ETV Bharat / sukhibhava

Corona Cases Increase in India: بھارت میں کورونا میں معاملات میں تیزی سے اضافہ

بھارت میں COVID-19 کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، مرکزی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، کورونا کے 3641 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد فعال کیسز کی کل تعداد بڑھ کر 20,219 ہوگئی ہے۔ XBB.1.16 variant is spreading rapidly in India

بھارت میں کورونا میں معاملات میں تیزی سے اضافہ
بھارت میں کورونا میں معاملات میں تیزی سے اضافہ
author img

By

Published : Apr 4, 2023, 6:22 PM IST

حیدرآباد: بھارت میں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پیر کو مرکزی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، بھارت میں کورونا کے 3641 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد فعال کیسز کی کل تعداد بڑھ کر 20,219 ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک دن میں 11 اموات بھی ریکارڈ کی گئی ہے، یوپی، دہلی، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، کرناٹک اور کیرالہ میں کورونا کے کسز میں مزید اضافہ درج کیا جارہا ہے، اس دوران کورونا سے مہاراشٹرا میں تین، دہلی، کیرالہ، کرناٹک اور راجستھان میں ایک ایک اموات ہوئی ہے۔

بھارت میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیچھے اومیکرون کا نیا سب ویرینٹ کا ہاتھ مانا جارہا ہے جس کے ملک میں 60 فیصد سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں۔ اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ یہ کون سا قسم ہے، اس کی علامات کیا ہیں؟ ماہرین اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟

اومیکرون کا نیا سب ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے

حکومت ہند کی طرف سے قائم کردہ جینوم سیکوینسنگ لیبارٹریوں کی ایک ایجنسی SARS-Cov-2 جینومکس کنسورٹیم (INSACOG) کے مطابق بھارت میں Omicron کی ذیلی قسم XBB.1.16 تیزی سے پھیل رہا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق، بھارتی SARS-CoV-2 جینومکس کنسورٹیم لیبارٹری کے ایک رکن نے کہا ہے کہ ملک میں 25 سے 30 فیصد کیسز XBB اور صرف اس کے ذیلی قسم کے ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے 27 فروری 2023 سے 26 مارچ 2023 تک ملک میں کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات پر کہا ہے کہ بھارت میں بڑھتے ہوئے کورونا کے پیچھے Omicron کی نئی ذیلی قسم XBB.1.16 ویرینٹ کا ہاتھ ہے۔

نیا ویرینٹ 140 فیصد کی رفتار سے پھیلتا ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق 'XBB'۔ 1.16 ویریئنٹ XBB.1.5 کے مقابلے میں 140 فیصد کی رفتار سے پھیلتا ہے۔ اس ویرینٹ میں تین اضافی اسپائک میوٹیشنز ہیں، E180V، K478R، اور S486P۔ کوویڈ وائرس کے نئے ویرینٹ قوت مدافعت کو چکما دے سکتے ہیں۔

XBB 1.16 کی خصوصیات

ملک میں تیزی سے پھیلنے والے XBB 1.16 ویرینٹ کے بارے میں کوئی مختلف علامات سامنے نہیں آئے ہیں۔ کورونا کے پرانے ورژن کی علامات جیسے تھکاوٹ، گلے میں خراش، سر درد، پٹھوں میں درد، ناک بہنا اور کھانسی وغیرہ XBB 1.16 ویریئنٹ کی علامات ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں کو پیٹ میں درد اور اسہال کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

جن کو زیادہ خطرہ ہے

ICMR COVID-19 نیشنل ٹاسک فورس/جوائنٹ مانیٹرنگ گروپ کی طرف سے جاری کردہ فہرست کے مطابق، 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ، جو دل کی بیماری، ذیابیطس، ایچ آئی وی پازیٹو، پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہیں ان میں کورونا کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

XBB 1.16 سے کیسے محفوظ رہیں

اگر کسی کو علامات نظر آئیں تو پہلے خود کو آئسولیٹ کریں اور پھر کورونا ٹیسٹ کروائیں۔ اس کے ساتھ ہی بدلتے موسم کی وجہ سے فلو کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کی علامات کورونا جیسی ہیں۔ آپ کو عام فلو ہو سکتا ہے۔ اس لیے ڈاکٹر سے مشورہ کے بغیر کسی بھی دوا کے استعمال سے پرہیز کریں۔

حیدرآباد: بھارت میں کورونا کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پیر کو مرکزی وزارت صحت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، بھارت میں کورونا کے 3641 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد فعال کیسز کی کل تعداد بڑھ کر 20,219 ہوگئے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک دن میں 11 اموات بھی ریکارڈ کی گئی ہے، یوپی، دہلی، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ، کرناٹک اور کیرالہ میں کورونا کے کسز میں مزید اضافہ درج کیا جارہا ہے، اس دوران کورونا سے مہاراشٹرا میں تین، دہلی، کیرالہ، کرناٹک اور راجستھان میں ایک ایک اموات ہوئی ہے۔

بھارت میں کورونا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیچھے اومیکرون کا نیا سب ویرینٹ کا ہاتھ مانا جارہا ہے جس کے ملک میں 60 فیصد سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں۔ اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ یہ کون سا قسم ہے، اس کی علامات کیا ہیں؟ ماہرین اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟

اومیکرون کا نیا سب ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے

حکومت ہند کی طرف سے قائم کردہ جینوم سیکوینسنگ لیبارٹریوں کی ایک ایجنسی SARS-Cov-2 جینومکس کنسورٹیم (INSACOG) کے مطابق بھارت میں Omicron کی ذیلی قسم XBB.1.16 تیزی سے پھیل رہا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق، بھارتی SARS-CoV-2 جینومکس کنسورٹیم لیبارٹری کے ایک رکن نے کہا ہے کہ ملک میں 25 سے 30 فیصد کیسز XBB اور صرف اس کے ذیلی قسم کے ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے 27 فروری 2023 سے 26 مارچ 2023 تک ملک میں کووڈ کے بڑھتے ہوئے معاملات پر کہا ہے کہ بھارت میں بڑھتے ہوئے کورونا کے پیچھے Omicron کی نئی ذیلی قسم XBB.1.16 ویرینٹ کا ہاتھ ہے۔

نیا ویرینٹ 140 فیصد کی رفتار سے پھیلتا ہے۔

ڈاکٹرز کے مطابق 'XBB'۔ 1.16 ویریئنٹ XBB.1.5 کے مقابلے میں 140 فیصد کی رفتار سے پھیلتا ہے۔ اس ویرینٹ میں تین اضافی اسپائک میوٹیشنز ہیں، E180V، K478R، اور S486P۔ کوویڈ وائرس کے نئے ویرینٹ قوت مدافعت کو چکما دے سکتے ہیں۔

XBB 1.16 کی خصوصیات

ملک میں تیزی سے پھیلنے والے XBB 1.16 ویرینٹ کے بارے میں کوئی مختلف علامات سامنے نہیں آئے ہیں۔ کورونا کے پرانے ورژن کی علامات جیسے تھکاوٹ، گلے میں خراش، سر درد، پٹھوں میں درد، ناک بہنا اور کھانسی وغیرہ XBB 1.16 ویریئنٹ کی علامات ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کچھ لوگوں کو پیٹ میں درد اور اسہال کی شکایت بھی ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں:

جن کو زیادہ خطرہ ہے

ICMR COVID-19 نیشنل ٹاسک فورس/جوائنٹ مانیٹرنگ گروپ کی طرف سے جاری کردہ فہرست کے مطابق، 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے لوگ، جو دل کی بیماری، ذیابیطس، ایچ آئی وی پازیٹو، پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہیں ان میں کورونا کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

XBB 1.16 سے کیسے محفوظ رہیں

اگر کسی کو علامات نظر آئیں تو پہلے خود کو آئسولیٹ کریں اور پھر کورونا ٹیسٹ کروائیں۔ اس کے ساتھ ہی بدلتے موسم کی وجہ سے فلو کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے جس کی علامات کورونا جیسی ہیں۔ آپ کو عام فلو ہو سکتا ہے۔ اس لیے ڈاکٹر سے مشورہ کے بغیر کسی بھی دوا کے استعمال سے پرہیز کریں۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.