این آر سی کو انتخابی ایجنڈا بنانے والی بی جے پی کا اب این آر سی پر بدلا ہوا موقف سامنے آ رہا ہے . پہلے مغربی بنگال کے ضمنی انتخابات اور پھر جھاڑکھنڈ میں ملی ہار کے لئے این آر سی کو زمہ دار مان رہی ہے. گزشتہ دنوں بی جے پی کے کارگزار قومی صدر جے پی نڈا نے کولکاتا میں شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں ریلی میں شرکت کی تھی.
ریلی سے خطاب بھی کیا تھا لیکن اپنی تقریر میں ایک بار بھی این آر سی کا ذکر نہیں کیا تھا۔ وہیں این آر سی کے سلسلے میں مغربی بنگال پر بی جے پی سب سے زیادہ سرگرمی کا مظاہرہ کر رہی تھی۔ مغربی بنگال بی جے پی کے صدر کئی بار بنگال میں این آر سی کرانے کی بات کر چکے ہیں۔
انہوں نے این آر سی پر نرم رخ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے این آر سی کو نافذ نہیں کیا ہے بلکہ آسام میں ہونے والا این آر سی سپریم کورٹ کی ہدایت پر کیا گیا ہے ۔ اگر سپریم کورٹ پورے ملک میں این آر سی کرانے کے ہدایت دے گی تو پورے ملک میں این آر سی ہوگا ۔
سیاسی پارٹی کے طور پر ہم نے بھی بنگال میں این آر سی کا مطالبہ کیا تھا کیونکہ یہاں پر بہت لوگ غیر قانونی طور رہے رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے ہمارے سیاسی اور معاشی زندگی پر اثر پر رہا ہے ہم گھر گھر جاکر لوگوں کو این آر سی کے بارے میں سمجھا ئیں گے۔
سلی گوڑی میں بی جے پی نے کہا کہ این آر سی راجیو گاندھی کے دور میں پاس ہوا تھا بی جے پی سپریم کورٹ کی ہدایت پر یہ کیاہے اور ملک میں این آر سی ہوگا یا نہیں وہ مستقبل کی بات ہے۔