ETV Bharat / state

'شہریت ترمیمی بل کوبنگال میں نافذ ہونے نہیں دیں گے'

وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کہاکہ شہریت ترمیمی بل2019کوکسی بھی قیمت پر بنگال میں نافذ ہونے نہیں دیں گے۔ اس کے لیے ہم کسی بھی حد تک نہیں جاسکتے ہیں۔

ترنمول کانگریس نے  شہریت ترمیمی بل  کی مخالفت کردی
ترنمول کانگریس نے شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کردی
author img

By

Published : Dec 9, 2019, 6:58 PM IST

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کھڑگپور پہنچنے کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شہریت ترمیمی بل 2019 اور این آر سی ایک سکے کے دوپہلو ہیں۔ ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔

ترنمول کانگریس نے شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کردی

انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی بل2019 میں کئی خامیاں ہیں ۔ اس بنیاد پر اسے نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔اس سے عام لوگوں کو نقصان ہو گیا ۔ جس بل سے لوگوں کو نقصان ہو اسے کیوں نافذ کیا جائے ۔

ممتابنرجی کے مطابق مرکزی حکومت نے لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لیے شہریت ترمیمی بل2019 اور این آر سی پر دوطرح کی باتیں کررہی ہے۔ دونوں ایک ہی ہے ۔اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیرداخلہ شہریت ترمیمی بل2019 اور این آرسی میں فرق نہیں بتاسکتے ہیں۔ انہیں اس سلسلے میں زیادہ جانکاری ہے ہی نہیں تو اس پر کیا بات کریں گے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ میں جب تک ہوں اس وقت مغربی بنگال میں این آر سی نافذ ہونے نہیں دوں گی۔ میرے جیتے جی این آر سی بنگال میں نافذ ہوسکتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کے عوام کو شہریت ترمیمی بل2019 اور این آر سی سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ بنگال میں جب این آرسی نافذ ہوگاہی نہیں تو کسی کوڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ممتابنرجی نے کہاکہ مغربی بنگال کے تمام لوگوں کو ڈیجیٹل راشن کارڈ بنانے کی ہدایت دی۔ریاستی حکومت نے دوطرح کے راشن کارڈ جاری کرنے کااعلان کیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ مدنی پور ضلع ترقی کی راہ پرگامزن ہے۔ ہماری حکومت نے ضلع کی ترقی کے لیے بہت کام کررہی ہے۔ سابقہ بائیں محاذ کی حکومت نے مدنی پور ضلع کی ترقی کے لیے کوئی کام نہیں کیا تھا۔

حکومت نے کھڑگپور میں سپراسپیشلٹی ہسپتال ،اسٹیڈیم اور گیلری کے لیے پا نچ کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

اس بل کے تحت پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے31 دسمبرتک بھارت آنے والے ہندو،سکھ،عیسائی،بودھ،جین اور پارسی کوبلاشرئط شہریت دیے جانے کی بات کہی گئی ہے ۔

مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کھڑگپور پہنچنے کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شہریت ترمیمی بل 2019 اور این آر سی ایک سکے کے دوپہلو ہیں۔ ان دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔

ترنمول کانگریس نے شہریت ترمیمی بل کی مخالفت کردی

انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی بل2019 میں کئی خامیاں ہیں ۔ اس بنیاد پر اسے نافذ نہیں کیا جا سکتا ہے ۔اس سے عام لوگوں کو نقصان ہو گیا ۔ جس بل سے لوگوں کو نقصان ہو اسے کیوں نافذ کیا جائے ۔

ممتابنرجی کے مطابق مرکزی حکومت نے لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لیے شہریت ترمیمی بل2019 اور این آر سی پر دوطرح کی باتیں کررہی ہے۔ دونوں ایک ہی ہے ۔اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیرداخلہ شہریت ترمیمی بل2019 اور این آرسی میں فرق نہیں بتاسکتے ہیں۔ انہیں اس سلسلے میں زیادہ جانکاری ہے ہی نہیں تو اس پر کیا بات کریں گے۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ میں جب تک ہوں اس وقت مغربی بنگال میں این آر سی نافذ ہونے نہیں دوں گی۔ میرے جیتے جی این آر سی بنگال میں نافذ ہوسکتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کے عوام کو شہریت ترمیمی بل2019 اور این آر سی سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ بنگال میں جب این آرسی نافذ ہوگاہی نہیں تو کسی کوڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ممتابنرجی نے کہاکہ مغربی بنگال کے تمام لوگوں کو ڈیجیٹل راشن کارڈ بنانے کی ہدایت دی۔ریاستی حکومت نے دوطرح کے راشن کارڈ جاری کرنے کااعلان کیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ مدنی پور ضلع ترقی کی راہ پرگامزن ہے۔ ہماری حکومت نے ضلع کی ترقی کے لیے بہت کام کررہی ہے۔ سابقہ بائیں محاذ کی حکومت نے مدنی پور ضلع کی ترقی کے لیے کوئی کام نہیں کیا تھا۔

حکومت نے کھڑگپور میں سپراسپیشلٹی ہسپتال ،اسٹیڈیم اور گیلری کے لیے پا نچ کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

اس بل کے تحت پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے31 دسمبرتک بھارت آنے والے ہندو،سکھ،عیسائی،بودھ،جین اور پارسی کوبلاشرئط شہریت دیے جانے کی بات کہی گئی ہے ۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.