پولیس نے بی جے پی کے ریاستی صدر اور ان کے حامیوں کو روکنے کی کوشش کی تو پرُتشدد مظاہرہ کیا اور احتجاج کرتے ہوئے ناکہ بندی کردی۔
مغربی بنگال بی جے پی صدر دلیپ گھوش کو نندی گرام میں شہریت ترمیمی ایکٹ جلوس نکالنے کی کوشش کے دوران پولیس کی مذمت کا سامنا کرنا پڑا
ریاستی بی جے پی کے صدر اور ان کے حامیوں نے پولیس کی موجودگی کے باوجود شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں ریلی نکالی اور نعرہ بازی کی ۔
پولیس نے کہاکہ بی جے پی نے جلو سنکالنے کی اجازت نہیں لی تھی۔ پولیس کی اجازت کے بغیر ریلی نکالی نہیں جا سکتی ہے۔
پولیس نے کہاکہ جلو س کو جب روکنے کی کوشش کی تھی بی جے پی کے حامیوں نے پولیس بریکیڈ توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی ۔ پولیس نے حالات کوقابو میں کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا۔
پولیس کاکہنا ہے کہ بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی کرنا پڑا تھا۔ اس میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے ۔ چند افراد حالات کو بگاڑنے کی کوشش کی تھی جیسے ناکام بنادیا گیا۔
اس موقع پر بی جے پی کے ریاستی سیکریٹری سیانتانو بوس بھی موجود تھے۔انہوں نے کہاکہ آج دوپہر رائے پارا علاقے میں دلیپ گھوش کی کار کو روک دیا گیا۔گھوش نے کار سے ہی بی جے پی ورکروں کو خطاب کیا ہے۔
بوس نے کہا کہ ہم نے پولس انتظامیہ سے کہا کہ ہمیں آگے جانے دیں مگرپولس نے بتایا کہ انہوں نے جلوس نکالنے کیلئے پولس سے اجازت نہیں لی ہے۔
ضلع بی جے پی رہنماؤں کے مطابق جلوس کا پہلے سے ہی منصوبہ بنایا گیا تھا اور گھوش کو مدعو کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر دلیپ گھوش نے شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آرسی کی حمایت میں ریاست کے مختلف اضلاع میں ابھی نندن ریلی کا انعقد کررہے ہیں۔