رانچی: برفباری، بارش اور تیز ہواؤں کی وجہ سے شمالی اور مشرقی بھارت میں سردی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ سردی کے بڑھنے سے کئی طرح کے بیماریوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سردیوں کے موسم میں ہر کسی کو اپنا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ موسم سرما میں جلد کے مسائل، ٹانسلز، برونکائٹس، جوڑوں کا درد، نزلہ، بخار، کان کا انفیکشن، دل کی بیماری، سانس کی تکلیف، فالج جیسے بیماریوں میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔
سردی کے موسم میں ہر سال برین اسٹروک، ہارٹ اٹیک کے باعث ہسپتال پہنچنے والے مریضوں کی تعداد میں مزید اضافہ درج کیا جاتا ہے۔ اس تعلق سے RIMS کریٹیکل کیئر کے سربراہ ڈاکٹر پردیپ بھٹاچاریہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ایسے مریض جو ہائی بلڈ پریشر کے شکار ہٰں لیکن وہ اس سے بے خبر ہیں، تو اس موسم میں سردی کی وجہ سے ان کی آرٹری سکڑ جاتی ہے جس سے وہ خون کا دباؤ برداشت نہیں کر پاتا اور برین ہیمریز ہوجاتا ہے۔
پردیپ بھٹاچاریہ نے کہا کہ سردی کی وجہ سے لوگ اس موسم میں پانی بھی کم پیتے ہیں جس کی وجہ سے جسم میں ڈی ہائیڈریشن جیسے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں اور اس سے خون متاثر ہوتا ہے۔ جس کے نتیجے میں فالج اور انجائنا جیسے بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ سردی کی وجہ سے فالج اور ہارٹ اٹیک کے واقعات بھی مزید اضافہ ہوتا ہیں۔
مزید پڑھیں:
- Symptoms of Blood Clot in Body جسم میں خون کا جمنا خطرناک
ڈاکٹر پردیپ بھٹاچاریہ کا کہنا ہے کہ اس موسم میں بزرگوں کو گھر پر رہنا چاہیے اور گرم کپڑے کا خوب استعمال کرنا چاہئے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ بزرگ گھر کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں تاکہ ٹھنڈی ہوائیں گھر میں داخل نہ ہوں، لیکن اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ گھر یا کمرے میں آکسیجن کی کمی نہ ہو۔ ڈاکٹر پردیپ بھٹاچاریہ کا کہنا ہے کہ جو بی پی، شوگر کے شکار لوگ ہیں انہیں فوراً دوا نہیں چھوڑنی چاہیے بلکہ ڈاکٹرز کے مشورے کے مطابق دوا لینی چاہیے تاکہ کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو۔