کولکاتا:مغربی بنگال سی پی آئی ایم کے رہنما سجن چکرورتی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ممتابنرجی مودی کے نقش قدم چلتی ہیں۔دہلی۔اترپردیش میں بی سی سی کی دستاویزی فلم کی نمائش پر رخنہ اندازی سمجھ میں آتی ہے کیونکہ وہاں بی جے پی کی حکومت ہے لیکن بنگال میں کیا۔
سی پی آئی ایم کے رہنما سوجن چکرورتی نے کہاکہ کیا واقعی ایسا ہے؟ بی جے پی کو واقعی اس معاملے کی کوئی پرواہ نہیں! کم از کم اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے تو یہ بات سیاسی حلقوں کو ہضم نہیں ہو رہی ہے۔ یہ معاملہ بی جے پی کی طرف سے سچائی کو چھپانے کی کوشش ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی بی سی کی دستاویزی فلم میں دکھائے گئے تمام واقعات سچے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ معاملہ ملک میں ہر کسی کو معلوم ہے۔اس میں نیا کیا ہے ؟ یہ جاننے کے باوجود ریاست کی وزیر اعلیٰ نے وزیر اعظم کو پھول اور میٹھائی بھیجی۔
ان کا کہنا ہے کہ پرسیڈینسی یونیورسٹی میں دستاویزی فلم کی نمائش کے دوران بجلی منقطع کرنے کی اجازت کیوں دی گئی۔اس کا مطلب یہ ہے کہ مودی ممتا ایک دوسرے کو حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:BBC Documentary At Jadavpur University جادوپور یونیورسٹی میں بی بی سی کی متنازعہ دستاویزی فلم کی نمائش
تاہم وزیر اعلیٰ ممتابنرجی کی کابینہ کے رکن تاپس رائے نے آج اس معاملے کو 'بدقسمتی' قرار دیا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ہمارے ملک کے وزیر اعظم کے بارے میں ایسی دستاویزی فلم بن رہی ہے۔تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ بدقسمتی کا لفظ کس کے لئے استعمال کیاہے۔