نئی دہلی: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، دنیا میں کینسر کے 20 فیصد مریضوں کا تعلق بھارت سے ہے۔ کینسر کے معاملے میں بھارت دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر ہے۔ کینسر کا عالمی دن ہر سال 4 فروری کو منایا جاتا ہے جس کا مقصد لوگوں کو کینسر کے حوالے سے پیدار کرنا ہے۔ اس دن کو پہلی بار جنیوا میں 1933 میں انٹرنیشنل ایسوسی ایشن فار کینسر کنٹرول کی جانب سے منایا گیا تھا۔
بھارت میں نو میں سے ایک شخص کو کینسر ہونے کا خطرہ ہمیشہ بنا رہتا ہے۔ یہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) اور نیشنل سینٹر فار ڈیزیز انفارمیٹکس اینڈ ریسرچ (NCDIR) کی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق دنیا میں کینسر کے 20 فیصد مریض صرف بھارت سے آتے ہیں۔ ہر سال 75000 سے زائد لوگوں کو اس بیماری کی وجہ سے موت واقع ہوتی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ میں، سال 2020 کی درجہ بندی میں، چین اور امریکہ کے بعد بھارت کینسر کے معاملات میں تیسرے نمبر پر تھا۔
دوسری جانب انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ کی 2021 کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں کینسر کے مریضوں کی تعداد 26.7 ملین تھی، جس کے مطابق 2025 تک کینسر کے مریضوں کی تعداد 29.8 ملین ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ یہ جانکاری صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے گزشتہ سال ایوان میں دی تھی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ سال 2021 میں 14,26447 اور 2020 میں 13,92,179 افراد کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔
دوسری طرف، ICMR-NCDIR کی ایک تحقیق کے مطابق، بھارت میں پریسٹ کے کینسر کے سب سے زیادہ کیس خواتین میں رپورٹ ہوتے ہیں جبکہ مردوں میں سب سے زیادہ پھیپھڑوں کے کینسر پائے جاتے ہیں۔ تاہم، پچھلے کچھ سالوں میں خواتین میں بریسٹ، پھیپھڑوں، کولوریکٹل، سروائیکل، اینڈومیٹریال، جلد اور رحم کے کینسر کے کیسز میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ برسوں میں شمالی بھارت میں کینسر کے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ان میں فی 100,000 افراد پر 2,408 مریض اور شمال مشرق میں 100,000 افراد پر 2,177 کیسز درج کئے گئے تھے۔ حال ہی میں کینسر نے بنگلور کی رہائشی 46 سالہ ہنسا کے چھ اعضاء چھین لیے۔ کینسر کے آپریشن کے بعد بچہ دانی، بیضہ دانی، فیلوپین ٹیوب، کولن، گال بلاڈر، اپینڈکس، جگر کا کچھ حصہ سرجری کے ذریعے نکالنا پڑا۔ اس وقت ان کی ایڈوانسڈ کولوریکٹل کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، ان کا کینسر چوتھے سٹیج میں تھا۔ ڈاکٹر نے اسے بتایا کہ یہ بیماری بڑی آنت سے بیضہ دانی، پیریٹونیم اور جگر تک تیزی سے پھیل رہی ہے۔ تاہم بیماری اس کی جینے کی خواہش کو کم نہیں کر سکی اور اب وہ نارمل زندگی گزار رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
اس حوالے سے خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر اسمرتی ایرانی نے کہا کہ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت اب تک ملک بھر میں 4.07 کروڑ خواتین میں بریسٹ کینسر کی جانچ کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 3.16 کروڑ دیگر خواتین نے سروائیکل کینسر کے لیے اپنا ٹیسٹ کروایا ہے۔ کینسر کے علاج کے پیش نظر ملک میں ڈاکٹرز کی بڑی تعداد موجود ہے۔ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت خواتین استفادہ کررہی ہیں۔