لکھنؤ: کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی کے ڈاکٹروں نے برین ڈیڈ قرار دی گئی خاتون کے جگر کو ایک 58 سالہ مریض میں پیوند کاری کرکے نئی زندگی دے دی۔ دیوالی کے موقع پر سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی (KGMU) میں ایڈمٹ 18 سالہ ایکتا پانڈے کی برین ڈیڈ ہوگئی تھی۔ Ashok got new life from brain dead woman liver
ایکتا کے موت کے بعد ڈاکٹروں کے سمجھانے پر ایکتا کے والدین نے ایکتا کے اعضا عطیہ کرنے کی رضامندی دے دی، جس کے بعد کے جی ایم یو کے ڈاکٹروں نے انتھک محنت کرتے ہوئے ایکتا کے جگر کو مریض اشوک گوئل میں ٹرانسپلانٹ کر دیا۔ KGMU عملے کے 40 سے زیادہ ارکان نے اس مشکل عمل کو مکمل کرنے کے لیے دیوالی کی چھٹی بھی نہیں لی۔ تاہم آپریشن ختم ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے جشن منایا۔ Ashok got new life from brain dead woman liver
امبیڈکر نگر کی رہنے والی ایکتا کچھ دنوں سے سینے کے درد میں مبتلا تھی۔ انہیں پہلے ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں سے انہیں رام منوہر لوہیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (RMLIMS) ریفر کر دیا گیا۔ لیکن وہاں وینٹی لیٹر نہ ہونے کی وجہ سے لواحقین نے پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا۔ تاپم بعد ازیں مالی مشکلات کی وجہ سے ایکتا کے والدین نے 22 اکتوبر کو کے جی ایم یو منتقل کر دیا۔
مزید پڑھیں:
کے جی ایم یو کے ڈاکٹروں کی تمام تر کوششوں کے باوجود ایکتا کو بچایا نہیں جاسکا اور اس کے برین کو ڈاکٹروں نے ڈیڈ قرار دے دیا۔ اس کے بعد ایکتا کے گھر والوں نے ڈاکٹروں کے کہنے پر ایکتا کے اعضاء کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ کے جی ایم یو میں یہ 18 واں لیور ٹرانسپلانٹ تھا اور ایک ہفتے میں دوسرا لیور ٹرانسپلانٹ تھا۔ ایکتا کے رشتہ داروں کا کہنا تھا کہ وہ جینا چاہتی تھی لیکن خدا کو کچھ اور ہی منظور تھا۔