کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے ویسٹرن ریلوے کو 1،784 کروڑ روپے کی آمدنی کا خسارہ ہوا ہے۔
ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر (سی پی آر او) سمت ٹھاکر کے مطابق اعداد و شمار کے مطابق مضافاتی حصے میں تقریبا 26 263 کروڑ اور غیر مضافاتی حصے میں لگ بھگ 1،521 کروڑ روپے شامل ہیں۔
سی پی آر او نے مزید بتایا کہ 'رواں سال یکم مارچ سے 16 جولائی تک ٹکٹوں کی منسوخی کی وجہ سے ویسٹرن ریلوے نے61.15 لاکھ مسافروں میں 398.01 کروڑ روپے کے ریفنڈ کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا ، ممبئی ڈویژن جو مغربی ریلوے کا ہیڈ کوارٹر بھی ہے، نے اکیلے ہی اس عرصے میں 190.20 کروڑ روپئے ریفنڈ کو یقینی بنایا ہے۔
کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ کے آخری ہفتے سے ٹرینوں کے چلانے پر عارضی طور پر روک لگائی گئی تھی۔
بھارتی ریلوے نے تارکین وطن مزدوروں کو واپس اپنی آبائی ریاست بھیجنے کے لیے لاک ڈاؤن کے دوران یکم مئی سے شرمک خصوصی ٹرینوں کا سفر شروع کیا تھا۔
12 مئی سے پندرہ جوڑی خصوصی ٹرینوں نے بھی ملک کے مختلف شہروں سے عام مسافروں کے لیے کام کرنا شروع کیا۔
اگرچہ ٹرینوں نے اکثریت والے راستوں پر چلنا شروع کردیا ہے تاہم ، کورونا وائرس کے خطرہ کی وجہ سےٹرینوں کی تعداد بہت کم کر دی گئی ہے۔
مرکزی وزارت صحت کے مطابق اتوار کے روز بھارت میں کورونا کی تعداد 10،77،618 ہوگئی۔
اس میں 3،73،379 فعال معاملات اور 6،77،423 صحتیاب اور ڈسچارج والے مریض شامل ہیں۔ وزارت نے مزید بتایا کہ اس بیماری کی وجہ سے اموات کی تعداد 26،816 ہو گئی ہے۔