مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمان نےکشمیرمیں گزشتہ 110دنوں سے جاری ٹیلی کم کی معطلی کے خلاف لوک سبھا میں اجلاس ملتوی کرنے کے لیےاسپیکرکو نوٹس دیا۔
ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمان کاکہنا ہے کہ گزشتہ پا نچ اگست سے کشمیر میںآریٹکل370ہٹایے جانے سے قبل موبائل اورلینڈلائن فون کی معطلی قانون کی خلاف وزری ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس سے کسی کوئی فائدہ ملنے والا نہیں ہے۔ حکومت نے کشمیر کے عوام کو تمام بنیادی سہلوتیں محروم کررکھا ہے۔یہ کسی بھی قیمت پر جائزنہیں ہے۔
لوک سبھامیں اجلاس کے دوران ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمان نے کہاکہ گزشتہ پانچ اگست سے کشمیر کے عوام کوتمام ضروری سہولتوں سے محروم رکھاگیا ہے۔حکومت کے موبائل اورلینڈلائن فون معطل کرنے کے فیصلے کوکس طرح سے جائز قراردیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ ایوان میں اجلاس کے دوران اسپیکر کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کے لیے اجلاس ملتوی کیا جائے۔ ہم اس کے لیے اسپیکرکونوٹس دے رہے ہیں۔
ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمان کے مطابق لینڈلائن فون کی بحالی مرحلے میں کی گئی ہے۔کہیں ہے تو کہیں نہیں ہے۔ اس سے عوام کو دشواریوں کاسامناکرناپڑرہاہے۔
انہوں نے کہاکہ اس فیصلے عوام پریشان ہیں۔ ان کی پریشانیوں کا خیال کرنے کی ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت کواس فیصلے پروضاحت کرنے کی ضرورت ہے ورنہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاج کاسلسلہ جاری رہے گا۔
غورطلب ہے کہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے کشمیر میں آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کی پرُزورمخالفت کی تھی ۔ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے مرکزی حکومت کے اس فیصلے کی حمایت نہیں کرنے کا اعلان کیاتھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ پانچ اگست کوکشمیر سے آرٹیکل370 ہٹائے جانے کے بع مرکزی حکومت نے سکیورٹی کی بنیاد پر موبائل ،لینڈلائن فون کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ معطل کرنے کافیصلہ کیاتھا۔ مرکزی حکومت کے اس فیصلے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں نے مخالفت کی تھی۔