مغربی بنگال کے شمالی24 پرگنہ کے نئی ہٹی تھانے کی پولیس نے خفیہ اطلاع کی بنیاد پرغیر قانونی پٹاخہ کارخوں کو بارود سپلانے کرنےو الے شخص کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
نئی ہٹی تھانے کی پولیس کاکہنا ہے کہ آم ڈانگہ سے نور حسین کی گرفتاری کے بعد ان سے پوچھ تاچھ کی گئی۔
پولیس کاکہنا ہے کہ پوچھ تاچھ کے دوران نے نور حسین نے منا نام کے ایک شخص کا نام لیا۔اس کے بعد پولیس کی ٹیم منا کو گرفتار کرنے کے لئے نئی ہٹی اور اس کے اطراف میں خصوصی چھاپہ ماری مہم چلائی ۔
پولیس کے مطابق خصوصی چھاپہ ماری مہم کے دوران منا کو ان کے گھر سے گرفتار کرلیا گیا۔ وہ غیر قانونی طریقے سے چلنے والے پٹاخہ کارخانوں میں بارود سسپلائی کرتے ہیں۔ ان سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے ۔اس کیس میں مزید گولوں کی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ جنوری کی تین تاریخ کو نئی ہٹی کے دیبانگ گرام میں واقع ایک غیرقانونی پٹاخہ کارخانے میں ہوئے دھماکے میں آ ٹھ افراد کی موت ہو گئی تھی ۔ اس دھماکے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔
اس کے بعد پولیس سپرٹینڈنٹ ہمایوں کبیر کی قیادت میں رام گھاٹ کے قریب ضبط شدہ بارود کو نکارہ بنانے کے دوران دھماکہ ہوا تھا جس کے سبب آس پاس کے نصف درجن گھروں کو نقصان پہنچا تھا۔
دوسری طرف بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے اس واقعے کی انکوائری این آ ئی اے سے کرانے کامطالبہ کیاتھا۔ اس کے علاوہ ریاستی بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر دلیپ گھوش نے ممتابنرجی کی حکومت کو ناکام قراردیا تھا۔ریاستی بی جے پی کے جنرل سکریٹری راہل سنہا نے بم دھماکے کے بعد بنگال کو دہشت گردوں کامحفوظ مقام قراردیا تھا۔
اس کے علاوہ گورنر جگدیپ دھنکر نے نئی ہٹی بم دھماکے کی تفتیش مرکزی ایجنسیوں سے کرانے کی بات کہی تھی