مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے گیارولیا ٹاؤن برسوں سے قومی یکجہتی کے لئے نہ صرف ریاست بلکہ پورے ملک میں مشہور ہے۔گیارولیا ٹاؤن کے عامر علی روڈ پر واقع ایک ایسی عبادت گاہ ہے جہاں ہندو مذہب کے لوگ زیارت کے لئے آتے ہیں کسی طرح کی کوئی بھید بھاؤ نہیں ہے اور یہ سلسلہ گزشتہ سو برسوں سے جاری ہے۔
گیارولیا ٹاؤن شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور سب ڈویژن میں واقع ہے۔
اس ٹاؤن کی کل آبادی تقریباً دو لاکھ ہے جہاں تمام مذاہب کے لوگ آپس میں مل جل کر رہتے ہیں۔
اس زیارت گاہ میں ایک طرف بابا مرشد کا مزار ہے تو دوسری طرف شیولنگ ہے۔دونوں مذاہب کے لوگ زیارت کے لئے آتے ہیں۔
شام کے وقت ایک طرف مزار کے خادم قرآن کی تلاوت کرتے ہیں دوسری طرف پنڈت پوجا کرتا ہے۔
ملک کے دوسرے حصے میں بہت کم ہی ایسی قومی یکجہتی کی عمدہ مثال دیکھی جاتی ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے اس تاریخی مزار کے خادم سے بات چیت کے دوران تاریخ کے صفحات دوہرانے کی کوشش کی تو کئی اہم معلومات حاصل ہوئی۔
وہیں مزار کے خادم نے کہا کہ اس میں قومی یکجہتی کی تاریخ برسوں پرانی ہے۔اسے لفظوں میں بیان نہیں کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ برسوں سے دادا اور والد کے زمانے سے ہی اس زیارت گاہ میں قومی یکجہتی کی شاندار مثال دیکھتے آ رہا ہوں۔
اس کی موجودگی ہی سب کچھ بیان کرتی ہے،
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے باب دادا سے قومی یکجہتی کو قائم رکھنے اور اس کے اصولوں پر چلنے کی تربیت پائی اور اس پر سختی سے عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
سماجی کارکن مقصود حسن نے کہا کہ ہمارے ٹاؤن میں کبھی بھی فرقہ واریت دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔نازک سے نازک حالات میں بھی ہم ایک دوسرے کا خیال رکھتے ہیں۔اس سے بڑی مثال کچھ اور ہو ہی نہیں ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لکشمی بھنڈار اسکیم، رقم نہ ملنے پر خواتین کا احتجاج
مقامی باشندوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہوش سنبھالتے ہی اس زیارت گاہ کے بارے میں سنا اور اسے دیکھتے ہوئے بڑے ہوئے۔اس کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ زیارت گاہ ہمارے شہر میں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کی رہنمائی کرتا ہے اور یہ واقعی قومی یکجہتی کی عمدہ مثال پیش کرتا ہے۔