ریاستی وزیر نے کہاکہ جن لوگوں نے اس طرح کے بیان دیا ہے وہ کم پڑھے لکھے ہیں۔ انہیں مدرسوں کے بارے میں معلومات نہیں ہے ۔ ایک پڑھا لکھا شخص کبھی بھی کسی مذہبی ادارے کے خلاف اس طرح کے بیان نہیں دے سکتا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ میں بھی مدرسہ سے پڑھا ہوں ۔اس کا مطلب یہ تھوڑی ہے کہ میں دہشت گرد ہوں یا پھر اس کی حمایت کرتاہوں۔میرے سے جیسے نہ جانے کتنے لوگ ہیں جو مدرسہ سے تعلیم حاصل کرکے ملک وملت کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
صدیق اللہ چودھری کے مطابق مدرسوں نے د ین اسلام کو زندہ رکھنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ جب تک دنیا رہے گی اس وقت تک مدرسہ قائم رہے گا اسے کوئی ختم نہیں کرسکتا ہے۔
ساڑھے چودہ سوسال سے یہ سلسلہ جاری ہے اور دنیا ختم ہونے تک جاری رہے گا۔
ریاستی وزیر کے مطابق چند لوگ مغر بی بنگال میں فساد بھیلانا چاہتے ہیں اور اسی لیے وہ غیر ذمہ دارانہ بیان بازی کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ ایک شخص نیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد چوری کے الزام میں پکڑ ا جا تا ہے تو کیا نیورسٹی چور اور دہشت گردوں کی پیداوار کا مرکز ہے۔
یہ مدرسوں کو بدنام کرنے کی منظم سازش ہے ۔ ہم لوگ ایک بل لانے جارہے ہیں جس میں بی جے پی کو چھوڑ کر تمام سیاسی جماعتیں شامل ہوں گی۔