شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف آج کلکتہ میں مختلف تنظیموں نے ریلی نکالی۔ وہیں مغربی بنگال پردیش کانگریس کارکنان نے بھی بھارت کے آئین و دستورکی حفاظت کا عزم لے کر جلوس نکالا۔
کانگریس کارکنان جلوس کے دوران ”نو این آر سی اور نو سی اے اے“ شرم کرو شروم کے نعرے لگائے۔ کانگریس کی ریلی میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی
یہ جلوس دھرم تلہ کے ٹیپوسلطان مسجد سے شروع ہوکر سنٹرل ایونیو کے رامندرپر جاکر ختم ہوا۔کانگریس نے ”ٓائین بچاؤ اور ملک بچاؤ“ پروگرام کے تحت یہ جلوس نکالا۔
جلوس کے دوران کانگریس کارکنان کے ہاتھوں دستور ہند کی علامتی کاپیاں تھیں۔
کانگریس رہنما آشوتوش چٹرجی نے کہا کہ بی جے پی قیادت والی حکومت ملک کو منفی سیاست میں ڈھکیل دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بس، ٹرین کو آگ لگانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔
چٹرجی نے کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے طلباء کے ساتھ زیادتی افسوس ناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس بھارت کی آزادی کے بعد سے ہی مذہبی منافرت کے خلاف جدوجہد کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بنگال کے کلچر میں مذہبی منافرت کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ مودی ملک کے عوام کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور انہیں کامیابی نہیں ملے گی۔چٹرجی نے کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو روزگار چاہیے۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ منظور ہونے کےبعد ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں احتجاج کے دوران لوگوں نے ریلوے سمیت دیگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
مسلسل احتجاج کے سبب مشرقی ریلوے نے ہوڑہ اور سیالدہ سے روانہ ہونےو الی متعدد ٹرینوں کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔