کولکاتا:مغربی بنگال اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہاکہ ہماری ریاست میں ممبران اسمبلی کی تنخواہ ملک میں سب سے کم ہے۔ اس لیے ہماری حکومت نے ممبران اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے اسمبلی اجلاس میں کہا کہ وہ اپنی تنخواہ نہیں بڑھائیں گے۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے ممتا نے کہاکہ ’’سابق رکن پارلیمنٹ کے طور پر مجھے ایک لاکھ روپے پنشن کے طور پر ملتے ہیں۔ اس کے علاوہ بطور ممبر اسمبلی مجھے تنخواہ ملتی ہے۔ لیکن میں اسے نہیں لیتی ہوں۔ مجھے اپنی کتابیں بیچنے کے حقوق سے جو رقم ملتی ہے اس سے میں اپنا خرچ چلاتی ہوں ۔
تنخواہوں میں تین سطحوں پر اضافہ کیا گیا ہے، خاص طور پر وزرا، وزرائے مملکت اور ممبران اسمبلی۔ ممبران اسمبلی کی تنخواہ 10 ہزار روپے ماہانہ تھی۔ یہ بڑھ کر 50 ہزار روپے ہو گئی ہے۔ وزرائے مملکتء کو ماہانہ 10 ہزار 900 روپے ملتے تھے۔ اب سے انہیں 50 ہزار 900 روپے ملیں گے۔ اس کے علاوہ کابینہ کے وزراء کی تنخواہ 11 ہزار روپے تھی۔ انہیں اس وقت سے تنخواہ کی مد میں 51 ہزار روپے ملیں گے۔
حکومت کے تنخواہ کے ڈھانچے کے مطابق، ریاستی اراکین اسمبلی کو اب تک کل81,000روپے الاؤنسز اور کمیٹی کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے ملتے تھے۔ اس وقت سے انہیں کل 1 لاکھ 21 ہزار روپے ملیںملے گے۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata At G20 Dinner وزیر اعلی ممتا بنرجی صدرجمہوریہ کی دعوت میں شرکت کریں گی
اپوزیشن لیڈر اور ریاستی وزراء، وزرائے مملکت کو اب تک الاؤنس وغیرہ کے لئے مجموعی طور پر 1 لاکھ 10 ہزار روپے ملتے تھے۔ اب انہیں تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے ملیں گے۔