مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 سے قبل سیاسی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ کشیدگی انتہائی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ اسمبلی انتخابات کے مدنظر سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی دلچسپ جنگ جاری ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتیں ووٹرز کو اپنی طرف راغب کرنے کی ہر ممکن کوشش میں مصروف ہیں۔ انتخابی مہم کے دوران تمام سیاسی رہنما نئے نئے اور انوکھے انوکھے طریقوں کے ذریعہ اپنی اپنی موجودگی کا احساس دلانے کے ارادے سیاسی میدان میں اتر چکے ہیں۔
جنوبی کولکاتا کے قصبہ علاقے میں انتخابی مہم کے دوران ترنمول کانگریس کے سینئر رہنما اور ریاستی وزیر جاوید احمد خان نے پٹرول، ڈیزل اور رسوائی گیس کی قیمتوں کے خلاف بیل گاڑی کے ذریعے احتجاج درج کرایا۔
جلوس کی قیادت کرتے ہوئے کہا کہ عام لوگ اس وقت بہت ہی پریشان ہیں۔ انہیں دوہری مار کا سامنا ہے۔ ایک طرف مہنگائی نے ان کی کمرتوڑ کر رکھ دی ہے دوسری طرف مذہب اور نفرت کے نام پر سیاست سے پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی کو تیسری مرتبہ اقتدار میں آنے سے زیادہ عوام کی پریشانیوں اور مصیبتوں کی فکر ہے۔ اسی وجہ سے ممتا بنرجی ہر عوام کو ان کی پریشانیوں سے نجات دلانے کے بارے میں سوچتی ہیں۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کا کہنا ہے کہ ریاست میں بی جے پی کے بڑھتے ہوئے قدم کو روکنے کے لئے عوام کی بھر پور حمایت کی ضرورت ہے۔ عام لوگوں کی مدد سے ہی بیرونی ریاستوں کے لوگوں کو بنگال سے دور رکھا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندو، مسلم، سکھ عیسائی سب بھائی بھائی ہیں، لیکن چند لوگ ہمیں باٹنے کی سازش میں ملوث ہیں لیکن بنگال کی سرزمین پر انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں اس مرتبہ 294 اسمبلی سیٹوں کے لئے آٹھ مراحل میں اسمبلی انتخابات 2021 کرائے جائیں گے۔ 27 مارچ کو پہلے مرحلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔
انتخابی کمیشن نے اسمبلی انتخابات کے مدنظر ریاست کے بیشتر اضلاع کو حساس قرار دے دیا ہے۔ اس بنیاد پر مرکزی فورسز کی نگرانی میں اسمبلی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
ممتا بنرجی آج روڈ شو کریں گی، انتخابی منشور ملتوی
غور طلب ہے کہ گزشتہ روز سی پول سروے کی رپورٹ میں ممتا بنرجی کی قیادت والی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو اس مرتبہ حکومت بنتے ہوئے دکھایا گیا ہے، لیکن رپورٹ میں ترنمول کانگریس کو معمولی نقصان ہونے کی بھی بات کہی گئی ہے۔