مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع کے لابھ پور علاقے میں ایک ہی کبنے کے تین بھائیوں کو پیٹ پیٹ کرقتل کرنے کے معاملے میں دیب راج پور تھانے کی پولیس نے ریاستی بی جے پی کے رہنما مکل رائے سے پوچھ تاچھ کی۔
بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہے کہ مجھے جھوٹے الزام میں پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ میرا اس قتل معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کی ہدایت پر مجھے تین بھائیوں کے قتل معاملے میں زبردستی منسلک کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔
بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہے کہ پولیس پورے معاملے کی تفتیش کررہی ہے۔ میرے خلاف اگر کوئی ثابت ملتا ہے تو اس بنیاد پر میرے خلاف کارروائی کیوں نہیں کرتی ہے۔
وزیراعلیٰ ممتابنرجی پر تنقید کرتے ہوئے مکل رائے کاکہنا ہے کہ سی بی آ ئی کی ٹیم ان سے پوچھ تاچھ کرنے کے لیے آ تی ہے تو وہ سڑکوں پر مظاہرے کے لیے اتر آ تی ہیں۔ میں ایسا نہیں کرسکتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی ایسی حرکت کرتی ہیں سی بی آ ئی کی ٹیم بغیر پوچھ تاچھ کیے واپس چلی جاتی ہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں ریلی کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سی اے اے اور این آر سی کو لے کر وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے بنگال کے لوگوں کو گمراہ کیا ہے۔لیکن نئے قانون کی سچائی کیا ہے وہ سب کے سامنے آ ہی جائے گی ۔
انہوں نے کہاکہ نئے قانون کے تحت مسلمانوں کو ملک بدر نہیں کیا جائے گا۔ ان لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی جو غیر قانونی طریقے سے بھارت میں داخل ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ چار جون 2010 میں بیربھوم ضلع کے لابھ پور علاقے میں کوٹین شیخ،دھنو شیخ اور تارق شیخ نام کے تین بھائیوں کو پیٹ کر ہلاک کرنے کا الزام ہے۔