مغربی بنگال کے جنوبی 24 پرگنہ کے ہاڑوا میں جام پور اسلامک ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ مدارس میں پڑھنے والے طلباء کو نئے زمانے کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے کے قابل بنانے کے لئے سرگرمی سے کام کر رہی ہے۔
اس سوچ کو بدلنا چاہتی ہے کہ مدارس میں پڑھنے والے نوجوان جدید تعلیمی نظام سے ناواقف ہوتے ہیں آج اس تنظیم کی جانب سے کولکاتا کے مولا علی یوتھ سینٹر میں ساتویں ششماہی فن خطابت کا انعقاد کیا گیا۔
اس تنظیم سے انگریزی سیکھنے والے طلباء نے انگریزی میں فن خطابت کے مقابلے میں حصّہ لیا اور مدارس میں تعلیم حاصل کرنے والے نوجوانوں نے انگریزی میں خطاب کرکے سب کو حیران کردیا۔
جام پور اسلامک ایجوکیشنل ویلفیئر ٹرسٹ کے جنرل سیکرٹری محمد روشن عالم مظہرِی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ہمارے وہ بچے جو مدارس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور پھر عالم بنتے ہیں۔ہمارے مسلم معاشرے میں دین اور اسلام کی تعلیمدیتے لیکن ان کی باتوں کو باہر کی دنیا اہمیت نہیں دیتی۔
ہمارے عالموں کے متعلق غیر مسلم یہ سوچتا ہے کہ یہ بہت دقیانوسی اور پسماندہ ہیں اس کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ ان کا انگریزی زبان سے نا بلد ہونا۔ آج انگریزی رابطے کی زبان ہے۔ انگریزی نہیں جاننے والوں کے لئے اس دور میں اپنی بات دوسروں تک پہنچانا بہت مشکل ہے۔
آج کے زمانے میں انگریزی بولنے والے افراد فخر محسوس کرتے ہیں چونکہ ہمارے علماء انگریزی نہیں بول پاتے ہیں ۔اسی لئے ان کو اہمیت نہیں دی جاتی ہے۔ ہماری اسی مدرسوں سے گریجویٹ ہونے والے طلباء کے لئے ہماری تنظیم نے چھ ماہ کا ڈپلومہ ان انگریزی لینگویج اینڈ لٹریچر کورس شروع کیا تاکہ ہمارے علماء انگریزی زبان میں اپنی بات رکھ سکے ۔
ان کی بات سنی جائے اور غیر مسلم معاشرے میں دین اسلام کا پیغام دینے بھی آسانی ہو ۔اس سال اس کورس میں 25 طلباء نے یہ ڈپلومہ کورس مکمل کیا ہے اور ہر سال میں دو بار مقابلہ فن خطابت کا انعقاد کرتے ہیں۔ ہمارے طلباء اپنی انگریزی زبان پر دسترس کا مظاہرہ کرتے ہیں اور ان کو انعامات سے نوازا جاتا ہے