ساگر دیگھی: مغربی بنگال میں پنچایت انتخابات کے مدنظر سیاسی سرگرمیوں کے درمیان دل بدل کا کھیل بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ دل بدل کے اس کھیل میں حکمراں جماعت ترنمول کو دوسری سیاسی جماعتون پر سبقت حاصل ہے۔ اسی درمیان ضمنی انتخابات میں کامیابی درج کرنے والے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری کے قریبی سمجھے جانے والے رکن اسمبلی بائرن بسواس نے کانگریس کو چھوڑ کر ترنمول کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔بائرن بسواس کے ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے کے ساتھ ہی مغربی بنگال اسمبلی میں آل انڈیا نیشنل کانگریس صفر ہوگئی۔
-
The Trinamool Congress family grows bigger!
— All India Trinamool Congress (@AITCofficial) May 29, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
In the presence of Shri @abhishekaitc, INC MLA from Sagardighi Bayron Biswas joined hands with us.
Together, we will ensure victory against the divisive forces of BJP. pic.twitter.com/5z75ac68Ch
">The Trinamool Congress family grows bigger!
— All India Trinamool Congress (@AITCofficial) May 29, 2023
In the presence of Shri @abhishekaitc, INC MLA from Sagardighi Bayron Biswas joined hands with us.
Together, we will ensure victory against the divisive forces of BJP. pic.twitter.com/5z75ac68ChThe Trinamool Congress family grows bigger!
— All India Trinamool Congress (@AITCofficial) May 29, 2023
In the presence of Shri @abhishekaitc, INC MLA from Sagardighi Bayron Biswas joined hands with us.
Together, we will ensure victory against the divisive forces of BJP. pic.twitter.com/5z75ac68Ch
ذرائع کے مطابق مغربی بنگال کے ضلع مرشدآباد کے ساگر دیگھی سے لفٹ فرنٹ کی حمایت کردہ کانگریس کے رکن اسمبلی بائرن بسواس جنرل سیکرٹری ابھیشیک بنرجی کی موجودگی میں ترنمول کانگریس میں شامل ہوئے۔ ترنمول کانگریس کے قومی جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کے ہاتھوں ٹی ایم سی کا جھنڈا تھامنے کے بعد بائرئن بسواس اپنی سابقہ پارٹی پر تنقید کی۔ ترنمول کانگریس میں شمولیت اختیار کرنے کے بعد رکن اسمبلی بائرن بسواس نے کہاکہ وہ کانگریس کی پالیسی مایوس ہو چکے تھے۔خاص طور پر ادھیر رنجن چودھری سے مایوس تھے۔ادھیر رنجن چودھری بی جے پی سے زیادہ ترنمول کانگریس کی مخالفت کرتے تھے یہ بات مجھے اچھی نہیں لگ رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Adhir Choudhary Slam Mamata ساگردیگھی کا نتیجہ ترنمول کانگریس کے زوال کی ضمانت
انہوں نے کہاکہ ساگر دیگھی کے ووٹرز نے بی جے پی کے خلاف مجھے ووٹ دیا۔لوگوں نے بی جے پی کے خلاف کانگریس کو کامیاب بنایا تھا لیکن پردیش کانگریس کے صدر بی جے پی کو چھوڑ ترنمول کانگریس کی تنقید کرتے تھے جسے عوام بالکل پسند نہیں کر رہی تھی۔ واضح رہے کہ بائرن بسواس نے ساگردیگھی اسمبلی ضمنی انتخاب میں لفٹ فرنٹ کانگریس اتحاد کے امیدوار کے طور پر تقریباً 22,000 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس جیت کے بعد کانگریس اور سی پی آئی ساگر دیگھی ماڈل پر پنچایت انتخابات لڑنے پر غور کر رہی تھیں۔