مغربی بنگال پردیش کانگریس کے ترجمان منوج چکرورتی نے کہاکہ عآپ کی جیت سے یہ ثابت ہوگیا ہے ملک میں نفرت اور مذہب کی سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی من مانی کرنے لگی تھی اس سے عام بیزار ہو چکے تھے ۔ لوگوں میں بی جے پی اور ان کی پالیسی کو لے کر بے چینی پھیلنے لگی تھی۔
کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ لیکن بھارتیہ جنتاپارٹی کو اس کی فکر ہی نہیں تھی۔ بی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں کو احساس ہونے لگا تھا کہ وہ جو چائیں گے وہ کرسکتے ہیں۔
منوج چکرورتی نے کہاکہ جمہوری ملک میں ایس بالکل نہیں ہوتا ہے کہ سیاسی جماعت جو چاہئے وہ کرے اور عام لوگ خاموش بیٹھے رہے۔ شہریت ترمیمی ایکٹ لانے کے بعد ملک میں کیا ہوگا۔
دہلی کے شائین باغ سے لے کر کولکاتا کےپارک سرکس تک شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجوں کا سلسلہ جاری ہے۔
کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ اقتدار میں آنے کے بعد بی جے پی نے عوام مخالف پالیسی کو ترجیح دی ہے۔ اس سے لوگوں میں خوف کا ماحول ہے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے تمام منافع بخش پبلک سیکٹر اداروں کو نجی کمپنیوں کو دینے کا فیصلہ کرکے ملک کی مقیشت کو نقصان پہنچا یا ہے۔
کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ یکے بعدیگرے منافع بخش داروں کو نجی کمپنیوں کو دینے کا کیا مطلب ہے۔
انہوں نے کہاکہ ناٹ بندی اور جی ایس ٹی کے نام پر بی جے پی نے عام لوگوں سے دھوکہ کیا ہے۔ راجستھان، مہاراشٹر اور جھارکھنڈ سے بی جے پی کا صفایا ہوہی چکا تھا ۔ اب دہلی میں شکست سے ثابت ہو گیا ہے بی جے پی کو لوگوں نکار دیا ہے۔
واضح رہے کہ دہلی اسمبلی انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے 70 میں سے 63 سیٹیں حاصل کرکے تیسری مرتبہ دہلی پر قبضہ کیا ۔ بھارتیہ جنتاپارٹی 70 میں سے محض سات سیٹوں پر سمٹ گئی۔