ETV Bharat / state

دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں

دہلی میں جامعیہ کے پاس ہوئے واقعہ کی جہاں ایک طرف چہار جانب سے مذمت ہو رہی ہے وہیں دوسری جانب ملک کے مختلف حصوں میں جاری احتجاج و دھرنے کے مقام اس طرح کے واقعات رونما ہونے کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے لیکن پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کولکاتا میں اس طرح کا کوئی پیش آنے کا امکان نہیں ہے کیونکہ ہماری ریاست کی پولس بہت سرگرم ہے ان سب چیزوں پر ان کی گہری نظر ہے ہمیں یہاں کی انتظامیہ پر پورا بھروسہ ہے۔

دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں
دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں
author img

By

Published : Feb 1, 2020, 6:01 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 7:19 PM IST

دہلی کے جامعہ میں احتجاجی ریلی کے دوران جو واقعہ پیش آیا.اس میں ایک طالب کو گولی لگی ملک مختلف مقامات پر اس طرح کے احتجاج و مظاہرے جاری ہے۔ کولکاتا کے بھی مختلف علاقوں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے جاری ہیں۔

کئی جگہوں پر خواتیں دھرنے پر بھی بیٹھی ہوئیں ہیں کولکاتا میں پارک سرکس میدان میں بھی بڑی تعداد میں خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں۔ سینکڑوں مرد بھی یہاں ہمیشہ موجود رہتے ہیں۔ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف روزانہ مظاہرہ کرتے ہیں وہیں

دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں

دوسری جانب سی اے اے اور این آر سی کی حمایت کرنے والے لوگ بھی موجود ہیں اور جس طرح کے بیانات سیاسی رہنماؤں کے بیانات سامنے آ رہے ۔ ویسے میں ماحول خراب ہو سکتا ہے اور ماہرین دہلی کے جامعہ میں پیش واقعہ کے لئے اسی طرح کے بیانات کو ذمہ دار ماں رہے ہیں۔

دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں
دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں

پارک سرکس میدان میں جاری دھرنے کی قیادت کرنے والی عصمت جمیل نے کہا کہ دہلی کے جامعہ جو واقعہ پیش آیا جس میں ایک طالب علم کو گولی لگی اس کی مذمت کرتے ہیں لیکن کولکاتا میں یا خصوصی طور پر پارک سرکس میدان میں اس،طرح کے واقعات رونما ہونے کا کوئی خدشہ نہیں ہے ۔

کیونکہ یہاں کی پولس ایسا ہونے نہیں دے گی اور نہ خاموش تماشائی بنی رہے گی ریاستی حکومت اس معاملے بہت چاک و چوبند ہے اور اس طرح کی چیزوں پر پولس اور انتظامیہ کی گہری نظر ہے کیوں احتجاجی کے بھیڑ میں کوئی بھی شامل ہو سکتا ہے اس لیے ہمیں ہشیار رہنے کی ضرورت ہے پر ہمیں امید ہے کہ یہاں اس طرح کا کوئی پیش نہیں آئے گا۔

دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں
واضح رہے کہ گزشتہ 26 دنوں سے کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف خواتین احتجاجی دھرنے میں بیٹھی ہوئیں ہیں۔ خواتین کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

دہلی کے جامعہ میں احتجاجی ریلی کے دوران جو واقعہ پیش آیا.اس میں ایک طالب کو گولی لگی ملک مختلف مقامات پر اس طرح کے احتجاج و مظاہرے جاری ہے۔ کولکاتا کے بھی مختلف علاقوں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے جاری ہیں۔

کئی جگہوں پر خواتیں دھرنے پر بھی بیٹھی ہوئیں ہیں کولکاتا میں پارک سرکس میدان میں بھی بڑی تعداد میں خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں۔ سینکڑوں مرد بھی یہاں ہمیشہ موجود رہتے ہیں۔ سی اے اے اور این آر سی کے خلاف روزانہ مظاہرہ کرتے ہیں وہیں

دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں

دوسری جانب سی اے اے اور این آر سی کی حمایت کرنے والے لوگ بھی موجود ہیں اور جس طرح کے بیانات سیاسی رہنماؤں کے بیانات سامنے آ رہے ۔ ویسے میں ماحول خراب ہو سکتا ہے اور ماہرین دہلی کے جامعہ میں پیش واقعہ کے لئے اسی طرح کے بیانات کو ذمہ دار ماں رہے ہیں۔

دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں
دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں

پارک سرکس میدان میں جاری دھرنے کی قیادت کرنے والی عصمت جمیل نے کہا کہ دہلی کے جامعہ جو واقعہ پیش آیا جس میں ایک طالب علم کو گولی لگی اس کی مذمت کرتے ہیں لیکن کولکاتا میں یا خصوصی طور پر پارک سرکس میدان میں اس،طرح کے واقعات رونما ہونے کا کوئی خدشہ نہیں ہے ۔

کیونکہ یہاں کی پولس ایسا ہونے نہیں دے گی اور نہ خاموش تماشائی بنی رہے گی ریاستی حکومت اس معاملے بہت چاک و چوبند ہے اور اس طرح کی چیزوں پر پولس اور انتظامیہ کی گہری نظر ہے کیوں احتجاجی کے بھیڑ میں کوئی بھی شامل ہو سکتا ہے اس لیے ہمیں ہشیار رہنے کی ضرورت ہے پر ہمیں امید ہے کہ یہاں اس طرح کا کوئی پیش نہیں آئے گا۔

دہلی جیسے واقعات کا پارک سرکس میں ہونے کا کوئی خدشہ نہیں
واضح رہے کہ گزشتہ 26 دنوں سے کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف خواتین احتجاجی دھرنے میں بیٹھی ہوئیں ہیں۔ خواتین کا کسی بھی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
Intro:دہلی میں جامعیہ کے پاس ہوئے واقعہ کی جہاں ایک طرف چہار جانب سے مذمت ہو رہی ہے وہیں دوسری جانب ملک کے مختلف حصوں میں جاری احتجاج و دھرنے کے مقام اس طرح کے واقعات رونما ہونے کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے لیکن پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کولکاتا میں اس طرح کا کوئی پیش آنے کا امکان نہیں ہے کیونکہ ہماری ریاست کی پولس بہت سرگرم ہے ان سب چیزوں پر ان کی گہری نظر ہے ہمیں یہاں کی انتظامیہ پر پورا بھروسہ ہے۔


Body:دہلی کے جامعہ میں احتجاجی ریلی کے دوران جو واقعہ پیش آیا جس میں ایک طالب کو گولی لگی ملک مختلف مقامات پر اس طرح کے احتجاج و مظاہرے جاری ہے۔کولکاتا کے بھی مختلف علاقوں میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرے جاری ہیں اور کئی جگہوں پر خواتیں دھرنے پر بھی بیٹھی ہوئیں ہیں کولکاتا میں پارک سرکس میدان میں بھی بڑی تعداد میں خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں اور سینکڑوں مرد بھی یہاں ہمیشہ موجود رہتے ہیں اور سی اے اے اور این آر سی کے خلاف روزانہ مظاہرہ کرتے ہیں وہیں دوسری جانب سی اے اے اور این آر سی کی حمایت کرنے والے لوگ بھی موجود ہیں اور جس طرح کے بیانات سیاسی رہنماؤں کے بیانات سامنے آ رہے ویسے میں ماحول خراب ہو سکتا ہے اور ماہرین دہلی کے جامعہ میں پیش واقعہ کے لئے اسی طرح کے بیانات کو ذمہ دار ماں رہے ہیں پارک سرکس میدان میں جاری دھرنے کی قیادت کرنے والی عصمت جمیل نے کہا کہ دہلی کے جامعہ جو واقعہ پیش آیا جس میں ایک طالب علم کو گولی لگی اس کی مذمت کرتے ہیں لیکن کولکاتا میں یا خصوصی طور پر پارک سرکس میدان میں اس،طرح کے واقعات رونما ہونے کا کوئی خدشہ نہیں ہے کیونکہ یہاں کی پولس ایسا ہونے نہیں دے گی اور نہ خاموش تماشائی بنی رہے گی ریاستی حکومت اس معاملے بہت چاک و چوبند ہے اور اس طرح کی چیزوں پر پولس اور انتظامیہ کی گہری نظر ہے کیوں احتجاجی کے بھیڑ میں کوئی بھی شامل ہو سکتا ہے اس لیے ہمیں ہشیار رہنے کی ضرورت ہے پر ہمیں امید ہے کہ یہاں اس طرح کا کوئی پیش نہیں آئے گا۔


Conclusion:
Last Updated : Feb 28, 2020, 7:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.