مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے آج الزام عاید کیا ہے کہ بی جے پی میں شامل ہونے والے رہنماوں کے خلاف جعلی مقدمات قائم کئے جارہے ہیں ۔
دلیپ گھوش نے ترنمول کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں آنے والے مکل رائےسےمقتول ترنمول ایم ایل اے ستیہ جیت وسواش کے قتل معاملے میں سی آئی ڈی کے ڈریعہ پوچھ گچھ کئے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جان بوجھ کر یہ مقدمات قائم کئے گئے ہیں او ر اس مقصد صرف بی جے پی رہنماوں کو پھنسانا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کے خلاف جانچ ایجنسیوں کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے ۔صرف بدنام کرنے اور ڈرانے کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان دلیپ گھوش نے کہا کہ ترنمول کانگریس میں رہتے ہوئے ان رہنماوں کے خلاف کوئی مقدمہ قائم نہیں ہوا ہے مگر بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد مقدمات قائم کرنے کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مکل رائے ، ارجن سنگھ جب تک ترنمول کانگریس میں تھے اس وقت تک یہ لوگ مجرم نہیں تھے مگر بی جے پی میں آنے کے بعد مجرم بن گئے ہیں۔
سی آئی ڈی کا سامنا کرنے کے بعد مکل رائے نے بھی ریاستی سرکار کے ارادے پر سوال کھڑے کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایم ایل اے کا قتل ہو گیا ہے ۔
اس معاملے میں غیر جانبدارانہ طور پر جانچ ہونی چاہئے اور جو لوگ بھی قاتل ہیں اسے سزادینے کی ضرورت ہے۔ لیکن مظلوم کو انصاف دینے کے بجائے سی آئی ڈی کے ذریعہ سیاسیت دانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سی آئی ڈی جب بھی بلاتی ہے وہ پوچھ تاچھ کے لئے جاتے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اس معاملے ٹھیک طور پر جانچ ہو اور مظلوم کو انصاف ملے۔