ETV Bharat / state

ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار

author img

By

Published : Apr 6, 2020, 7:17 PM IST

Updated : Apr 6, 2020, 8:25 PM IST

بھارت کی مختلف ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی کورو ناوائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن جاری ہے ۔

ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار
ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار

لاک ڈاؤن کی وجہ سے مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں جہاں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے وہیں یومیہ مزدوری کرنے والے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار

لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام نقل وحمل بند ہے، سڑکیں سنسان ہے، لوگ اپنے گھروں میں قید ہیں ،گلی وچوراہے پر آمد ورفت بالکل بند ہے۔

ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار
ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار

کولکاتا اورا س کے اطراف میں تاریخی ہاتھ رکشا پر بند کا گہرا اثر پڑ ا ہے۔اس پیشے سے جڑے لوگ اور ان کے کنبہ فاقہ کشی کا شکار ہیں۔

ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار
ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار

سواری نہ ہونے کی وجہ سے ہاتھ رکشا خاک چھان رہا ہے اور مزدور 14اپریل کا انتظار کررہے ہیں ۔

یاد رہے کہ کولکاتہ میں آج بھی مسافروں کے لیے ہاتھ رکشا ہی سہارا ہے۔ بہار وبنگال کے غریب طبقہ یہاں ہاتھ سے رکشا کھینچ کر اپنے اور اپنے بچوں کا پرورش کرتے ہیں۔ یہ دن و رات سڑکوں پر زندگی گزار کر سواریوں کی خدمت کرتے ہیں۔

لیکن اس لاک ڈاؤن نے ان کی کمر ہی توڑ رکھ دی ہے اور وہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ سرکار کی مدد کے تمام دعوی ان کے لیے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں۔

ہاتھ رکشہ چلانے والے ایک مزدور نے کہاکہ حالات بہت خراب ہیں۔ مسافر نہیں ملنے کے سبب پریشانیوں کا سمانا کعنا پڑ رہا ہے۔ دن دن بھر رکشہ لے کر ادھر سے ادھر بھٹکنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن سے قبل ایک دن میں پانچ سے آ ٹھ روپے کی کمائی ہوتی تھی لیکن آج پچاس روپے بھی کمانا مشکل ہو گیا ہے۔ اس سے گھرچلانا مشکل ہو گیا ہے۔

ایک اور ہاتھ رکشہ چلانے والے مزدور نے کہاکہ پہلے چھ سے سات روپے کی کمائی ہوتی تھی لیکن آج حالات یہ ہے کہ پچاس روپے بھی کمانا مشکل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سرکاری کی طرف سے زیادہ مدد نہیں مل رہی ہے۔ کھانے پینے کے لئے جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔

مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے پانچ نئے کیسزکے ساتھ مریضوں کی کل تعداد 49 ہوگئی ہے۔ ریاست میں اس وقت کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے سات مراکز ہیں جن میں سے پانچ سرکاری ہیں جبکہ دوپرائیوٹ اسپتال میں ہے

محکمہ صحت نے بتایا کہ بنگال میں کل 516قرنطینہ سنٹر ہے جس میں 2626افراد کو رکھا گیا ہے۔52,800گھر میں آئسولیشن رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 13,500 پی پی ای (ذاتی حفاظتی سامان)ہمیں مل گئے ہیں۔1,80,100.این 95ماسک ہم تک پہنچ گئے ہیں گزشتہ 24گھنٹے میں 8ہزار لیڈرسنیٹائزرآئے ہیں۔

کولکاتا میں کورونا وائرس کے چار اسپتال ہیں جب کہ 55اسپتال ریاست کے مختلف اضلاع میں کام کررہے ہیں۔

لاک ڈاؤن کی وجہ سے مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں جہاں عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے وہیں یومیہ مزدوری کرنے والے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار

لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام نقل وحمل بند ہے، سڑکیں سنسان ہے، لوگ اپنے گھروں میں قید ہیں ،گلی وچوراہے پر آمد ورفت بالکل بند ہے۔

ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار
ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار

کولکاتا اورا س کے اطراف میں تاریخی ہاتھ رکشا پر بند کا گہرا اثر پڑ ا ہے۔اس پیشے سے جڑے لوگ اور ان کے کنبہ فاقہ کشی کا شکار ہیں۔

ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار
ہاتھ رکشا پُلر فاقہ کشی کا شکار

سواری نہ ہونے کی وجہ سے ہاتھ رکشا خاک چھان رہا ہے اور مزدور 14اپریل کا انتظار کررہے ہیں ۔

یاد رہے کہ کولکاتہ میں آج بھی مسافروں کے لیے ہاتھ رکشا ہی سہارا ہے۔ بہار وبنگال کے غریب طبقہ یہاں ہاتھ سے رکشا کھینچ کر اپنے اور اپنے بچوں کا پرورش کرتے ہیں۔ یہ دن و رات سڑکوں پر زندگی گزار کر سواریوں کی خدمت کرتے ہیں۔

لیکن اس لاک ڈاؤن نے ان کی کمر ہی توڑ رکھ دی ہے اور وہ فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ سرکار کی مدد کے تمام دعوی ان کے لیے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں۔

ہاتھ رکشہ چلانے والے ایک مزدور نے کہاکہ حالات بہت خراب ہیں۔ مسافر نہیں ملنے کے سبب پریشانیوں کا سمانا کعنا پڑ رہا ہے۔ دن دن بھر رکشہ لے کر ادھر سے ادھر بھٹکنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن سے قبل ایک دن میں پانچ سے آ ٹھ روپے کی کمائی ہوتی تھی لیکن آج پچاس روپے بھی کمانا مشکل ہو گیا ہے۔ اس سے گھرچلانا مشکل ہو گیا ہے۔

ایک اور ہاتھ رکشہ چلانے والے مزدور نے کہاکہ پہلے چھ سے سات روپے کی کمائی ہوتی تھی لیکن آج حالات یہ ہے کہ پچاس روپے بھی کمانا مشکل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ سرکاری کی طرف سے زیادہ مدد نہیں مل رہی ہے۔ کھانے پینے کے لئے جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔

مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے پانچ نئے کیسزکے ساتھ مریضوں کی کل تعداد 49 ہوگئی ہے۔ ریاست میں اس وقت کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے سات مراکز ہیں جن میں سے پانچ سرکاری ہیں جبکہ دوپرائیوٹ اسپتال میں ہے

محکمہ صحت نے بتایا کہ بنگال میں کل 516قرنطینہ سنٹر ہے جس میں 2626افراد کو رکھا گیا ہے۔52,800گھر میں آئسولیشن رکھا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 13,500 پی پی ای (ذاتی حفاظتی سامان)ہمیں مل گئے ہیں۔1,80,100.این 95ماسک ہم تک پہنچ گئے ہیں گزشتہ 24گھنٹے میں 8ہزار لیڈرسنیٹائزرآئے ہیں۔

کولکاتا میں کورونا وائرس کے چار اسپتال ہیں جب کہ 55اسپتال ریاست کے مختلف اضلاع میں کام کررہے ہیں۔

Last Updated : Apr 6, 2020, 8:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.