ETV Bharat / state

آخری بجٹ میں کئی فلاحی اسکیموں کا اعلان

author img

By

Published : Feb 10, 2020, 11:26 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 10:17 PM IST

اگلے سال2021میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ممتا حکومت کا آخری بجٹ پیش کرتے ہوئے امیت مترا نے کہا کہ 'شیڈول کاسٹ، شیڈو ل ٹرائب، قبائلیوں اور بی پی ایل کار ڈ ہولڈروں کیلئے کئی فلاحی اسکیموں کا اعلان کرتے ہوئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے 100 نئے ایم ایس ایم ای پارک ریاست بھر اگلے تین سالوں میں قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

آخری بجٹ میں کئی فلاحی اسکیموں کا اعلان
آخری بجٹ میں کئی فلاحی اسکیموں کا اعلان

مغربی بنگال کے وزیرمالیات امیت مترا نے تین نئی اسکیموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 'گزشتہ 8 برسوں میں ان کی حکومت نے ریاست بھر میں کئی نئی یونیورسٹیاں قائم کی ہیں۔'

2011تک ریاست میں یونیورسٹیوں کی تعداد 11تھی جو اب اضافہ ہوکر 24ہوگئی ہے جس میں متوا سماج کیلئے ہری چند گروچند یونیورسٹی ہے جسے ٹھاکر گنج میں قائم کیا جارہا ہے اور کرشنا نگر میں بھی اس کے برانچ قائم کیے جائیں گے۔

اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کیلئے عالیہ یونیورسٹی، بچیوں میں تعلیم کے فروغ کیلئے کنیا شری یونیورسٹی اور ہوڑہ میں ہندی یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ دارجلنگ میں ہلس یونیورسٹی اور جنوبی 24پرگنہ میں خواتین یونیورسٹی شامل ہے۔

آخری بجٹ میں کئی فلاحی اسکیموں کا اعلان
آخری بجٹ میں کئی فلاحی اسکیموں کا اعلان

امیت مترا نے کہا کہ اس بجٹ میں تین نئی یونیورسٹی قائم کرنے کا ان کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے جس میں جھاڑ گرام میں برسا منڈا یونیورسٹی،شیڈول کاسٹ اکثریتی علاقے میں امبیڈکر یونیورسٹی اور اگلے دو سال میں اوبی سی کی تعلیمی ترقی کیلئے ایک اور یونیورسٹی قائم کیا جائے گا۔اس کیلئے حکومت نے اس بجٹ میں 50کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

امیت مترا نے کہا کہ شیڈول کاسٹ کے عمردار افراد کیلئے ان کی حکومت نے ”بندو پرکلپا“ پنشن اسکیم کی شروعات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ شیڈول کاسٹ کے 60سال سے زاید عمر کے افراد جنہیں کسی اور اسکیم سے پنشن نہیں ملتی ہے انہیں ان کی حکومت ہر مہینے 1000ہزار روپے دے گی اور اس اسکیم سے 21لاکھ افراد فائدہ اٹھائے گی۔اس کیلئے ان کی حکومت نے 2,500کروڑ روپے مختص کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیڈول ٹرائب کیلئے بھی ان کی حکومت نے جے جوہر پرکلپا اسکیم کی شروعات کی ہے۔اس کے تحت قبائلی طبقے سے تعلق رکھنے والے 60سال سے زاید عمرکے افراد کو پنشن دیا جائے گا۔اس اسکیم کے تحت ایک ہزار روپے فی مہینے دیا جائے گا اور اس اسکیم سے چار لاکھ افراد کو فائدہ ملے گا۔

غیر منظم سیکٹر میں کام کرنے والے ورکروں کے پی ایف پی کی مکمل رقم کا اعلان کرتے ہوئے امیت مترا نے کہا کہ ان کی حکومت نے سماجی تحفظ کے تحت کے ایک نئی اسکیم بنے مولے سماجک سورکھشا اسکیم کی شروعات کی ہے۔اس اسکیم کے تحت پی ایف کی کی پوری رقم ریاستی حکومت ادا کرے گی۔اس کے تحت 1.50کروڑ خاندان کو فائدہ ملے گا۔اس کیلئے 500کروڑ اضافی مختص کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ بے روزگا نوجوانوں کیلئے بنگال حکومت نے کرما ساتھی پرک کلپا اسکیم اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہرسال ایک لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو پروجیکٹ شروع کرنے کیلئے 2لاکھ روپے لون دے گی۔یہ ریاستی حکومت کے کوآپریٹیو بینک کے ذریعہ فراہم کیا جائے گا۔اس کیلئے حکومت نے 500کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے۔

چائے باغات کے ورکروں کیلئے فلاحی اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے ریاستی وزیر خزانہ نے کہا کہ ریاست میں کل370چائے باغات ہیں جس میں 3لاکھ مستقل ورکر ہیں۔جن میں نصف تعداد خواتین کی ہے اور اس میں سے زیادہ ترافراد کا تعلق شیڈول کاسٹ سے ہے۔ان ورکروں کوحکومت پہلے سے ہی 2روپے فی کلو حساب سے چاول فراہم کرتی ہے۔مگرا ن میں سے زیادہ ترافراد کے پاس گھر نہیں ہے۔اس لئے ان کی حکومت نے چائے سندریاسکیم کی شروعات کی ہے۔اس اسکیم کے تحت حکومت چائے باغات کے ورکروں کے گھر کی تعمیر کیلئے فنڈ فراہم کرے گی اور اس کیلئے ان کی حکومت نے 500کروڑ مختص کیے ہیں۔

دہلی میں کجری وال حکومت کے طرز پر بنگال میں غریب فیملی سے تعلق رکھنے والوں بجلی کی شرح میں رعایت دینے کا اعلان کیا ہے۔امیت مترا نے نئی اسکیم ”ہاسیر الو“ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غریب فیملی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہر تین مہینے میں 75یونٹ بجلی کی قیمت ریاستی حکومت ادا کرے گی اور اس سے 35خاندان کو فائدہ پہنچے گا اور اس کیلئے حکومت نے اگلے مالی سال میں 200کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

مغربی بنگال کے وزیرمالیات امیت مترا نے تین نئی اسکیموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 'گزشتہ 8 برسوں میں ان کی حکومت نے ریاست بھر میں کئی نئی یونیورسٹیاں قائم کی ہیں۔'

2011تک ریاست میں یونیورسٹیوں کی تعداد 11تھی جو اب اضافہ ہوکر 24ہوگئی ہے جس میں متوا سماج کیلئے ہری چند گروچند یونیورسٹی ہے جسے ٹھاکر گنج میں قائم کیا جارہا ہے اور کرشنا نگر میں بھی اس کے برانچ قائم کیے جائیں گے۔

اقلیتوں کی تعلیمی ترقی کیلئے عالیہ یونیورسٹی، بچیوں میں تعلیم کے فروغ کیلئے کنیا شری یونیورسٹی اور ہوڑہ میں ہندی یونیورسٹی قائم کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ دارجلنگ میں ہلس یونیورسٹی اور جنوبی 24پرگنہ میں خواتین یونیورسٹی شامل ہے۔

آخری بجٹ میں کئی فلاحی اسکیموں کا اعلان
آخری بجٹ میں کئی فلاحی اسکیموں کا اعلان

امیت مترا نے کہا کہ اس بجٹ میں تین نئی یونیورسٹی قائم کرنے کا ان کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے جس میں جھاڑ گرام میں برسا منڈا یونیورسٹی،شیڈول کاسٹ اکثریتی علاقے میں امبیڈکر یونیورسٹی اور اگلے دو سال میں اوبی سی کی تعلیمی ترقی کیلئے ایک اور یونیورسٹی قائم کیا جائے گا۔اس کیلئے حکومت نے اس بجٹ میں 50کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

امیت مترا نے کہا کہ شیڈول کاسٹ کے عمردار افراد کیلئے ان کی حکومت نے ”بندو پرکلپا“ پنشن اسکیم کی شروعات کی ہے۔انہوں نے کہا کہ شیڈول کاسٹ کے 60سال سے زاید عمر کے افراد جنہیں کسی اور اسکیم سے پنشن نہیں ملتی ہے انہیں ان کی حکومت ہر مہینے 1000ہزار روپے دے گی اور اس اسکیم سے 21لاکھ افراد فائدہ اٹھائے گی۔اس کیلئے ان کی حکومت نے 2,500کروڑ روپے مختص کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیڈول ٹرائب کیلئے بھی ان کی حکومت نے جے جوہر پرکلپا اسکیم کی شروعات کی ہے۔اس کے تحت قبائلی طبقے سے تعلق رکھنے والے 60سال سے زاید عمرکے افراد کو پنشن دیا جائے گا۔اس اسکیم کے تحت ایک ہزار روپے فی مہینے دیا جائے گا اور اس اسکیم سے چار لاکھ افراد کو فائدہ ملے گا۔

غیر منظم سیکٹر میں کام کرنے والے ورکروں کے پی ایف پی کی مکمل رقم کا اعلان کرتے ہوئے امیت مترا نے کہا کہ ان کی حکومت نے سماجی تحفظ کے تحت کے ایک نئی اسکیم بنے مولے سماجک سورکھشا اسکیم کی شروعات کی ہے۔اس اسکیم کے تحت پی ایف کی کی پوری رقم ریاستی حکومت ادا کرے گی۔اس کے تحت 1.50کروڑ خاندان کو فائدہ ملے گا۔اس کیلئے 500کروڑ اضافی مختص کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ بے روزگا نوجوانوں کیلئے بنگال حکومت نے کرما ساتھی پرک کلپا اسکیم اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہرسال ایک لاکھ بے روزگار نوجوانوں کو پروجیکٹ شروع کرنے کیلئے 2لاکھ روپے لون دے گی۔یہ ریاستی حکومت کے کوآپریٹیو بینک کے ذریعہ فراہم کیا جائے گا۔اس کیلئے حکومت نے 500کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے۔

چائے باغات کے ورکروں کیلئے فلاحی اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے ریاستی وزیر خزانہ نے کہا کہ ریاست میں کل370چائے باغات ہیں جس میں 3لاکھ مستقل ورکر ہیں۔جن میں نصف تعداد خواتین کی ہے اور اس میں سے زیادہ ترافراد کا تعلق شیڈول کاسٹ سے ہے۔ان ورکروں کوحکومت پہلے سے ہی 2روپے فی کلو حساب سے چاول فراہم کرتی ہے۔مگرا ن میں سے زیادہ ترافراد کے پاس گھر نہیں ہے۔اس لئے ان کی حکومت نے چائے سندریاسکیم کی شروعات کی ہے۔اس اسکیم کے تحت حکومت چائے باغات کے ورکروں کے گھر کی تعمیر کیلئے فنڈ فراہم کرے گی اور اس کیلئے ان کی حکومت نے 500کروڑ مختص کیے ہیں۔

دہلی میں کجری وال حکومت کے طرز پر بنگال میں غریب فیملی سے تعلق رکھنے والوں بجلی کی شرح میں رعایت دینے کا اعلان کیا ہے۔امیت مترا نے نئی اسکیم ”ہاسیر الو“ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ غریب فیملی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہر تین مہینے میں 75یونٹ بجلی کی قیمت ریاستی حکومت ادا کرے گی اور اس سے 35خاندان کو فائدہ پہنچے گا اور اس کیلئے حکومت نے اگلے مالی سال میں 200کروڑ روپے مختص کیے ہیں۔

Intro:Body:Conclusion:
Last Updated : Feb 29, 2020, 10:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.