ETV Bharat / sukhibhava

Blue Health International Survey قدرتی ماحول میں پرورش پانے والے بچے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں - Spending time in nature is good for health

ایک تحقیق میں سامنے آیا کہ جو بچے مٹی میں کھیلتے ہوئے بڑے ہوتے ہیں، ان کی قوت مدافعت دوسروں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتی ہے۔ Children Born in Natural Environment are More Healthy

قدرتی ماحول میں پیدا ہونے والے بچے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں
قدرتی ماحول میں پیدا ہونے والے بچے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں
author img

By

Published : Oct 22, 2022, 12:43 PM IST

حیدرآباد: یورپ میں کیے گئے ایک حالیہ سروے میں سامنے آیا کہ جو بچے مٹی میں کھیلتے ہوئے بڑے ہوتے ہیں، ان کی قوت مدافعت دوسروں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتی ہے۔ لیکن ہمارے ملک میں قدیم زمانے سے آیوروید اور نیچروپیتھی میں یہ مانا جاتا ہے کہ جو لوگ بچپن کا زیادہ وقت قدرتی ماحول میں گزارتے ہیں اور قدرتی وسائل سے کھیلتے ہیں، جب وہ بڑے ہوتے ہیں تو ان کی نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت بھی اچھی ہوتی ہے۔ Children born in natural environment are more healthy

قدرتی ماحول میں پیدا ہونے والے بچے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں: تحقیق

حالیہ دنوں میں بلیو ہیلتھ انٹرنیشنل سروے میں یورپ کے 14 ممالک اور دیگر چار ممالک ہانگ کانگ، کینیڈا، آسٹریلیا اور کیلیفورنیا کے 15 ہزار افراد پر کیے گئے ایک تحقیق میں یہ پایا گیا کہ جو بچے زیادہ وقت قدرتی ماحول میں گزارتے ہیں۔ جو لوگ مٹی، ریت یا کیچڑ میں کھیلتے ہیں، وہ جسمانی اور ذہنی طور پر زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔

ویسے تو قدرتی ماحول اور صحت کے تعلق کے کئی تحقیقیں کی گئی ہیں جس کے نتائج میں پایا گیا ہے کہ قدرتی ماحول میں پیدا ہونے والے بچے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔ اور اس حقیقت کو آیوروید اور نیچروپیتھی میں ہمیشہ تسلیم کیا گیا ہے۔ حالانکہ ان دونوں طبی نظاموں کی بنیاد قدرتی وسائل سے ہے۔

بلیو ہیلتھ انٹرنیشنل سروے رپورٹ کیا کہتی ہے؟

غور طلب ہے کہ بلیو ہیلتھ انٹرنیشنل سروے میں ان لوگوں پر تحقیق کی گئی جنہوں نے 16 سال کی عمر تک سمندر یا ہریالی کے درمیان زیادہ وقت گزارا تھا۔ تحقیق مٰں شامل اٹلی کے یونیورسٹی آف پلیرمو کے محققین اور نیورو سائیکاٹرسٹ سائیکو تھراپسٹ ایلیسیا فرانکو اور ڈیوڈ ریبسن نے بتایا کہ مٹی اور ریت میں موجود مائیکرو آرگنزم بچوں کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کیچڑ اور ریت جیسے قدرتی ماحول میں کھیلنے سے نہ صرف بچوں کی حس کی نشوونما ہوتی ہے بلکہ یہ ان کو کئی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے، اس کے علاوہ، بچوں کے جسم اور دماغ دونوں تروتازہ رہتے ہیں جس سے بچے توانائی بخش محسوس کرتے ہیں۔

دوسری تحقیق کیا کہتی ہے۔

یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی دنیا میں اس موضوع پر کئی تحقیقیں ہو چکی ہیں۔ جن میں اکثر اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ قدرت کے درمیان زیادہ وقت گزارنے اور صاف ستھرے ماحول میں گرد آلود مٹی کے درمیان کھیلنے سے بچے کئی طرح کے وبا سے محفوظ رہتے ہیں۔ اور الرجی، انفیکشن ان پر زیادی اثرانداز نہیں ہوتی ہے۔ ان میں سے کچھ تحقیقی معلومات درج ذیل ہیں۔

اپریل 2021 میں بین الاقوامی جرنل آف انوائرنمنٹل ریسرچ اینڈ پبلک ہیلتھ میں شائع ہونے والے ایک تحقیق نے قدرت اور صحت کے درمیان رابطے پر روشنی ڈالا تھا۔ اس تحقیق میں سامنے آیا کہ قدرت کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے سے نہ صرف بچے بلکہ بڑوں کی بھی علمی صلاحیت، دماغی سرگرمی اور دماغی صحت بہتر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ کئی دیگر مسائل میں بھی آرام ملتا ہے۔ بشمول نیند یا بلڈ پریشر سے متعلق مسائل سے نجات ملتا ہے۔

وہیں 2021 میں شائع ہونے والے ایک اور تحقیق میں کہا گیا تھا کہ آج کے دور میں زیادہ تر لوگ کم صحت مند ہیں، جس کی وجہ ان کا ماحول اور زمین سے الگ ہونا ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ زمین سے جڑنا جسمانی اور ذہنی تندرستی کو فروغ دیتا ہے۔ جیسا کہ جب ہم سبز گھاس پر ننگے پاؤں چلتے ہیں تو ریفلیکسولوجی کا اصول کام کرتا ہے۔ جس سے جسم کو بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ Children born in natural environment are more healthy: research

مزید پڑھیں:

اس سے قبل جون 2013 میں "دی نیچرل انوائرمنٹ ان ڈویلپمنٹ اینڈ ویل بیئنگ" میں شائع ایک مضمون "ورلڈ وژن" میں کہا گیا تھا کہ صحت مند اور موثر قدرتی ماحول کی عدم موجودگی میں بچوں کی فلاح و بہبود کو برقرار رکھنا بہت مشکل ہے۔ بچوں کی صحت ان کے ارد گرد کے ماحول پر منحصر ہے۔ قدرتی ماحول میں وقت گزارنے اور قدرت کی عطا کردہ خوراک کھانے سے جسم مضبوط ہوتا ہے۔

آیوروید کیا کہتا ہے

بھارت کی قدیم طبی سائنس، آیوروید اور نیچروپیتھی میں ہمیشہ سے یہ خیال کیا جاتا رہا ہے کہ نہ صرف بچپن میں بلکہ جوانی میں بھی قدرتی ماحول میں جتنا وقت گزارا جاتا ہے اتنے ہی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔Children born in natural environment are more healthy: research

بھوپال کے آیورویدک ڈاکٹر راجیش شرما کہتے ہیں کہ ہماری ثقافت میں قدیم زمانے میں گروکل کی روایت کی پیروی کی جاتی تھی۔ گروکل زیادہ تر ایسی جگہوں پر واقع تھا جو پانی، مٹی، پہاڑ، کھیتوں اور دیگر قدرتی وسائل سے گھرے ہوئے تھے۔ ایسے میں وہاں رہنے والے طلباء کھلے ماحول میں ہر موسم اور صورتحال کا سامنا کرتے اور کیچڑ، پانی میں ہی کھیلتے۔ ایسے حالات کا سامنا کرنے سے نہ صرف ان کا جسم مضبوط ہوتا تھا، بلکہ ان کی قوت مدافعت بھی اچھی ہوجاتی تھی۔

حیدرآباد: یورپ میں کیے گئے ایک حالیہ سروے میں سامنے آیا کہ جو بچے مٹی میں کھیلتے ہوئے بڑے ہوتے ہیں، ان کی قوت مدافعت دوسروں کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہوتی ہے۔ لیکن ہمارے ملک میں قدیم زمانے سے آیوروید اور نیچروپیتھی میں یہ مانا جاتا ہے کہ جو لوگ بچپن کا زیادہ وقت قدرتی ماحول میں گزارتے ہیں اور قدرتی وسائل سے کھیلتے ہیں، جب وہ بڑے ہوتے ہیں تو ان کی نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت بھی اچھی ہوتی ہے۔ Children born in natural environment are more healthy

قدرتی ماحول میں پیدا ہونے والے بچے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں: تحقیق

حالیہ دنوں میں بلیو ہیلتھ انٹرنیشنل سروے میں یورپ کے 14 ممالک اور دیگر چار ممالک ہانگ کانگ، کینیڈا، آسٹریلیا اور کیلیفورنیا کے 15 ہزار افراد پر کیے گئے ایک تحقیق میں یہ پایا گیا کہ جو بچے زیادہ وقت قدرتی ماحول میں گزارتے ہیں۔ جو لوگ مٹی، ریت یا کیچڑ میں کھیلتے ہیں، وہ جسمانی اور ذہنی طور پر زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔

ویسے تو قدرتی ماحول اور صحت کے تعلق کے کئی تحقیقیں کی گئی ہیں جس کے نتائج میں پایا گیا ہے کہ قدرتی ماحول میں پیدا ہونے والے بچے زیادہ صحت مند ہوتے ہیں۔ اور اس حقیقت کو آیوروید اور نیچروپیتھی میں ہمیشہ تسلیم کیا گیا ہے۔ حالانکہ ان دونوں طبی نظاموں کی بنیاد قدرتی وسائل سے ہے۔

بلیو ہیلتھ انٹرنیشنل سروے رپورٹ کیا کہتی ہے؟

غور طلب ہے کہ بلیو ہیلتھ انٹرنیشنل سروے میں ان لوگوں پر تحقیق کی گئی جنہوں نے 16 سال کی عمر تک سمندر یا ہریالی کے درمیان زیادہ وقت گزارا تھا۔ تحقیق مٰں شامل اٹلی کے یونیورسٹی آف پلیرمو کے محققین اور نیورو سائیکاٹرسٹ سائیکو تھراپسٹ ایلیسیا فرانکو اور ڈیوڈ ریبسن نے بتایا کہ مٹی اور ریت میں موجود مائیکرو آرگنزم بچوں کی قوت مدافعت کو بڑھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کیچڑ اور ریت جیسے قدرتی ماحول میں کھیلنے سے نہ صرف بچوں کی حس کی نشوونما ہوتی ہے بلکہ یہ ان کو کئی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتی ہے، اس کے علاوہ، بچوں کے جسم اور دماغ دونوں تروتازہ رہتے ہیں جس سے بچے توانائی بخش محسوس کرتے ہیں۔

دوسری تحقیق کیا کہتی ہے۔

یہ اپنی نوعیت کی پہلی تحقیق نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی دنیا میں اس موضوع پر کئی تحقیقیں ہو چکی ہیں۔ جن میں اکثر اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ قدرت کے درمیان زیادہ وقت گزارنے اور صاف ستھرے ماحول میں گرد آلود مٹی کے درمیان کھیلنے سے بچے کئی طرح کے وبا سے محفوظ رہتے ہیں۔ اور الرجی، انفیکشن ان پر زیادی اثرانداز نہیں ہوتی ہے۔ ان میں سے کچھ تحقیقی معلومات درج ذیل ہیں۔

اپریل 2021 میں بین الاقوامی جرنل آف انوائرنمنٹل ریسرچ اینڈ پبلک ہیلتھ میں شائع ہونے والے ایک تحقیق نے قدرت اور صحت کے درمیان رابطے پر روشنی ڈالا تھا۔ اس تحقیق میں سامنے آیا کہ قدرت کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے سے نہ صرف بچے بلکہ بڑوں کی بھی علمی صلاحیت، دماغی سرگرمی اور دماغی صحت بہتر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ کئی دیگر مسائل میں بھی آرام ملتا ہے۔ بشمول نیند یا بلڈ پریشر سے متعلق مسائل سے نجات ملتا ہے۔

وہیں 2021 میں شائع ہونے والے ایک اور تحقیق میں کہا گیا تھا کہ آج کے دور میں زیادہ تر لوگ کم صحت مند ہیں، جس کی وجہ ان کا ماحول اور زمین سے الگ ہونا ہے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ زمین سے جڑنا جسمانی اور ذہنی تندرستی کو فروغ دیتا ہے۔ جیسا کہ جب ہم سبز گھاس پر ننگے پاؤں چلتے ہیں تو ریفلیکسولوجی کا اصول کام کرتا ہے۔ جس سے جسم کو بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ Children born in natural environment are more healthy: research

مزید پڑھیں:

اس سے قبل جون 2013 میں "دی نیچرل انوائرمنٹ ان ڈویلپمنٹ اینڈ ویل بیئنگ" میں شائع ایک مضمون "ورلڈ وژن" میں کہا گیا تھا کہ صحت مند اور موثر قدرتی ماحول کی عدم موجودگی میں بچوں کی فلاح و بہبود کو برقرار رکھنا بہت مشکل ہے۔ بچوں کی صحت ان کے ارد گرد کے ماحول پر منحصر ہے۔ قدرتی ماحول میں وقت گزارنے اور قدرت کی عطا کردہ خوراک کھانے سے جسم مضبوط ہوتا ہے۔

آیوروید کیا کہتا ہے

بھارت کی قدیم طبی سائنس، آیوروید اور نیچروپیتھی میں ہمیشہ سے یہ خیال کیا جاتا رہا ہے کہ نہ صرف بچپن میں بلکہ جوانی میں بھی قدرتی ماحول میں جتنا وقت گزارا جاتا ہے اتنے ہی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔Children born in natural environment are more healthy: research

بھوپال کے آیورویدک ڈاکٹر راجیش شرما کہتے ہیں کہ ہماری ثقافت میں قدیم زمانے میں گروکل کی روایت کی پیروی کی جاتی تھی۔ گروکل زیادہ تر ایسی جگہوں پر واقع تھا جو پانی، مٹی، پہاڑ، کھیتوں اور دیگر قدرتی وسائل سے گھرے ہوئے تھے۔ ایسے میں وہاں رہنے والے طلباء کھلے ماحول میں ہر موسم اور صورتحال کا سامنا کرتے اور کیچڑ، پانی میں ہی کھیلتے۔ ایسے حالات کا سامنا کرنے سے نہ صرف ان کا جسم مضبوط ہوتا تھا، بلکہ ان کی قوت مدافعت بھی اچھی ہوجاتی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.