مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع میں واقع وشوبھارتی یونیورسٹی کیمپس میں یونیورسٹی انتظامیہ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ یونیورسٹی کےانتظامیہ بلڈنگ، سنٹرل لائبریری اور اکیڈمک سیشن کے علاقے میں کسی قسم کے احتجاج اور مظاہرے کی اجازت نہیں ہوگی ۔
یونیورسٹی انتظامیہ نے اس پورے علاقے کو نوڈسٹرب زون بنادیا ہے ۔گزشتہ چند ہفتوں سے یونیورسٹی کے اس حصے میں کئی مظاہرے ہوچکے ہیں۔
سات جنوری کو بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ سواپن داس جب یہاں شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں ایک لیکچر دینے کیلئے پہنچے تو ان کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے۔
طلبہ تنظیموں نے ان کاچھ گھنٹے تک انہیں بند ھک بنائے رکھا ۔اس کے بعد15جنوری کو یونیورسٹی کے بوائز ہاسٹل میں وشو بھارتی ودیارتی پریشد کے حامیوں نے حملہ کردیا ۔جس میں کئی طلبا زخمی ہوگئے ۔اس معاملے میں دو افراد کو گرفتا ر کیا گیا۔
یونیورسٹی کے ترجمان اریبان چکرورتی نے کہا کہ یونیور سٹی میں تعلیمی ماحول کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے ۔
واضح رہے کہ وشوبھارتی نیورسٹی میں بایاں محاذ کی طلباء ونگ کے حامیوں پر شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران نامعلوم شرپسندوں نے حملہ کردیا تھا۔
نامعلوم شرپسندوں کے حملے میں متعدد طلباء زخمی ہو گئے۔ طلباء پر حملے کے خلاف اے بی وی پی کے حامیوں کو گرفتار کیاگیا تھا۔
ایس ایف آ ئی اورترنمول کانگریس چھتر پریشد کے حامیوں نے اے بی وی پی کے خلاف احتجاج کیا جو اب تک جاری ہے۔