ETV Bharat / sukhibhava

Risk Of Seasonal Flu In India: کووڈ 19 وبا اس سال موسمی فلو کی طرح ہوگی: ڈبلیو ایچ او

author img

By

Published : Mar 18, 2023, 7:36 PM IST

ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ کووڈ 19 وبا اس سال 'بین الاقوامی تشویش کے طور پر ختم ہوسکتی ہے اور موسمی فلو کا خطرہ لاحق ہوسکتی ہے۔

کوویڈ 19 وبا اس سال موسمی فلو کی طرح ہوگی: ڈبلیو ایچ او
کوویڈ 19 وبا اس سال موسمی فلو کی طرح ہوگی: ڈبلیو ایچ او

نئی دہلی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ کورونا سے اب تک عالمی سطح پر 70 لاکھ سے زیادہ اموات ہوچکی ہے تاہم کوویڈ 19 وبا اس سال 'بین الاقوامی تشویش کے طور پر ختم ہوسکتی ہے اور موسمی فلو کا خطرہ لاحق ہوسکتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا، "مجھے یقین ہے کہ اس سال ہم یہ کہہ سکیں گے کہ COVID-19 کی بین الاقوامی تشویش ختم ہو گئی ہے۔"

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم اس مقام پر پہنچ رہے ہیں جہاں ہم COVID-19 کو اس طرح دیکھ سکتے ہیں جس طرح ہم موسمی انفلوئنزا کو دیکھتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ کوویڈ ہمیشہ انسانی صحت کے لیے خطرہ بنا رہے گا۔ یہ وائرس تبدیل ہوکر جان لیتا رہے گا۔ لیکن ہمارے معاشروں میں خلل نہیں ڈال پائے گا اور نہ ہی ہمارے ہسپتالوں کے نظام میں خلل ڈال پائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ وائرس زیادہ متعدی ہوسکتا ہے لیکن یہ سنگین بیماری کا باعث نہیں بنتا ہے۔ 11 مارچ 2020 کو، COVID-19 کو ایک وبائی مرض کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ انہوں نے جمعہ کے روز کہا ، "ہم نے تمام ممالک کو فیصلہ کن اقدام کرنے کے لئے فوری طور پر صحت کی عالمی ایمرجنسی کا اعلان کیا، لیکن تمام ممالک نے ایسا نہیں کیا۔"

مزید پڑھیں:

تین سال بعد، CoVID-19 سے تقریباً 70 لاکھ اموات ہوچکی ہیں، حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ اموات کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار گزشتہ چار ہفتوں میں رپورٹ ہونے والی اموات کی ہفتہ وار تعداد اس وقت سے کم ہے جب وائرس کو وبائی مرض قرار دیا گیا تھا۔ اس کے باوجود ہر ہفتے 5000 سے زیادہ اموات ریکارڈ کی جارہی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ یہ بیماری ابھی بھی بہت زیادہ ہے جس کو روکا اور علاج کیا جا سکے۔

نئی دہلی: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ کورونا سے اب تک عالمی سطح پر 70 لاکھ سے زیادہ اموات ہوچکی ہے تاہم کوویڈ 19 وبا اس سال 'بین الاقوامی تشویش کے طور پر ختم ہوسکتی ہے اور موسمی فلو کا خطرہ لاحق ہوسکتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا، "مجھے یقین ہے کہ اس سال ہم یہ کہہ سکیں گے کہ COVID-19 کی بین الاقوامی تشویش ختم ہو گئی ہے۔"

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم اس مقام پر پہنچ رہے ہیں جہاں ہم COVID-19 کو اس طرح دیکھ سکتے ہیں جس طرح ہم موسمی انفلوئنزا کو دیکھتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ کوویڈ ہمیشہ انسانی صحت کے لیے خطرہ بنا رہے گا۔ یہ وائرس تبدیل ہوکر جان لیتا رہے گا۔ لیکن ہمارے معاشروں میں خلل نہیں ڈال پائے گا اور نہ ہی ہمارے ہسپتالوں کے نظام میں خلل ڈال پائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ وائرس زیادہ متعدی ہوسکتا ہے لیکن یہ سنگین بیماری کا باعث نہیں بنتا ہے۔ 11 مارچ 2020 کو، COVID-19 کو ایک وبائی مرض کے طور پر تسلیم کیا گیا تھا۔ انہوں نے جمعہ کے روز کہا ، "ہم نے تمام ممالک کو فیصلہ کن اقدام کرنے کے لئے فوری طور پر صحت کی عالمی ایمرجنسی کا اعلان کیا، لیکن تمام ممالک نے ایسا نہیں کیا۔"

مزید پڑھیں:

تین سال بعد، CoVID-19 سے تقریباً 70 لاکھ اموات ہوچکی ہیں، حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ اموات کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلی بار گزشتہ چار ہفتوں میں رپورٹ ہونے والی اموات کی ہفتہ وار تعداد اس وقت سے کم ہے جب وائرس کو وبائی مرض قرار دیا گیا تھا۔ اس کے باوجود ہر ہفتے 5000 سے زیادہ اموات ریکارڈ کی جارہی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا کہ یہ بیماری ابھی بھی بہت زیادہ ہے جس کو روکا اور علاج کیا جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.