مغربی بنگال کے شمالی 24 پر گنہ میں ایک جلسے کو خطاب کرتے ہوئے ریاستی وزیراور ترنمول کانگریس کے سنیئر رہنما جیوتی پریہ ملک نے کہاکہ بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش کی باتوں کو سن کر ایسا لگتا ہے کہ ان کا دماغی توازن بگڑ چکا ہے۔
واضح رہے کہ ریاستی بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ وہ اترپردیش اور کرناٹخ کی طرح بنگال میں سی اے اے اور این آر سی کی طرح پرُتشدد مظاہرہ کرنے والوں کوگولی ماردینے کے بیان قائن ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ میں اپنے بیان پر قائم ہوں اور اس سے پیچھے ہٹنے والا نہیں ہوں۔ترنمول کانگریس کی قیادت والی بنگال حکومت نے پرُامن طریقے سے احتجاج کرنے والوں کو گولی مارنے کا حکم دیا تھا۔ پہلے ریاستی حکومت معافی مانگے اس کے بعد میری باری آ ئے گی۔
ریاستی بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر دلیپ گھوش کے اس پر بیان پر ترنمول کانگریس کے سنیئر رہنما جیوتی پر یہ ملک نے کہاکہ ایسا بیان وہی دیے سکتا ہے جس دماغی توازن بگڑ گیا ہوا۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ریاستی بی جے پی کے صدر نے ناجانے کتنی بار غلط باتیں کہی ہے اس کا اندازہ انہیں بھی نہیں ہو سکتا ہے۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ بی جے پی کے رکن پارلیمان دلیپ گھوش کے بارے میں زیادہ باتیں کرنے کا مطلب اپنا وقت برباد کرنا ہوگا۔ وہ ایک غیر ذمہ دار شخص کی طرح بیان بازی کریں گے بنگال کے عوام انہیں برادشت کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز باراسات میں انہوں (دلیپ گھوش )نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں جلوس کی قیادت کی تھی ۔ اس میں کتنے لوگ شامل ہوئے تھے اسے کو دیکھ کر ہی پتہ چل جاتا ہے کہ مغربی بنگال نے لوک سبھا میں بڑی غلطی کردی تھی اور وہ اب کی گئی غلطی پر پچھتارہے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کسی بھی قیمت پر نافذ ہونے نہیں دیاجائے گا۔ وزیراعلیٰ پہلے ہی اعلان کرچکی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ جو کہتی ہیں اسے پورا کرتی ہیں۔وزیراعلیٰ نے تو یہاں کہہ دیا ہے کہ مرکزی حکومت کو میری لاش پر سے گزر کر سی اے اے اوراین آر سی کو ریاست میں نافذ کرنا پڑے گا۔ مرکزی حکومت اس حد تک کبھی بھی نہیں جا سکتی ہے۔