مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائمنڈ ہاربر میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر ہوئے حملے پر ریاستی حکومت اور مرکزی وزارت داخلہ آمنے سامنے آ گئی ہے۔
دراصل بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر مبینہ حملے کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے مغربی بنگال کے چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو دہلی طلب کیا گیا ہے۔
ہگلی ضلع کے شری رام پور سے ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان کلیان بنرجی نے کہا کہ 'چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو دہلی طلب کرنا سیاسی انتقام ہے۔ مرکزی حکومت کو اس کا حساب دینا ہوگا۔'
انہوں نے کہا کہ 'وزیر داخلہ امت شاہ کے اشارے پر چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو دہلی طلب کرنے کے لئے سمن جاری کیا گیا ہے۔'
رکن پارلیمان کلیان بنرجی نے کہا کہ 'ان دونوں اعلی افسران کو دہلی طلب کرنے کے لئے سمن جاری کرنے کا کیا مطلب ہے، اس کی اتنی ضرورت کیا پڑی کہ 72 گھنٹوں کے اندر دہلی آنے کو کہا گیا۔'
امت شاہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'چیف سکریٹری اور ڈی جی پی دونوں ذمہ دار شخصیت ہیں۔ انہیں یوں کہیں بھی بلایا نہیں جا سکتا۔'
رکن پارلیمان کلیان بنرجی کا کہنا ہے کہ 'بلاوجہ اس معاملے کو طول دینے کی کوشش کی جا رہی ہے. ڈائمنڈ ہاربر میں ایسا کچھ نہیں ہوا تھا جس پر اتنا ہنگامہ کھڑا کیا جائے۔'
انہوں نے کہا کہ 'جے پی نڈا بی جے پی کے قومی صدر ہیں۔ اس سے زیادہ کچھ بھی نہیں۔ اس کے باوجود ریاستی حکومت نے انہیں اعلی سکیورٹی فراہم کی تھی۔'
یہ بھی پڑھیں: مودی نے زرعی قوانین واپس نہیں لیے جانے کا اشارہ دیا
واضح رہے کہ 'مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائمنڈ ہاربر میں بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر مبینہ حملے کے ریاستی حکومت اور وزارت داخلہ آمنے سامنے آ گئیں ہیں۔'