حیدرآباد: بھارت میں COVID-19 کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بھارت میں تقریباً چار ماہ کے بعد جمعرات کو کورونا کے 700 سے زائد کیسز درج کیے گئے۔ ایسی صورت حال میں، بھارت میں فعال کیسوں کی کل تعداد بڑھ کر 4,623 ہو گئی ہے۔ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ XBB 1.16 اور CoVID-19 XBB ایک ہی ویریئنٹ کے ہوسکتے ہیں۔ یہ ویریئنٹ کئی ممالک میں افرا تفری مچانے کے بعد گزشتہ چند ہفتوں میں بھارت میں دستک دی ہے، جس کی وجہ سے اب بڑی تعداد میں کیسز سامنے آرہے ہیں۔ بھارت کے علاوہ یہ ویریئنٹ چین، سنگاپور، امریکہ اور دیگر مختلف ممالک میں بھی تیزی سے پھیل چکا ہے۔ TOI کی ایک رپورٹ کے مطابق، کووڈ-19 کی یہ قسم نئی لہر کے امکان کو بڑھا سکتی ہے۔ کووڈ ویریئنٹس پر نظر رکھنے والے ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم کے مطابق، بھارت میں اس وقت کورونا کے XBB 1.16 ویرینٹ کی سب سے زیادہ کیسز ریکارڈ کی گئی ہے۔ وہیں تازہ ترین رپورٹس کے مطابق بھارت میں 48 کیسز، سنگاپور اور امریکا میں 14 اور 15 کیسز XBB 1.16 ویریئنٹ کے درج ہوئے ہیں۔
XBB 1.16 بھارت میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
covSPECTRUM کے مطابق، XBB 1.16 ویریئنٹ XBB 1.15 سے منسلک نہیں ہے بلکہ XBB 1.16 اور XBB 1.15 دونوں ہی کورونا کے XBB ویرینٹ سے ہیں۔ ایک ٹاپ جنوم ایکسپرٹ نے TOI سے بات کرتے ہوئے کہا، "XBB ویریئنٹ کے کیسز بھارت میں مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ ملک کے کچھ ریاستوں جیسے گجرات، اتر پردیش اور مہاراشٹر میں اس کے نئے کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔" ڈبلیو ایچ او کے ویکسین سیفٹی نیٹ کے رکن ڈاکٹر وپن جو کورونا کی نئی اقسام کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "XBB.1 ویرینٹ کی نسل، XBB.1.5 دنیا بھر میں لوگوں کو متاثر کیا ہے لیکن بھارت میں اس کے ایک بھی کیسز نہیں پائے گئے، تاہم عالمی سطح پر XBB.1.16 ویریئنٹ کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
XBB 1.16 کے علامات
ابھی تک اس نئے کووڈ ویریئنٹ XBB 1.16 سے متعلق کوئی واضح علامات کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ کووڈ کی دائمی علامات جو انفیکشن کی تصدیق کرتی ہیں جیسے کہ سر درد، پٹھوں میں درد، تھکاوٹ، گلے میں خراش، ناک بہنا اور کھانسی وغیرہ بھی اس ویریئنٹ کی علامات ہو سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں کو پیٹ میں درد، بے سکونی اور اسہال کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔
نیا ویریئنٹ قوت مدافعت کو چکما سکتے ہیں
نیا ورژن تیزی سے پھیل رہا ہے اور اسے پہلے سے ہی خطرے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ وائرس سے نمٹنے کے ماضی کے تجربے کے مطابق، کووڈ وائرس کے نئے ویریئنٹ قوت مدافعت کو چکما سکتے ہیں۔ Omicron ویریئنٹ، XBB 1.16 ایک ذیلی ویریئنٹ ہے، اس کی پھیلاؤ کی صلاحیت زیادہ ہے۔ 2021 کے آخری مہینوں سے دنیا میں ڈیلٹا ویریئنٹ کی بجائے اومیکرون ویریئنٹ پھیل رہا ہے۔ اس لیے ان لوگوں کو اپنا خیال رکھنا ہوگا جن کی قوت مدافعت کمزور ہے۔
مزید پڑھیں:
یہ تعداد 4.46 کروڑ تک پہنچ گئی
مرکزی وزارت صحت نے جمعرات کو مطلع کیا تھا کہ بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 734 نئے کوویڈ 19 کیسز درج ہوئے ہیں۔ جس میں اب تک رپورٹ ہونے والے کووڈ کیسز کی کل تعداد 4.46 کروڑ (4,46,92,710) تک پہنچ گئی ہے۔ مرکزی صحت کے سکریٹری راجیش بھوشن نے جمعرات کو کہا تھا، "کووڈ-19 ویکسینیشن کے بعد بھی لوگوں کو چوکس رہنے اور احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔"