اس پھول کا انگریزی نام کیلنڈولا آوفیسینیلیس (Calendula officinalis) ہے لیکن عام طور پر اسے پاٹ میری گولڈ (گل اشرفی) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ عام طور پر گھر کے باغیچہ کی خوبصورتی میں چار چاند لگانے کے لیے گل اشرفی کو لگایا جاتا ہے کیونکہ اس کی خوشگوار خوشبو اور خوبصورتی لوگوں کے دلوں میں تازگی لادیتی ہے۔ طویل عرصے سے اس پھول کے پتیوں، پنکھڑیوں اور بیجوں سے تیار کردہ عرق کا استعمال آیورویدک اور چینی ادویات میں ہوتا آرہا ہے وہیں مغربی ادویات میں السر کے علاج، پٹھوں کی کھینچاؤ کو روکنے اور بخار کو کم کرنے کے لیے بھی اس کا استعمال کیا جاتا ہے۔اس کی شفا بخش خصوصیات کی وجہ سے یہ سوزش سے لے کر خشکی تک کسی بھی چیز کا علاج کرسکتا ہے۔ خاص طور پر یہ حساس جلد کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ بھارت کے مشہور اسکرین برانڈ کے مینیجر رجت ماتھر نے گل اشرفی کی طبی فوائد کے بارے میں بات کی: Benefits of Calendula for Skin
- سوزش کو کہیں الوداع : سوزش جلد کو کافی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ گل اشرفی ایک قدرتی دوا ہے جس میں سوزش اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیت موجود ہوتی ہیں۔ یہ مہاسوں، دھوپ سے جھلسی جلد(سن برن)، روزیشیا(گلابیہ)، ایکزیما یا کولیجن بریک ڈاؤن کی وجہ سے ہونے والی جلد کی جلن کو دور کر سکتا ہے۔ گل اشرفی میں پائے جانے والے فلیوونائیڈ، سیپونین اور ٹرائیٹرپینائیڈ پایا جاتا ہے جو سوزش کو کم کرنے کی خصوصیت رکھتا ہے۔
- داغ و دھبے سے چھٹکارا: گل شرافی ایسی جلد کے لیے بہترین ہیں جن کی جلد حساس، آئیلی یا مہاسوں کا شکار ہیں۔ یہ چہرے کے سیاہ دھبوں، مہاسوں کے نشانات کو ختم کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ جلد کی لچک کو بھی بہتر بناتا ہے اور جلد کو ایک ملائم مخملی احساس دلاتا ہے۔
- جلد کی نمی کو برقرار رکھتا ہے: اگر جلد ہائیڈریٹ نہیں رہتا ہے تو اس سے خارش اور باریک جھریوں جیسے جلد کے مختلف مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ گل اشرفی جلد کو نمی بخشنے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ اس کا تیلا ہلکا ہوتا ہے جو جلد میں آسانی سے جذب ہوجاتا ہے اور ؤ گہری تہوں تک پہنچ کر جلد کو ہائیڈریٹ کرتا ہے۔
- کولیجن کی پیداوار کو بڑھاتا ہے : کولیجن کلیدی پروٹین ہے جو جلد کی ساخت کو اچھا کرتا ہے۔ جلد کی شفا یابی کے عمل کے دوران گلائکوپروٹینز، نیوکلیوپروٹینز اور کولیجن کے میٹابولزم کو تیز کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے گل اشرفی کا استعمال کاسمیٹک سکن کیئر مصنوعات میں بڑے پیمانے پر ہوتا ہے۔ اس میں بہت سارے اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں اور یہ فری ریڈیکلز کو بے اثر کر سکتا ہے، جو باریک لکیروں اور جھریوں کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔
- سورج سے تحفظ فراہم کرتا ہے: اگر آپ سن اسکرین استعمال نہیں کرتے ہیں تو جلد کو مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگر آپ بغیر سن اسکرین لگائے گھر سے باہر نکلتے ہیں تو سورج کے نقصاندہ یو وی شعاعیں آپ کی جلد کو زیادہ نقصان پہنچا سکتی ہے جو بعد میں دردناک جلن کا سبب بن سکتی ہے۔ گل شرافی جلد کو تر و تازہ اور جوان رکھنے میں مدد کرتا ہے اور جلد کی قدرتی رنگ کو برقرار رکھتے ہوئے اسے یو وی شعاعوں سے تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔ اس لیے سن اسکرین کریم کے طور پر اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔
- جلد کی صحت کے لیے ضروری : کیلنڈولا کے تیل میں سوزش کو کم کرنے کی خصوصیت موجود ہوتی ہے اور اس کے علاوہ یہ جلد کی خشکی اور خارش سے راحت دینے میں مدد کرتا ہے۔ جلد میں خون کے بہاؤ کو تیز کرنے اور جلد تک آکسیجن پہنچانے کی طاقت کینڈولا کے پاس ہوتی ہے جو جلد کو جلد ہی شفا یاب کرتی ہے۔یہ جلد میں خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے، جس سے جلد کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد ملتی ہے۔
- جلن کو دور کرتا ہے: جلد کی خارش بہت سے اندرونی اور بیرونی عوامل کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ جلن والی جلد کی علامات خارش، لالی اور تکلیف ہو سکتی ہیں۔ کیلنڈولا جلد کو پرسکون کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
صدیوں سے اس پھول کی شفایابی اور پرسکون خصوصیات کی وجہ سے اس کا استعمال ہوتا آرہا ہے، جس کی وجہ سے یہ جلد کی دیکھ بھال کرنے والوں کی پہلی پسند ہے۔ اگر آپ جلد کو ہائیڈریٹ رکھنا چاہتے ہیں، سوجن کو کم کرنا چاہتے ہیں، اور جلد سے متعلق دیگر مسائل سے راحت پانا چاہتے ہیں تو گل شرافی یا کینڈولا آپ کے لیے بہتر آپشن ہوسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: Tips for Radiant Skin: تیس کی عمر کے بعد اپنی جلد کی حفاظت کیسے کریں؟