ETV Bharat / state

مغربی بنگال: جنوری سے تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ - etv urdu news

ایس ایف آئی نے اگلے سال جنوری سے جادب پور یونیورسِٹی کیمپس میں دوبارہ تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

مغربی بنگال: جنوری سے تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ
مغربی بنگال: جنوری سے تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ
author img

By

Published : Dec 14, 2020, 12:43 PM IST

سی پی آئی ایم کی طلبا تنظیم ایس ایف آئی کے حامیوں نے مغربی بنگال کے تعلیمی اداروں میں جلد سے جلد تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

ایس ایف آئی کے حامیوں نے جادب پور یونیورسٹی کیمپس کے سامنے احتحاج کیا اور وزیر تعلیم سے جلد سے جلد تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ جادب پور یونیورسٹی ملک کی بہترین یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔ ملک کی دوسری ریاستوں کی یونیورسٹیوں میں کیا ہو رہا ہے اور کیا نہیں اس سے ہمیں کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف اپنی ریاست کی بات کریں گے۔ ریاست کے تمام تعلیمی اداروں میں گزشتہ نو مہینوں سے تعلیمی سرگرمیاں بند ہیں۔ اس سے طالبات کو ایسا نقصان کا سامنا ہے جسے آسانی سے پورا نہیں کیا جا سکتا ہے۔

ایس ایف آئی کے حامیوں نے وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی سے جلد سے جلد تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کو چھوڑ کر سب کچھ کھل چکا ہے، گجرات اور مدھیہ پردیش میں ضمنی انتخابات اور بہار میں اسمبلی انتخابات کے دوران جتنی بھیڑ ہوئی، اس سے کورونا نہیں پھیلتا ہے۔ تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونے سے کورونا پھیل جائے گا۔

سی پی آئی ایم کی طالبہ تنظیم ایس ایف آئی نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت دونوں کو ہدف تنقید بنایا۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے مدنظر مغربی بنگال میں گزشتہ مارچ سے تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں۔

مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا گائیڈ لائن کے تحت تعلیمی ادارے کھولنے کی ہدایت کے باوجود ریاست میں تمام سرکاری اور بیشتر پرائیوٹ تعلیمی ادارے بند ہیں۔

آن لائن تعلیمی سرگرمیاں بحال کی گئی ہیں لیکن گارجین حضرات کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔

سی پی آئی ایم کی طلبا تنظیم ایس ایف آئی کے حامیوں نے مغربی بنگال کے تعلیمی اداروں میں جلد سے جلد تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

ایس ایف آئی کے حامیوں نے جادب پور یونیورسٹی کیمپس کے سامنے احتحاج کیا اور وزیر تعلیم سے جلد سے جلد تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ جادب پور یونیورسٹی ملک کی بہترین یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔ ملک کی دوسری ریاستوں کی یونیورسٹیوں میں کیا ہو رہا ہے اور کیا نہیں اس سے ہمیں کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف اپنی ریاست کی بات کریں گے۔ ریاست کے تمام تعلیمی اداروں میں گزشتہ نو مہینوں سے تعلیمی سرگرمیاں بند ہیں۔ اس سے طالبات کو ایسا نقصان کا سامنا ہے جسے آسانی سے پورا نہیں کیا جا سکتا ہے۔

ایس ایف آئی کے حامیوں نے وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی سے جلد سے جلد تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔

ان کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں کو چھوڑ کر سب کچھ کھل چکا ہے، گجرات اور مدھیہ پردیش میں ضمنی انتخابات اور بہار میں اسمبلی انتخابات کے دوران جتنی بھیڑ ہوئی، اس سے کورونا نہیں پھیلتا ہے۔ تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہونے سے کورونا پھیل جائے گا۔

سی پی آئی ایم کی طالبہ تنظیم ایس ایف آئی نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت دونوں کو ہدف تنقید بنایا۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے مدنظر مغربی بنگال میں گزشتہ مارچ سے تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل ہیں۔

مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا گائیڈ لائن کے تحت تعلیمی ادارے کھولنے کی ہدایت کے باوجود ریاست میں تمام سرکاری اور بیشتر پرائیوٹ تعلیمی ادارے بند ہیں۔

آن لائن تعلیمی سرگرمیاں بحال کی گئی ہیں لیکن گارجین حضرات کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.