالجے کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ حکومت نے قومی دارالحکومت کے تمام اسپتالوں کو الرٹ پر رکھا ہے اور وہ تمام صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:
سسودیا نے کہا کہ گزشتہ سال اگست سے نومبر کے مہینوں کے دوران ڈینگو کے معاملات میں مزید اضافے کی وجہ سے دہلی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا، لیکن اسپتالوں نے تمام معاملات کو بہتر طریقے نمٹا۔ اس لیے رواں برس تمام ہسپتالوں اور مقامی اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ ویکٹر سے پیدا ہونے والے بیماریوں سے نمٹنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
آئی اے این ایس